Islam Times:
2025-08-04@17:06:45 GMT

سفید جھنڈا لہرانے کا مطلب شکست کیوں ہوتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT

ہسٹری نامی ویب سائٹ کے مطابق جدید تاریخ میں پہلی بار ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین میں حالت جنگ کے دوران سفید پرچم کے لہرانے کو شکست کے طور پر درج کیا گیا۔ ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین بن جانے کے بعد جنگ عظیم اول 1911 سے 1914 کے درمیان بھی متعدد افواج نے سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی اور مخالف حریف کی جنگی کارروائیوں سے محفوظ رہی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے خلاف افواج پاکستان کی دلیرانہ کارروائی پر بھارت نے جنگ کے مقامات پر سفید جھنڈے لہرا کر شکست تسلیم کرنے کے بعد بہت سارے ذہنوں میں سوال اٹھتا ہے کہ سفید پرچم لہرانے کا مطلب شکست کیوں ہوتا ہے؟ بھارت کی جانب سے 6 مئی کو رات گئے پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر حملے کیے گئے تھے، جس پرپاکستانی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج کے پانچ طیارے تباہ کرنے سمیت برگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا تھا۔

افواج پاکستان کی بہادرانہ کارروائیوں کے بعد بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے متعدد مقامات پر سفید جھنڈے لہرا کر شکست تسلیم کی تھی۔ پاک فوج کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایل او سی کے چورا کمپلیکس، چکوٹھی سیکٹر، لیپہ سیکٹر میں پوسٹ وانجل فارورڈ اور چری کوٹ سیکٹر پر بھارتی فوج نے سفید جھنڈے لہرائے تھے۔ بھارتی فوج کی جانب سے سفید جھنڈے لہرائے جانے کے بعد پاکستانی فوج نے وہاں پر کوئی کارروائی نہیں کی، کیوں کہ بھارت نے پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کس طرح سفید پرچم کے لہرانے کو شکست تسلیم کیا جاتا ہے؟ اس کا آسان سا جواب یہ ہے کہ عالمی جنگی قوانین کے مطابق حالت جنگ کے دوران دشمن کی جانب سے سفید پرچم لہرانے کو ان کی جانب سے شکست تسلیم کرنا سمجھا جائے گا، ایسی صورت میں دوسرے فریق کو حملہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ حالت جنگ میں سفید پرچم کے لہرانے کو شکست تسلیم کرنے کی تاریخ 200 قبل مسیح سے بھی پرانی ہے، تاہم جدید تاریخ میں اسے پہلی بار 1899 میں عالمی جنگی قوانین کا حصہ بنایا گیا۔

ہسٹری نامی ویب سائٹ کے مطابق جدید تاریخ میں پہلی بار ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین میں حالت جنگ کے دوران سفید پرچم کے لہرانے کو شکست کے طور پر درج کیا گیا۔ ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین بن جانے کے بعد جنگ عظیم اول 1911 سے 1914 کے درمیان بھی متعدد افواج نے سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی اور مخالف حریف کی جنگی کارروائیوں سے محفوظ رہی۔ اسی طرح جنگ عظیم دوئم کے دوران بھی متعدد ممالک کی افواج نے حالت جنگ میں سفید پرچم لہرا کر اپنی شکست تسلیم کی۔

اس سے قبل 15ویں اور سولہویں صدی میں امریکی خانہ جنگی سمیت دیگر ممالک اور ریاستوں کے درمیان ہونے والی جنگوں میں بھی جنگ کے دوران سفید پرچم لہرا کر شکست ماننے کی تاریخ ملتی ہے۔ پہلی بار رومن سلطنت میں 200 قبل مسیح میں جنگوں کے دوران سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کرنے کی تاریخ ملتی ہے۔ جنگی ماہرین کے مطابق سفید پرچم لہرانا صرف شکست کو تسلیم کرنا نہیں ہوتا بلکہ اس کا مقصد یہ بھی ہوتا ہے کہ پرچم لہرانے والے فریق حریف سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی سفید پرچم لہراتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سفید پرچم کے لہرانے کو شکست پرچم لہرا کر شکست تسلیم سفید پرچم لہرا کر شکست لہرا کر شکست تسلیم کی کے دوران سفید پرچم سفید جھنڈے لہرا جنگ کے دوران کی جانب سے حالت جنگ کے مطابق پہلی بار ہوتا ہے کے بعد

پڑھیں:

بلوچ کا قتل ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے، مولانا ہدایت الرحمان

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات کئے ہمارے مطالبات مانے گئے ہیں۔ ہمارے معدنیات پر ہمارا حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ قتل چاہے بلوچ کا ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے۔ ہماری لانگ مارچ پاکستان میں نفرت پھیلانے والوں کے لئے پیغام تھا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دشمن ایک ہی ہے، جسے پہچاننے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان نہ ہوتا تو ڈیپ سی (گہرا سمندر) نہ ہوتا، ناں ہی سی پیک ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نفرت اور غصہ حقوق نہ دینے کی وجہ سے ہے۔ گوادر پورٹ چلا رہے ہیں، لیکن گوادر میں لوگوں کے پاس بجلی نہیں ہے۔ مولانا ہدایت الرحمان نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات کئے ہمارے مطالبات مانے گئے ہیں۔ چھ ماہ نگرانی کرکے دیکھیں گے کہ ہمارے مطالبات پر کہاں تک عملدرآمد ہوتا ہے۔ ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے تو ہم دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔ ہمارے معدنیات پر ہمارا حق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ماہ صفر المظفر کے متعلق پائے جانے والے چند توہمات کی حقیقت
  • بلوچ کا قتل ہو یا پنجابی کا قابل مذمت ہے، مولانا ہدایت الرحمان
  • عام تعطیل کا اعلان، اہم ادارے بند ہونگے
  • کراچی:خودکار ٹریفک چالان کا نظام متعارف، خلاف ورزی کی تصویر گھر بھیجی جائے گی
  • زائرین کو پاکستانی قوانین کے مطابق ویزہ فراہم کر رہے ہیں، علی رضا رجائی
  • پی ٹی آئی منگل سے ملک گیر آئینی تحریک کا آغاز کررہی ہے، اسد قیصر
  • آسٹریلیا میں سیزن کی پہلی برفباری، ہر منظر کو سفید چادر میں لپیٹ دیا
  • چھپی ہوئی نسل پرستی
  • صدرٹرمپ نے خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کرلی، سکھ فار جسٹس
  • یوم آزادی بھرپور جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ، تقریبات کا آغاز