پاکستان سے منہ کی کھانے پر بھارت کو کتنے روپے مالیت کے جنگی طیاروں کا نقصان ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان سے منہ کی کھانے پر بھارت کو کتنے روپے مالیت کے جنگی طیاروں کا نقصان ہوا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بھارت کو پاکستان پر کیے گئے حالیہ جارحانہ آپریشن سندور کے دوران بدترین فضائی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نقصان میں مجموعی طور پر 956 ملین امریکی ڈالر (تقریبا 267 ارب روپے) کے جنگی طیارے تباہ ہو گئے، پاکستان ائیر فورس نے 3 رافیل، ایک Su-30MKI اور ایک MiG-29 طیارہ تباہ کر ڈالا۔ دستیاب معلومات کے مطابق بھارت کے 3 جدید رافیل طیارے تباہ ہوئے جن کی فی طیارہ قیمت 288 ملین ڈالر (تقریبا 80.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ میں اسرائیلی بمباری، 24 گھنٹوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید غزہ میں اسرائیلی بمباری، 24 گھنٹوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید پاکستانیوں کیلیے بیلاروس میں روزگار کے مواقع؛ حکومت کی بڑی پیش رفت مودی کی بھارتی پنجاب پر حملہ کرکے پاکستان پر الزام لگانے کی سازش ،مقصد سکھوں کو پاکستان مخالف کرنا ہے:ذرائع سفید جھنڈے لہرانے اور مہلت ملتے ہی حملہ کرنے والوں کو سبق سکھانے کا لمحہ قریب آرہا ہے، عرفان صدیقی آذربائیجان کا بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان پاکستان پر بھارتی حملے میں استعمال ہونے والا اسرائیلی ہیروپ ڈرون کیا ہے؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مشرق وسطیٰ تنازع؛ پاکستان کی معشیت کو دھچکا لگ سکتا ہے، تھنک ٹینک
اسلام آباد:نجی تھنک ٹینک تولہ ایسوسی ایٹس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گلف تنازع کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی عالمی قیمت میں حالیہ اضافے سے مہنگائی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ اور روپے کی قدر میں کمی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
نجی تھنک ٹینک تولہ ایسوسی ایٹس کی جانب سے مشرق وسطیٰ بحران پر جاری کردہ تازہ تجزیاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں حالیہ اضافے سے مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور روپے کی قدر میں کمی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو جون کو خام تیل کی عالمی قیمت 63.76 ڈالر فی بیرل تھی جو 19 جون تک بڑھ کر 76.31 ڈالر تک پہنچ گئی اور اگر تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچتی ہے تو اس کے پاکستان کی معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
تھنک ٹینک نے بتایا کہ اس صورت حال میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 283.9 سے گر کر 292.1 تک جا سکتی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.31 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.27 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مجموعی مہنگائی کی شرح 0.23 فیصد سے بڑھ کر 8.67 فیصد تک جا سکتی ہے جبکہ عمومی مہنگائی 0.2 فیصد سے 8.4 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی قیمت میں 20 روپے سے 180 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے عوام پر مالی بوجھ میں مزید اضافہ ہوگا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کی موجودہ شرح 78 روپے فی لیٹر ہے جو تیل کی قیمت میں اضافے کی صورت میں اوسطاً 89 روپے سے 100 روپے فی لیٹر تک جا سکتی ہے، اس سے حکومتی آمدنی میں تو اضافہ ہوگا لیکن مہنگائی کے دباو سے عوام کی قوت خرید مزید متاثر ہوگی۔