بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذرداری پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذرداری پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے صالح بھوتانی کی درخواست پر جواب طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے علی حسن زہری کی کامیابی کو چیلنج کی گئی صالح بھوتانی کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق کیس الیکشن ٹربیونل میں زیر سماعت ہے، جس پر جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ وہ الگ معاملہ ہے یہاں پر معاملہ براہ راست الیکشن کمیشن سے ہے، الیکشن کمیشن پہلے جواب جمع کرائے پھر اس کو دیکھ لیں گے۔
سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت
وکیل خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ آپ کے ہی بینچ نے الیکشن کمیشن کو آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ صالح بھوتانی کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عدالتی حکم کے بر خلاف فیصلہ دیا۔
جسٹس شاہد وحید کا کہنا تھا کہ جواب آجائے، الیکشن کمیشن اپنا موقف دے پھر دیکھ لیں گے۔
سپریم کورٹ نے صالح بھوتانی کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے صالح بھوتانی کامیاب ہوئے تاہم دوبارہ گنتی میں الیکشن کمیشن نے علی حسن زہری کو کامیاب قرار دیا تھا۔
پاکستان کی جوابی کارروائی کا خوف، بھارت نے آئی پی ایل معطل کر دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے الیکشن کمیشن صالح بھوتانی
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی؛ پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش، آمنہ حسن شیخ کا عالمی برادری سے نوٹس لینےکا مطالبہ
لاہور:پنجاب اسمبلی کے ینگ پارلیمنٹرینز فورم (YPF) کی صدر آمنہ حسن شیخ نے بھارت کی جانب سے حالیہ جھوٹے دہشت گرد حملے اور اس کے بعد پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک متفقہ قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی۔
اس قرارداد میں آمنہ حسن شیخ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے جھوٹ کا ایک نیا ڈرامہ رچایا گیا ہے تاکہ اپنی اندرونی ناکامیوں اور سیاسی بحرانوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ اس طرح کے واقعات اب محض اتفاق نہیں رہے بلکہ ایک منظم حکمت عملی کا حصہ بن چکے ہیں جس کے ذریعے بھارت نہ صرف پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ خطے کے امن کو بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، مگر کمزوری نہیں دکھائے گا۔ اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی کوشش کی تو ہمارا جواب وہ ہوگا جو تاریخ یاد رکھے گی۔ پاکستان کی افواج، ریاستی ادارے، اور عوام مکمل طور پر متحد اور تیار ہیں۔ ہم نہ صرف اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے بلکہ ہر اس سازش کو بھی بے نقاب کریں گے جو ہماری خودمختاری کے خلاف ہو۔
آمنہ حسن شیخ نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور دولتِ مشترکہ کے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اس مسلسل رویے کا نوٹس لیں جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے میں جنگی ماحول پیدا کرنے کی کھلی کوشش بھی ہے۔ انہوں نے عالمی سطح پر ایک غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا تاکہ سچ سامنے آ سکے اور بھارت کا جھوٹ بے نقاب ہو۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ خاموش تماشائی نہیں بلکہ اس خطے کے مستقبل کا معمار ہے۔ ہم صرف الفاظ کے نہیں، عمل کے بھی وارث ہیں۔ ہم امن کے داعی ہیں، لیکن اگر جنگ ہم پر مسلط کی گئی تو ہمارا ردعمل دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دے گا۔