قوم متحد ہو کر دفاع وطن کیلئے دشمن کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے، عبدالواسع
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ وطن عزیز پاکستان صرف ایک ملک نہیں بلکہ یہ ایک نظریہ کا نام ہے، اس لئے پاکستان کا دفاع ہم اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ بھارت نے رات کی تاریکی میں ہماری نظریاتی اساس پاکستان پر حملہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے کہا یے کہ وطن عزیز پاکستان صرف ایک ملک نہیں بلکہ یہ ایک نظریہ کا نام ہے، اس لئے پاکستان کا دفاع ہم اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ بھارت نے رات کی تاریکی میں ہماری نظریاتی اساس پاکستان پر حملہ کیا ہے، جس کے جواب میں پاک فوج نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے زریعے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا ہے وقت کا تقاضا ہے کہ پوری قوم متحد ہو کر دفاع وطن کے لئے دشمن کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے تاکہ دشمن آئندہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہ دیکھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پشاور کے زیر اہتمام پشاور یونیورسٹی کے پیوٹا ہال میں 14ویں انٹرنیشنل بک فئیر کے تیسرے دن افتتاح کے موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کے صوبائی ناظم اسفندیار عزت، ناظم یونیورسٹی کیمپس تقویم الحق، ناظم جامعہ پشاور ارشد خان اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے بزدلانہ حملوں کے خلاف امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینئر حافظ نعیم الرحمٰن کی کال پر 9 مئی بروز جمعۃ المبارک یوم عزم کے تحت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے جس کے زریعے بھارت کو پیغام دے گے کہ پاکستانی قوم دفاع وطن کے لئے پوری طرح متحد ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریع نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات ناکام؛ طالبان کے رویے پر ثالث بھی مایوس ہو گئے، خواجہ آصف
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں اور طالبان کے رویے کی وجہ سے ثالث بھی مایوس ہو گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں جاری مذاکرات ختم ہوچکے ہیں اور اس وقت پاکستانی وفد وطن واپس روانہ ہوچکا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اب مذاکرات کے اگلے مرحلے کا بھی کوئی امکان نہیں رہا کیونکہ اس عمل میں شریک ثالث ممالک نے بھی طالبان کے غیرلچکدار رویے کے باعث اپنے ہاتھ کھینچ لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا وفد خالی ہاتھ واپس آیا ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ثالثوں کو بھی اب افغان قیادت سے کوئی امید باقی نہیں رہی۔
وزیرِ دفاع نے ترکیہ اور قطر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے خلوص نیت سے ثالثی کا کردار ادا کیا اور پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، تاہم افغان وفد مذاکرات کے دوران محض زبانی یقین دہانیوں پر اصرار کرتا رہا جب کہ پاکستان نے تحریری معاہدے پر زور دیا، جسے طالبان نے ماننے سے انکار کردیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ثالثوں نے اگر ذرا بھی امید ظاہر کی ہوتی تو ہم مذاکرات جاری رکھتے، لیکن اب نہ صرف بات چیت ختم ہوچکی ہے بلکہ ثالث بھی مایوس ہو کر پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ اگر افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی ہوئی تو اس کا مؤثر اور سخت جواب دیا جائے گا، تاہم جب تک افغانستان کی جانب سے سیزفائر برقرار ہے، پاکستان بھی امن کی پالیسی پر قائم رہے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز استنبول میں پاک افغان مذاکرات کا تیسرا مرحلہ شروع ہوا تھا جو کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ڈیڈلاک کا شکار ہو کر ختم ہوگیا۔