کسی بھی ناگہانی آ فت یاحادثہ کی صورت میں گھبرانے کے بجائے فوری طور پر ابتدائی طبی امداد (فرسٹ ایڈ) بہت سی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

ایسے میں اگر عمومی نوعیت کی آسان اور سادہ تدابیر اختیار کی جائیں تو بہت سی قیمتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں فرسٹ ایڈ کی تربیت حاصل کرنا ہر شہری کیلئے ضروری ہے۔

آگ لگنے کی صورت میں متاثرہ شخص کو کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

سب سے پہلے زخمی شخص کے دونوں کندھوں کو تھپتھپا کر اس سے بات کرنے کی کوشش کریں یا اس کا ردعمل محسوس کریں، اگر اس نے کوئی رسپانس نہیں دیا تو فوری طور پرریسکیوکو کال کریں اور اگر زخمی کا سانس نہیں چل رہا تو فوراً سی پی آر شروع کردیں۔

اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے مریض کے سینے کے درمیان اپنے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی رکھیں اور اسی کے اوپر بائیں ہاتھ کو رکھ کر مظبوطی سے پکڑلیں جس کے بعد تقریباً ایک منٹ میں 10سے 120مرتبہ طاقت سے دباؤ ڈالیں اس کے بعد مریض کے منہ پر منہ رکھ کر اس کے پھیپھڑوں میں ہوا بھریں تاکہ اس کی سانس بحال ہوسکے۔

یاد رہے کہ دنیا بھر میں ایمرجنسی سروسز کے اداروں کے مخصوص نمبرز ہوتے ہیں اسی طرح پاکستان میں ہنگامی حالات میں ریسپانس دینے کا ریسکیو 1122 نظام 2004 میں لاہور سے شروع ہوا، جس کے بعد رفتہ رفتہ یہ نظام پورے پاکستان میں پھیل گیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع

جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں ایک ہونا چاہیے،سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے
اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خطرے کی صورت میں اپنی سرزمین کی طرح سعودی عرب کی حفاظت کرینگے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، دفاعی معاہدے میں اورممالک بھی شامل ہوں گے، سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تو انشااللہ اپنی سرزمین کی طرح ان کا دفاع کرینگے، جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں بھی ایک ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ دنیا کو پیغام دینا چاہیے ہم مسلمان ممالک ایک جسم کی مانند ہیں، سعودی عرب سے گزشتہ 50، 60 سالوں سے دفاعی تعاون جاری ہے، دونوں ملکوں میں معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوگا۔خواجہ آصف نے کہا کہ دفاعی معاہدوں کی بنیادی شق ہوتی ہے ایک دوسرے کی دفاع میں مدد کی جائیگی، پاکستان اور سعودی عرب دونوں ایک دوسرے کی دفاع میں مدد کریں گے، دفاعی معاہدے میں تکنیکی مدد، دفاع سے متعلق جوائنٹ وینچر بھی کیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دفاعی ضروریات معاہدے میں شامل ہیں، پاکستان پہلے بھی حرمین شریفین کے دفاع میں پیش پیش ہے، پاکستان اور سعودی عرب پہلے بھی ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے ہیں۔وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سعودی دفاعی افواج کی پہلے بھی تربیت و مدد کی گئی ہے۔یہ درست ہے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار بہت کم ہوگا، پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ بھروسے اور اعتماد والا ہے، ہم ایک مذہب کے لوگ ہیں، سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے، ہمارا وجود ہی حرمین شریفین کی مرہون منت ہے۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ باہمی اتفاق رائے کا معاملہ ہے ہم جہاں سعودی عرب کی خدمت کرسکتے ہیں کرینگے، جہاں ہماری ضروریات ہونگی سعودی عرب بھی پیش پیش ہوگا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 30 لاکھ پاکستانی ہیں یہ بھی بڑی بات ہے، یہ توواضح ہے کسی بھی جنگ کی صورت میں دونوں ممالک ایک ساتھ ہونگے۔پاکستانی وزیردفاع نے کہا کہ ہمارا دفاع سعودی عرب کا دفاع اور سعودیہ کا دفاع پاکستان کا دفاع ہوگا، پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا، جارحیت ہوئی تو ہم دفاع کرینگے۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلادیش سے شکست بھول گئے، پاکستان سے جیتنا ضروری ہے، چیراتھ اسالانکا
  •  بابا گورونانک کی برسی تقریبات کا آج آخری روز،سلامتی اور بقا کیلئے دعائیں
  • "ریوینج سیونگ" نے تنخواہ دار انسان کیلئے خرچہ پورے مہینے چلانے کا زبردست طریقہ بتادیا
  • خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع
  • برطانیہ کیلئے پروازوں کی بحالی پر بات چیت جاری ہے، چوہدری سالک
  • حکمران ناکامیوں کو تسلیم کریں‘ نظام میں بہتری لائیں: حافظ نعیم 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛عمران خان کی ایکس پوسٹس غیرقانونی قرار دینے کیلئے درخواست دائر
  • بلوچستان کے نظام میں انصاف کی کمی، تبدیلی لانا ضروری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے دو ہفتے میں آپریشن شروع، سیاسی، عسکری قیادت نیک نیت ہے: مریم نواز
  • ایم آئی 6 نے دنیا بھر میں آن لائن بھرتیاں شروع کردیں