پنجاب میں سول ڈیفینس اور ریسکیو 1122 کی فرضی مشقوں کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پنجاب بھر میں محکمہ سول ڈیفینس کو پوری طرح فعال کرنے کی غرض سے فرضی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ضلعی انتظامیہ کو شہری دفاع کی ان مشقوں کی مانیٹرنگ کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: لاہور کی فضائی حدود دوبارہ بند
راولپنڈی، مری، جہلم، چکوال، سرگودھا، نارووال،گوجرانوالہ، حا فظ آباد اور سیالکوٹ میں سول ڈیفنس مشقیں جاری ہیں اسی طرح ساہیوال، پاکپتن، ملتان، خانیوال، مظفرگڑھ، لیہ، وہاڑی، حافظ آباد اور دیگر شہروں میں بھی فرضی مشقیں کی جارہی ہیں۔
ریسکیو 1122 نے بھی مختلف شہروں میں فرضی مشقوں کا آغاز کردیا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سول ڈیفینس اور ریسکیو 1122کو ہمہ وقت مستعد رہنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پنجاب بھر میں اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
حکومتی اعلامیے کے مطابق صوبے میں کسی بھی ہنگامی صورتحال میں محکمہ سول ڈیفنس کے ذریعے شہریوں کی مدد اور رہنمائی کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ریسکیو 1122 سول ڈیفینس لاہور مریم نواز شریف مشقیں وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریسکیو 1122 لاہور مریم نواز شریف وزیراعلی
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں الگ صوبے کی آواز اٹھ گئی
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پی پی رہنما علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو بجٹ میں نظر انداز کرنے پر الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں ن لیگ کی حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما علی حیدر گیلانی بجٹ میں جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اتنا برہم ہوئے کہ الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔
علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اسپیکر سے خصوصی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جنوبی پنجاب سے نا انصافی ہوئی تو الگ صوبے کی آواز اٹھے گی۔ الگ صوبہ مانگنا ہمارا حق ہے اور انشا اللہ الگ صوبہ لے کر رہیں گے۔
پی پی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں وسطی پنجاب کی ترقی پر اعتراض نہیں، لیکن جنوبی پنجاب کے اضلاع کیے ساتھ زیادتی نہ کریں اور وہاں کے ہیومن انڈیکس بہتر کریں۔ بجٹ کی کی گئی نا انصافی کا حساب لینا ہوگا۔
علی حیدر گیلانی نے بتایا کہ واسا لاہور کو 147 ارب روپے دیے گئے جب کہ واسا ملتان کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ وہاں کے عوام آلودہ اور زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمیں پیسے نہیں دیے جاتے، آواز بھی ایوان تک نہیں پہنچتی۔ ہم بات کریں تو عظمیٰ بی بی کو اعتراض ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب میں نئے صوبے بنانے کی آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔