باب المندب کو کنٹرول کرنے کیلئے انصار الله کی نئی حکمت عملی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں محمد عبدالسلام کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ معاہدے میں صرف یمن پر جارحیت روکنے کے بدلے میں اس کے بحری جہازوں کو نشانہ نہ بنانا شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے پولیٹیکل بیورو چیف "محمد البخیتی" نے روسی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ فوجی آپریشن روکنے کے معاہدے میں مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہاز شامل نہیں۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ صیہونی بحری جہازوں کے علاوہ باقی سب بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور باب المندب سے آزادانہ طور پر گزر سکتے ہیں۔ محمد البخیتی نے مزید کہا کہ یمن پر جارحیت کی وجہ سے واشنگٹن کو بھاری مالی و عسکری نقصان اٹھانا پڑا۔ دوسری جانب گزشتہ شب انصار الله کے ترجمان "محمد عبد السلام" نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ کے ساتھ معاہدے میں صرف یمن پر جارحیت روکنے کے بدلے میں اس کے بحری جہازوں کو نشانہ نہ بنانا شامل ہے۔ اس معاہدے کا صیہونی دشمن کے خلاف یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں۔
محمد عبد السلام نے کہا کہ یمنی عوام کی جانب سے غزہ کی عوام کی حمایت بہتر طور پر آگے بڑھے گی کیونکہ صنعاء پر امریکی حملے، اسرائیل کی حمایت میں انجام دئیے گئے تھے اور اس ابتدائی سمجھوتے میں امریکیوں کا غزہ کی حمایت میں ہمارے موقف سے کوئی تعلق نہیں۔ لہٰذا اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ یمن، غزہ کی مدد سے پیچھے ہٹ جائے گا۔ یہ منظرنامہ ایسے صورت حال میں سامنے آیا جب امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے منگل کو کینیڈا کے وزیراعظم سے ملاقات میں اچانک بیان دیا کہ حوثی جنگ نہیں چاہتے اسلئے یمن پر امریکی بمباری رُک جائے گی۔ ڈونلڈ ٹرامپ نے دعویٰ کیا کہ انصار الله نے ہماری حکومت سے کہا ہے کہ وہ مزید جنگ نہیں چاہتے اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر اپنے حملے بھی بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس رائے کا احترام کرتے ہوئے یمن پر اپنی بمباری بند کر دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بحری جہازوں انصار الله کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان نے اپنی رہائی سے قبل مائنز اینڈ منرلز بل اسمبلی میں پیش نہ کرنے کی ہدایت کردی، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ آج ہماری 2 بہنوں ڈاکٹر عظمیٰ اور نورین نیازی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی تاہم مجھے ملنے نہیں دیا گیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری بہنوں نے عمران خان کو تاکید کی ہے کہ آئندہ لسٹ میں جس وکیل کا نام نہ ہو آپ ان سے ملاقات نہ کریں کیوں کہ وہ لوگ باہر آکر باتوں کو توڑ مروڑ کر پھیلاتے ہیں، عمران خان کو بتایا گیا کہ وی لاگرز کی تعریف آپ کے اکاؤنٹ سے کی گئی ہے جس پر عمران خان نے کہا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی بہنوں عظمیٰ خان اور نورین خان کو ملاقات کی اجازت مل گئی، علیمہ خان پھر نظر انداز
علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے خود کہا ہے کہ جب تک وہ رہا ہوکر خود نہیں دیکھتے مائنز اینڈ منرلز کا بل صوبائی اسمبلی میں پیش نہیں ہوگا، علی امین گنڈاپور کو بھی پیغام پہنچایا کہ وہ ملاقات کے لیے میرے پاس کیوں نہیں آتے، نواز شریف سے پالیسی پوچھنے کے لیے ان کی پوری کابینہ لندن اور جیل جاتی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: قید تنہائی میں رکھنے سے عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے، علیمہ خان
Breaking Breaking ????????
علیمہ خان نے بھائی کا بیانیہ باہر پہنچا دیا۔۔۔ میرے اکاونٹ سے کسی کی کوئی تعریف نہیں ہوگی۔!!
جب تک میں خود باہر نہیں آؤں گا کوئی مائنز بل منظور نہیں ہو گا ۔۔
لسٹ سے باہر کوئی مجھ سے نہیں ملنے آیے گا pic.twitter.com/xSF5xUDeLW
— Sehrish Maan (@SMunirMaan) May 6, 2025
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سختی سے تاکید کی ہے کہ ان سے ملے اور پالیسی لیے بغیر کوئی بھی کسی اپیکس کمیٹی یا کسی بھی میٹنگ میں شریک نہیں ہوگا، انہوں نے جنید اکبر کو پیغام دیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں تحریک وہ چلائیں اور اپنی توجہ اس کو دیں، الیکشن کمیشن اور ٹریبونل کے آگے احتجاج کریں اور پیٹیشن دائر کریں۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے کسی بھی قسم کی ڈیل کی بھی تردید کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل علیمہ خان عمران خان مائنز اینڈ منرلز