آزاد کشمیر، بھارتی گولہ باری سے 11 افراد شہید، 22 زخمی ہوئے، ایس ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
آزادکشمیر میں بھارتی گولہ باری و فائرنگ سے مجموعی طور پر 11 بیگناہ افرد شہید اور 22 زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان حملہ کرے گا تو دنیا دیکھے گی اور گونج بھی سنائی دے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ایس ڈی ایم اے نے بھارتی گولہ باری اور فائرنگ سے ہونے والے نقصان کی تفصیل جاری کر دی ہے جس کے تحت مظفرآباد میں 3، پونچھ میں2،حویلی 2 اور کوٹلی میں 4 بےبیگناہ شہری شہید ہوئے ۔
مظفرآباد میں 3،جہلم ویلی1،پونچھ 6،حویلی 5،کوٹلی میں 7فراد زخمی ہوئے ۔
بھارتی گولہ باری سے 12مکانات مکمل تباہ، 121 کو جزوی نقصان پہنچا اور ایک دکان بھی تباہ ہوئی۔
وادی نیلم میں کمپلین آفس برقیات مکمل تباہ ہوا جبکہ مظفرآباد میں ایک مسجد شہید، 2 گاڑیاں اور ایک شیڈ مکمل تباہ ہوگئے۔
مزید پڑھیے: ’بندر کے ہاتھ ناریل‘: فرانسیسی اخبار نے بھارتی فضائیہ کی خامیاں، آپریشن سیندور کے سیاہ پہلو اجاگر کردیے
جہلم ویلی میں ایک مسجد، محکمہ جنگلات کی چیک پوسٹ، بی ایچ یو اور مڈل اسکول کو نقصان پہنچا۔
پونچھ میں ایک مسجد اور ایک موٹر سائیکل کو نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: پاکستان نے اب تک بھارت کے کتنے ڈرونز گرادیے؟
کوٹلی میں 2 مساجد،ایک اسکول، ایک گورنمنٹ بوائزکالج، ایک شیڈ اور 2 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
علاوہ ازیں ایس ڈی ایم اے کے مطابق آزادکشمیر بھر میں 10 جانور بھی مارے گے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت کی کشمیر میں فائرنگ بھارت کی گولہ باری پاک بھارت کشیدگی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت کی کشمیر میں فائرنگ بھارت کی گولہ باری پاک بھارت کشیدگی بھارتی گولہ باری نقصان پہنچا
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے شہید رہنما ڈاکٹر غلام قادر وانی کو شاندار خراج عقیدت
غلام محمد صفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر غلام قادر وانی صرف ایک سیاسی رہنما نہیں تھے، بلکہ وہ ایک فکری، نظریاتی اور تنظیمی شخصیت تھے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے زیراہتمام اسلام آباد میں تحریک آزادی کشمیر کے رہنما اور شہید قائد ڈاکٹر غلام قادر وانی کی برسی کے موقع پر ایک پروقار دعائیہ مجلس منعقد کی گئی۔ ذرائع کے مطابق تقریب کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ اس موقع پر مقررین نے ڈاکٹر غلام قادر وانی کو تحریک آزادی کو فکری معمار، نظریاتی ستون اور استقامت کی علامت قرار دیا اور انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ غلام محمد صفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر غلام قادر وانی صرف ایک سیاسی رہنما نہیں تھے، بلکہ وہ ایک فکری، نظریاتی اور تنظیمی شخصیت تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی جدوجہد آزادی کشمیر کے لیے وقف کر رکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ جمعیت طلبہ جموں و کشمیر کے فعال ناظم اعلیٰ رہے، بعد ازاں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر میں شمولیت اختیار کی اور پھر اسلامک اسٹوڈنٹس لیگ کے چیئرمین کی حیثیت سے کشمیر کے نوجوانوں کو فکری، تحریکی اور تنظیمی سطح پر ایک واضح سمت عطا کی۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ ڈاکٹر غلام قادر وانی کی جدوجہد نے تحریکِ آزادی کو صرف سیاسی نہیں بلکہ فکری و تہذیبی بنیادوں پر استوار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر وانی جیسے رہنما تاریخ کشمیر کے وہ روشن باب ہیں جنہیں مٹایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔مجلس کے اختتام پر شہید رہنما سمیت تمام شہدائے کشمیر کی بلندی درجات کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی۔ مجلس میں سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی، جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ پرویز احمد، میر طاہر مسعود، دائود خان، شیخ عبدالمتین، محمد حسین خطیب، حاجی محمد سلطان، راجہ شاہین، زاہد صفی، اعجاز رحمانی، جاوید جہانگیر، امتیاز وانی، عدیل مشتاق، شیخ عبدالماجد، نذیر احمد کرنائی اور دیگر نے شرکت کی۔