Juraat:
2025-11-07@02:27:01 GMT

غزہ میں اسرائیلی بمباری، 24گھنٹوں میں 100 فلسطینی شہید

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

غزہ میں اسرائیلی بمباری، 24گھنٹوں میں 100 فلسطینی شہید

گھروں، مارکیٹوں اور خیمہ بستیوں کو نشانہ بنایا گیا، معصوم شہری، خواتین، بچے اور صحافی بھی شہید
الرمل علاقے میں مارکیٹ اور ریستوران کو نشانہ حملے میں32افراد شہید،86سے زائد زخمی ہوئے

اسرائیلی فضائی حملوں نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ بھر میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ۔ یہ حملے رہائشی علاقوں، مارکیٹوں، ریستورانوں اور خیمہ بستیوں پر کیے گئے ۔غزہ کے شمالی علاقے بیت لاہیا میں رایان خاندان کے گھر پر بمباری کی گئی جس میں تین افراد شہید ہوئے ۔ یہ حملہ تل الربیع اسکول کے قریب کیا گیا۔شیخ رضوان جھیل کے مشرق میں خیموں پر بمباری میں دو بے گھر فلسطینی شہید ہوئے ، جب کہ الزیتون کے علاقے میں اسرائیلی ڈرون حملے میں فادی عزمی ابو اجوہ اور منتصر سمیر ابو اجوہ کو نشانہ بنایا گیا۔نصیرات کیمپ کے شمال میں بھی شدید بمباری کی گئی، جس سے کئی عام شہری زخمی ہو گئے ۔ العودہ اسپتال میں غزہ کے ساحل سے ایک فلسطینی ماہی گیر کی لاش بھی منتقل کی گئی۔خان یونس کے علاقے عبسان الجدیدہ میں ایک رہائشی گھر پر بمباری کی گئی، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔ سب سے ہولناک حملہ غزہ شہر کے الرمل علاقے میں کیا گیا، جہاں ایک مارکیٹ اور ریستوران کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں کم از کم 32 افراد شہید اور 86 سے زائد زخمی ہوئے ۔ مقامی صحافی یحییٰ صبیح بھی شہدا میں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کو نشانہ کی گئی

پڑھیں:

اسرائیلی وزیر نے نیویارک کے نومنتخب مسلم میئر کو حماس کا حمایتی قرار دے دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل کے وزیر برائے تارکینِ وطن امیخائے چکلی نے نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی پر حماس کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں ’’انتہا پسند نظریات‘‘ کا حامل قرار دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں اسرائیلی وزیر برائے تارکینِ وطن امیخائے چکلی نے کہا کہ وہ شہر جو کبھی عالمی آزادی کی علامت تھا، اب اس کی چابیاں ایک ایسے شخص کے حوالے کر دی گئی ہیں جو حماس کے نظریات سے ہمدردی رکھتا ہے، ممدانی کے خیالات نائن الیون حملوں میں ملوث جہادیوں سے مختلف نہیں ہیں۔

اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ نیویارک اب کبھی پہلے جیسا نہیں رہے گا، خاص طور پر یہودی برادری کے لیے۔ یہ شہر اسی اندھی کھائی میں جا رہا ہے جس میں لندن پہلے ہی گر چکا ہے۔

دوسری جانب نیویارک کے میئر کے انتخابات کے دوران قدامت پسند یہودیوں کے ایک گروہ نے ظہران ممدانی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے صیہونیت کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

واضح رہے کہ ظہران ممدانی امریکا کے اہم ترین شہروں میں سے ایک، نیویارک کے پہلے مسلمان اور سب سے کم عمر میئر بن گئے ہیں۔ 34 سالہ ممدانی نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 49.6 فیصد ووٹ حاصل کیے، جب کہ ان کے حریف سابق گورنر اینڈریو کومو کو 41.6 فیصد ووٹ ملے۔

ظہران ممدانی معروف فلم ساز میرا نائر اور ماہرِ تعلیم پروفیسر محمود ممدانی کے صاحبزادے ہیں، وہ 2018 میں نیویارک کے علاقے کوئنز سے ریاستی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور تارکینِ وطن و کم آمدنی والے طبقات کے لیے آواز اٹھانے کے باعث نمایاں شناخت رکھتے ہیں۔

ممدانی اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جاری مظالم کے بھی کھلے ناقد ہیں۔ انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم نیویارک آئے تو انہیں عالمی عدالت کے احکامات کے تحت گرفتار کیا جانا چاہیے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • اسرائیلی جنگی جرائم: یو ٹیوب نے سیکڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ  کردیں
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان پر بمباری، ایک شہید متعدد زخمی
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی وزیر نے نیویارک کے نومنتخب مسلم میئر کو حماس کا حمایتی قرار دے دیا
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • کوئٹہ، سکیورٹی چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا دستی بم حملہ
  • عراق، حشدالشعبی کے ایک اعلیٰ عہدیدار دھماکے میں شہید ہو گئے
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر گرفتار