میزائل حملوں کے بعد پاکستان اور انڈیا کی فضائی لڑائی عسکری تاریخ کی طعیل ترین ‘ڈاگ فائٹ’ قرار
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
سینیئر سیکیورٹی ذرائع نے بین الاقوامی میڈیا چینیل سی این این کو بتایا ہے کہ منگل کی رات انڈیا کے ساتھ پاکستان کی ہونے والی فضائی لڑائی جدید عسکری تاریخ میں لڑاکا طیاروں کی سب سے طویل ‘ڈاگ فائٹ’ تھی۔
سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لڑائی میں انڈیا کے 5 لڑاکے گر کر تباہ ہوگئے جن میں 3 فرانس سے خریدے گئے جدید ترین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت کے پاکستان پر میزائل حملے، کب کیا ہوا؟
ذرائع کے مطابق رات کی تاریکی میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس فضائی لڑائی میں دونوں جانب سے 125 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا جو اسے عسکری تاریخ کی طویل ترین ‘ڈاگ فائٹ’ بناتا ہے۔
واضح رہے کہ یہی دعویٰ اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی کرچکے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اس ڈاگ فائٹ کے دوران دونوں ممالک کے پائلٹ نے ایک سرحد پار کرنے کی کوشش نہیں کی تاہم اپنی سرحدی حدود میں ہی رہتے ہوئے ایک دوسرے پر ڈیڑھ سو کلومیٹر سے زائد کے فاصلے پر میزائل فائر کیے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان نے اس لڑائی میں چینی ساختہ ‘بیونڈ ویچول رینج’ یعنی بی وی آر میزائلوں کا استعمال کیا جو بصری حد سے پار ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان سے اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے سرحد پار موجود طیاروں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
یہ میزائل مبینہ طور پر جے ایف 17 اور جے 10 طیاروں سے فائر کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت تصادم: 2019 اور 2025 کے فوجی اور سفارتی ردعمل میں کیا فرق ہے؟
پاکستان اور بھارت کے درمیان مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں سمیت 27 افراد کی ایک حملے میں ہلاکت کے بعد تعلقات کشیدہ ہیں۔
بھارت نے واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگا کر پیر اور منگل کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان کے 3 شہروں، بہاؤلپور، کوٹلی اور مظفر آباد پر 2 درجن سے زیاہ میزائل فائر کیے جس سے اب تک 31 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
پاکستان نے حملوں کے فوری بعد ردعمل دیتے ہوئے بھارتی طیاروں اور لائن آف کنٹرول پر موجود فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
DOG FIGHT pak india انڈیا میزائل حملہ بہالپور بی وی آر پاک انڈیا کشیدگی پہلگام حملہ رافیل طیارہ میزائل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا میزائل حملہ بی وی آر پاک انڈیا کشیدگی پہلگام حملہ رافیل طیارہ
پڑھیں:
’لوگوں نے کہا بھینس کی طرح لگتی ہو‘، سابق مس انڈیا فائنلسٹ نے وزن میں حیران کن کمی کیسے کی؟
ہانگ کانگ میں مقیم اسٹینڈ اپ کامیڈین مائتری کرنتھ، جو کہ سابق مس انڈیا فائنلسٹ بھی ہیں، نے صرف ایک سال میں اپنے وزن میں حیران کن کمی کے ذریعے کئی لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
اسٹینڈ اپ کامیڈین نے اپنے وزن میں کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سفر دو دہائیاں پہلے شروع ہوا۔ اس وقت وہ ایک دوست کے ساتھ اسکواش کھیل رہی تھیں کہ اچانک شاٹ لینے کے لیے دوڑتے ہوئے دیوار سے ٹکرا گئیں، جس سے ان کے سینے کے پٹھوں میں گہرا چوٹ آئی اور شدید خون بہا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ چوٹ ٹھیک ہونے میں مہینے لگے اور اس سے ان کی جسمانی حرکت پر بہت اثر ڈالا جو کہ پہلے بہت متحرک تھیں، انہوں نے سکون کے لیے کھانے کی طرف رجوع کیا اور اس کے نتیجے میں 25 کلو وزن بڑھ گیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Maitreyi Karanth (@maitreyi_karanth)
مائتری کے مطابق ’میں پھر بھی خوبصورت محسوس کرتی تھی اور سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر پوسٹ کرتی رہی بغیر یہ محسوس کیے کہ مجھے اپنے جسم کا کوئی حصہ چھپانا ہے‘۔ 52 سالہ مائتری نے کہا لیکن جب میں دوبارہ اسکواش اور ہائیکنگ جیسے سرگرمیاں کرنے لگی تو وزن کی زیادتی کے اثرات محسوس کیے اور مجھے احساس ہوا کہ میں کتنی بھاری ہو گئی ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران مجھے تکلیف دہ تبصرے سننے پڑے کسی نے کہا کہ ’اگر میں تمہاری جگہ ہوتی، تو میں باہر بھی نہیں جاتی‘، کسی نے کہا۔ ’ایک دوست نے میرا کھانا دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تاکہ جان سکے میں ایسی کیوں نظر آتی ہوں‘۔ اور کسی نے کہا کہ ’میں بھینس کی طرح لگتی ہوں ہے‘۔
مائتری نے اپنے وزن میں کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ’میں نے وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کے بارے میں سنا تھا، اور میں نے دن میں صرف ایک بار کھانے کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں میرا کھانا خاص طور پر صحت مند نہیں تھا، لیکن جیسے جیسے وزن کم ہوتا گیا، مجھے صحت مند کھانے کی خواہش بڑھنے لگی۔ ایک معمول کا کھانا تھوڑا سا چاول، کچھ پروٹین جیسے اُبلے ہوئے انڈے، بہت ساری سبزیاں، کچھ پھل اور ایک چھوٹا سا مٹھائی کا ٹکرا ہوتا تھا جسے میں کھاتی تھی‘۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائٹنگ کے بغیر جسمانی وزن میں کمی لانے والے آسان ترین طریقے
اسٹینڈ اپ کامیڈین کے مطابق جب انہوں نے اپنے کھانے کے معمول میں تبدیلیاں کیں اور وزن کم کرنے لگیں، تو اپنی پسندیدہ جسمانی سرگرمیاں بھی دوبارہ شروع کیں۔ انہوں نے بتایہا کہ دن میں ایک بار کھانے کے پلان پرعمل کرتے ہوئے اور شراب کو مکمل ترک کر کے انہوں نے ایک سال میں 30 کلو وزن کم کیا، اور اپنا وزن 62 کلوگرام کر لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ چیلنجز بھی آئے ’میں نے ہفتے کے آخر میں شراب دوبارہ استعمال کرنے میں اعتدال برقرار رکھنے میں مشکلات محسوس کیں۔ مجھے احساس ہوا کہ میرا کھانے کے ساتھ اچھا تعلق نہیں ہے۔ میں کھانے سے ڈرتی تھی، اور جب کھاتی تھی، تو اپنی حدوں کو نہیں جانتی تھی‘۔
یہ بھی پڑھیں: وزن میں کمی کی دوائیں کیسے کام کرتی ہیں؟
انہوں نے مزید کہا، ’اس دوران میں نے 7 کلو وزن بڑھایا، لیکن پھر میں دوبارہ دن میں ایک بار کھانے پر لوٹی اور دو مہینوں میں اضافی وزن کم کر لیا۔ تب سے، میں نے کھانے کے ساتھ صحت مند تعلق بنانے کی کوشش کی ہے۔ اب میں دن میں دو بار کھاتی ہوں اور اپنے آپ کو ہر چیز کی تھوڑی تھوڑی مقدار کھانے دیتی ہوں‘۔
مائتری نے بتایا کہ دن میں صرف ایک بار کھانے، جسے OMAD بھی کہا جاتا ہے، کچھ افراد کے لیے شارٹ ٹرم وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے کیلوریز کی بڑی کمی ہوتی ہے۔ تاہم، 50 سال سے زائد خواتین کے لیے یہ زیادہ معاون طریقہ نہیں ہے۔ اس عمر میں ہارمونل تبدیلیاں، ہڈیوں کی کثافت اور پٹھوں کی مقدار پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ صرف ایک بار کھانے پر انحصار کرنے سے ضروری غذائی اجزاء جیسے پروٹین، کیلشیم، اور فائبر کی کمی ہو سکتی ہے، جو خاص طور پر مینوپاز کے دوران اور بعد میں بہت اہم ہیں اس لیے غذائیت سے بھرپور کھانے کا ایک متوازن طریقہ طویل مدتی طور پر زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
وزن میں حیران کن کمی وزن میں کمی وزن میں کمی کیسے کی جائے