انسانیت سے متعلق ٹوئٹ؛ بھارتیوں نے اپنے ہی کرکٹر کو ‘غدار’ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی کے دوران سابق کرکٹر امباتی رائیڈو کی جانب سے انسانیت سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر بھارتیوں نے اپنے ہی کرکٹر کو ‘غدار’ قرار دیدیا۔
گزشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر سابق بھارتی کرکٹر امباتی رائیڈو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ “آنکھ کے بدلے آنکھ دنیا کو اندھا بنا دیتی ہے”۔
بھارتی کرکٹر کے ٹوئٹ پر انہیں سوشل میڈیا سائٹ پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ کچھ صارفین نے انہیں غدار تک قرار دیا۔
بھارت نے رات گئے پاکستان کے خوف میں پنجاب کنگز اور دہلی کیپٹلز کے درمیان میچ منسوخ کردیا تھا جس کے فوراً بعد کرکٹر کی جانب سے یہ ٹوئٹ کیا گیا۔
واضح رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی جارحیت پر پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا تھا جس کے باعث فوجی چوکیوں سمیت رافیل طیاروں تباہ ہوگئے، جس سے ہندوستانی حکمرانوں کو دنیا بھر میں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ادھر پاک بھارت کشیدگی کے باعث آئی پی ایل کا مستقبل بھی تاریک ہوگیا ہے جبکہ کئی غیرملکی کرکٹر سیکیورٹی مسائل کے سبب لیگ ادھوری چھوڑ کر جانے کی تیاری کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد کی شہادتیں ہوئیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
‘اسرائیل کو اس کے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے’، او آئی سی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ایران پر امریکا اور اسرائیل کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
او آئی سے کے 57 اسلامی رکن ممالک کے استنبول میں ہونے والے وزرائے خارجہ اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں تنظیم نے زور دیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کو روکا جائے اور اس خطرناک کشیدگی کا خاتمہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: امت مسلمہ کو کئی چیلنجز درپیش ہیں، ملکر مسائل سے نمٹنا ہوگا، اسحاق ڈار کا او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب
او آئی سی نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کے ایران کے جوہری اداروں پر حملوں کے بعد وہ ایک وزارتی رابطہ گروپ قائم کرے گی تاکہ بین الاقوامی اور علاقائی فریقوں کے ساتھ باقاعدہ رابطہ رکھا جا سکے اور کشیدگی کم کرنے کی کوششیں کی جا سکیں۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تنظیم عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ ایران کے خلاف حملوں کے خلاف روک تھام کے اقدامات کرے اور ‘اسرائیل کو اس کے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے’۔
اگرچہ استنبول میں ہونے والے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کے حملوں کا حوالہ شامل نہیں ہے، لیکن او آئی سی نے ایک علیحدہ 13 نکات پر مشتمل قرارداد منظور کی ہے، جس میں اسرائیل اور امریکا دونوں کے ایران کے جوہری اداروں پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ تنظیم تہران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: او آئی سی رابطہ گروپ اجلاس؛ کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کے بھارتی ہتھکنڈوں کی مذمت
اس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی ان حملوں کی واضح مذمت کرے اور ان کی رپورٹ اقوامِ متحدہ کے سیکورٹی کونسل کو دے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔
او آئی سی نے اسرائیل سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) میں شامل ہو جائے اور اپنی تمام جوہری سہولیات اور سرگرمیوں کو عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی کی مکمل نگرانی میں لائے۔
تنظیم کے ارکان نے ایران کی اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ اور اپنی سرزمین پر ایسے جرائم کو روکنے کے لیے اس کے حق دفاع کا بھی اعادہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
OIC اسرائیل اسلامی ممالک امریکا او آئی سی ایران مشترکہ اعلامیہ