لندن شہر کے تاریخی مرکز اور مالی ضلع ’سکویئر مائل‘ میں سائیکلنگ کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جہاں گزشتہ دو سالوں میں یہ تعداد 50 فیصد سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔ 2024 میں ان کی تعداد روزانہ 139,000 تک ہوگئی، جو 2022 میں صرف 89,000 تھے۔

اس اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ سائیکلنگ کی تعداد اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اب سڑکوں پر سائیکلیں گاڑیوں سے بھی زیادہ ہیں، جو کہ لندن میں گاڑیوں کے ٹریفک میں کمی کے ایک اشارے کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔ 2022 سے گاڑیوں کی ٹریفک میں 5 فیصد کی کمی آئی ہے، جس کے ساتھ ساتھ ہوا کے معیار میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔ 2019 میں جہاں 15 مقامات پر نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی سطح حد سے تجاوز کر رہی تھی، اب یہ تعداد 2024 میں صرف 2 رہ گئی ہے۔

اس نمایاں بہتری کے پیچھے سائیکلنگ کے لیے شہر کی طرف سے کیے گئے اقدامات ہیں، جن میں نئے سائیکل راستے اور ڈاک لیس سائیکل اسکیمیں شامل ہیں۔ ان اسکیموں کی بدولت سائیکلوں کا استعمال 2022 کے مقابلے میں چار گنا بڑھ چکا ہے، اور اب ’لائم‘ اور’فاریسٹ’ سائیکلیں شہر کی سڑکوں پر ایک اہم حصہ بن چکی ہیں۔

اس کامیاب حکمت عملی کا نتیجہ یہ ہے کہ سکویئر مائل میں سائیکلنگ کی تعداد میں اضافہ دیگر مرکزی لندن کے علاقوں کی نسبت کہیں زیادہ رہا ہے، جہاں سائیکلنگ میں 2023 سے صرف 12 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

لندن کے شہری حکام کے مطابق، یہ ترقی نہ صرف ماحول کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ شہریوں کی صحت اور روزمرہ کی زندگی میں بھی بہتری لا رہی ہے۔ یہ اقدامات اس بات کا اشارہ ہیں کہ لندن میں نیا ماحول دوست اور صحت مند معاشرہ تشکیل پا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی تعداد

پڑھیں:

سندھ میں سرکاری ملازمین کا اسپتالوں کے اوپی ڈیز اوردفاتربند کرنے کااعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے ملازمین نے ڈسپیرئنس الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ، تنخواہوں میں 70 فیصد اضافہ اور پنشن کٹوتی کے خاتمے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے کل تمام او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

صوبہ سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں کے ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسپیرنس الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے، گریڈ 1 تا گریڈ 22 کے تمام مستقل ملازمین کی تنخواہوں میں 70 فیصد اضافہ کیا جائے، گروپ انشورنس و بینولنٹ فنڈ کی ادائیگی بروقت کی جائے اور پنشن میں کسی قسم کی کٹوتی نہ کی جائے۔

ملازمین رہنماؤں کا کہنا تھاکہ ان تمام مطالبات کی منظوری کے لیے کل سے سندھ کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز اور دفاتر مکمل طور پر بند رکھے جائیں گے، صرف ایمرجنسی سروسز فراہم کی جائیں گی۔یہ اعلان گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کے اجلاس کے بعد کیا گیا، جو سول اسپتال کراچی میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں پی ایم اے، وائی ڈی اے، وائی این اے، الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز ایسوسی ایشن سندھ، سندھ پیرا میڈیکل اسٹاف، پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف 041 و 2076، ینگ پیرا میڈیکل اسٹاف اور سندھ ایمپلائز الائنس کے چیئرمین حاجی محمد اشرف خاصخیلی سمیت متعدد رہنماؤں نے شرکت کی۔

عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں سرکاری اسپتالوں کے ملازمین کا اوپی ڈیز اوردفاتربند کرنے کااعلان
  • سندھ میں سرکاری ملازمین کا اسپتالوں کے اوپی ڈیز اوردفاتربند کرنے کااعلان
  • سندھ میں سرکاری اسپتالوں کے ملازمین کا کل سے تمام او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان
  • ملکی زرمبادلہ ذخائر 20 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئے ، برآمدات میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان کا افغانستان سے درآمدات پر انحصار میں اضافہ، برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • کیا 3 برسوں میں دگنا قرض لیا گیا؟ وزارت خزانہ نے بتا دیا
  • جراثیم سے بھرپور یہ غذا آپ کی عمر میں اضافہ کرسکتی ہے
  • ملک میں ووٹروں کی تعداد 13 کروڑ 50 لاکھ ہوگئی
  • مہنگائی کے اعداد وشمارجاری ، 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • قزاقستان اور چین کے درمیان تجارتی حجم میں 5.7 فیصد اضافہ