بھارتی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے نئی دہلی میں آج بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ بھارت کسی بھی فوجی کارروائی پر پاکستان کو جواب دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے بھارت کا دورہ کرکے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ملاقاتیں کی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے نئی دہلی میں آج بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ بھارت کسی بھی فوجی کارروائی پر پاکستان کو جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ردعمل ٹارگٹڈ اور نپا تلا تھا، ہمارا صورتحال کو خراب کرنے کا ارادہ نہیں ہے تاہم اگر ہم پر فوجی حملے ہوتے ہیں تو اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ دریں اثنا، سعودی عرب کے وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر بھی بھارت پہنچ گئے اور بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر سے ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سے ملاقات

پڑھیں:

افغان عوام نے کبھی غیر ملکی فوجی موجودگی قبول نہیں کی، افغان وزارت خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان میں بگرام ایئربیس واپس لینے کے اعلان پر افغان وزارت خارجہ کے سیکنڈ پولیٹیکل ڈائریکٹر ذاکر جلالی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان عوام اپنی سرزمین پر کسی غیر ملکی فوجی موجودگی کو قبول نہیں کریں گے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے سیکنڈ پولیٹیکل ڈائریکٹر ذاکر جلالی نے  ڈونلڈ ٹرمپ  کے بلگرام بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک کامیاب تاجر اور مذاکرات کار کی حیثیت سے معاہدے کے ذریعے ایئربیس واپس لینے کی بات کر رہے ہیں، افغانستان اور امریکا کو اپنے تعلقات صرف فوجی موجودگی تک محدود رکھنے کے بجائے باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی اقتصادی اور سیاسی بنیادوں پر استوار کرنے چاہئیں۔

ذاکر جلالی نے واضح کیا کہ افغان عوام نے تاریخ میں کبھی بھی اپنی سرزمین پر غیر ملکی افواج کی موجودگی کو قبول نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے تو اس کی بنیاد عسکری نہیں بلکہ سیاسی، اقتصادی اور سفارتی تعاون ہونا چاہیے، بگرام ایئربیس کے حوالے سے کسی بھی قسم کی یکطرفہ کارروائی افغان عوام کے جذبات اور خودمختاری کے منافی ہوگی۔

واضح رہے کہ  دوحہ معاہدے کے دوران بھی اس امکان کو یکسر مسترد کر دیا گیا تھا اور یہ بات ایک بار پھر دہرانا ضروری ہے کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام خود کریں گے۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے طالبان کو بگرام ایئربیس مفت میں دے دی لیکن اب ہم اسے واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں،  یہ شاید ایک بریکنگ نیوز ہو لیکن حقیقت یہی ہے کہ ہم اس بیس کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

 ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ بگرام ایئربیس کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ یہ اس مقام سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مئی میں پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا تو اُسے امریکا کی منتیں کرنا پر گئیں: تنویر الیاس، عتیق احمد
  • سیٹ پر گر کر زخمی ہونے والے معروف بھارتی اداکار انتقال کرگئے
  • پاک سعودیہ دفاعی اتحاد کے بعد بھارت کیلئے پاکستان پر فوجی مہم جوئی کرنا انتہائی دشوار ہو گیا، مسعود خان
  • بھارتی فوج کی جگ ہنسائی، خاتون نے مقروض فوجی اہلکار کو کھری کھری سنادیں
  • افغان عوام نے کبھی غیر ملکی فوجی موجودگی قبول نہیں کی، افغان وزارت خارجہ
  • ایرانی و سعودی وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو، پاک سعودی دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال
  • مشہور بھارتی اداکار فلم کی شوٹنگ کے دوران انتقال کرگئے
  • پاک سعودی معاہدہ خالصتاً دفاعی نوعیت کا ہے اور کسی تیسرے ملک کیخلاف نہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، جنرل احمد شریف
  • بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر