ماہرین کا 19 ارب سے زائد پاسورڈز لیک ہونے کا انکشاف!
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
ماہرین نے گزشتہ برس مجموعی طور پر 19 ارب سے زائد پاسورڈ لیک ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے صورتحال کو سائبر سیکیورٹی بحران قرار دے دیا ہے۔
سائبر نیوز میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں اپریل 2024 سے اپریل 2025 کے درمیان ہونے والی 200 سے زائد ڈیٹا خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا گیا جس میں 19 ارب 3 کروڑ 3 لاکھ 929 نئے پاسورڈز کے منکشف ہونے کے حوالے سے بتایا گیا۔
منکشف ہونے والے پاسورڈز میں 94 فی صد پاسورڈز دوبارہ استعمال یا نقل کیے گئے تھے جبکہ صرف 1 ارب 14 کروڑ 38 لاکھ 15 ہزار 266 (یعنی 6 فی صد) پاسورڈز منفرد تھے۔ بعض کیسز میں یہ مختلف صارفین کی جانب سے استعمال کیے گئے تھے۔
سائبر نیوز میں انفارمیشن سیکیورٹی کی ایک ریسرچر نیرنگا کے مطابق ہمیں کمزور پاسورڈ کو دوبارہ استعمال کرنے کی وبا کا سامنا ہے۔ صرف چھ فی صد پاسورڈ منفرد ہیں جبکہ باقی انتہائی آسان ہدف ہیں۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ لاکھوں افراد ایسے پاسورڈز کو فوقیت دیتے ہیں جن کو یاد رکھنا آسان ہو۔ 5 کروڑ 60 لاکھ افراد نے لفظ ’پاسورڈ‘ اور 5 کروڑ 30 لاکھ افراد نے لفظ ’ایڈمن‘ کو بطور پاسورڈ استعمال کیا تھا۔
محققین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ تمام پاسورڈز کے چار فی صد حصے میں ’1234‘ استعمال کیا گیا، جس کا اندازہ لگانا ہیکرز کے لیے آسان ہوتا ہے۔
پاسورڈز کے لیے صارفین کا دوسرا مقبول انتخاب (8 فی صد) لوگوں کا نام تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈھائی لاکھ افراد جعلی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف، زیادہ تر افغان شہری نکلے
ڈھائی لاکھ افراد جعلی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف، زیادہ تر افغان شہری نکلے WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )خصوصی سافٹ ویئر کے ذریعے ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے شناختی کارڈ جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں میں زیادہ تعداد افغان باشندوں کی نکلی۔ذرائع کے مطابق ملک میں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہوگیا، جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے افغانی نادرا کے نشانے پر آگئے اور ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ خصوصی سافٹ ویئر کے ذریعے مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی کی گئی، سافٹ ویئر نے فیملی ٹری کی کمپوزیشن دیکھ کر مشکوک افراد کی نشاندہی کی، جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد افغان باشندوں کی نکلی۔
مذکورہ افغانیوں کو پشین، چمن اور کوئٹہ میں مقیم پاکستانیوں کی فیملی ٹری میں شامل کیا گیا، شہریوں کی لاعلمی کی باعث بڑی تعداد میں غیرملکیوں کو فیملی ٹری میں ڈالا گیا، ایجنٹس نے بھاری رقوم کے عوض افغان باشندوں کو پاکستانی فیملی ٹری میں شامل کرایا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کے جعلی شناختی کارڈ خودکار طریقے سے بلاک ہونا بھی شروع ہوگئے ہیں اور تمام بلاک شدہ شناختی کارڈ رکھنے والوں کو نادرا دفتر جاکر تصدیق کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مقررہ مدت کے بعد تصدیق نہ کرانے والے شناختی کارڈز کو منسوخ کردیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلئے خصوصی سہولیات کا اعلان ایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلئے خصوصی سہولیات کا اعلان مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ دہشتگردی کا خاتمہ: پاکستان اور افغان طالبان میں مذاکرات کل استنبول میں ہوں گے آئینی ترمیم پر مشاورت کیلئے سینیٹر فیصل واوڈا کی فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر، ٹرمپ کے ساتھ تصادم کا خدشہ آئینی ترمیم،حکومت کا 14نومبر کو منظوری کرانے کا فیصلہ,زیر اعظم کی مشاورتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم