صیہونی میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں مائیک ھاکبی کا کہنا تھا کہ جب تک ہماری فورسز اور وسائل، یمنی افواج کے حملوں سے محفوظ ہیں ہم کوئی جوابی کارروائی نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی جانب سے یمن پر حملے بند کرنے کے اعلان بعد صیہونی رژیم نے شدید اظہار ناراضگی کیا جس پر واشنگٹن نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ اسی ضمن میں مقبوضہ فلسطین میں تعینات امریکی سفیر "مائیک ھاکبی" نے کہا کہ واشنگٹن کو "انصار الله" کے ساتھ جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی رضامندی کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ جب تک ہماری فورسز اور وسائل، یمنی افواج کے حملوں سے محفوظ ہیں ہم کوئی جوابی کارروائی نہیں کریں گے۔ انہوں نے صیہونی TV چینل 12 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ایسے معاہدے کرنے کے لیے اسرائیل کی اجازت کی ضرورت نہیں جو حوثیوں کو ہمارے جہازوں کو نشانہ بنانے سے روکیں۔ 7 لاکھ امریکی، اسرائیل میں رہتے ہیں۔ اگر حوثی، اسرائیل کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنا اور کسی امریکی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں تو اس وقت ہم کچھ سوچیں گے۔ مائیک ھاکبی سے پوچھا گیا کہ کیا جوابی کارروائی امریکیوں کی ہلاکت کے بعد ہی ہو گی؟!۔ جس پر انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ترجیحات پر منحصر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔

جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے لیکن حرف آخر نہیں ہوتی، آئین میں بہتری کے لئے ترامیم کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہو چکی ہیں، پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہو رہی ہے ہوتی رہے گی۔

27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ

 سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27 ویں ترمیم لا رہے ہیں، مثبت بات چیت اور بحث جمہوریت کا خاصا ہے اور وہ ہوتا رہنا چاہیے، مختلف چیزیں ہیں جن پر پارلیمینٹرین اور مختلف جماعتوں کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے، بنیادی مسائل پر بات بنتے بنتے بنتی ہے، فوری طور پر یہ چیزیں نہیں ہوتیں۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم سے مسلم لیگ ن کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، 18 ویں ترمیم صوبے اور فیڈریشن کے درمیان وسائل کی تقسیم سے متعلق ہے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں ان میں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟

وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم وسائل کی تقسیم پر طویل عرصے بات چیت ہوتی رہی ہے، اُس وقت کے حساب سے 18 ویں ترمیم میں وسائل کی تقسیم کو بیلنس طے کیا گیا، اب اگر عملی طور پر فرق آیا ہے تو اس پر بات چیت اور غور و فکر کرنے میں تو کوئی عار نہیں ہے، اتفاق رائے ہو جائے گا تو دو تہائی اکثریت سے ترمیم ہو جائے گی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کیجانب سے قازقستان کی اسرائیل کیساتھ مفاہمتی معاہدے میں شمولیت کا اعلان
  • دشمن بدلہ لینے کی کوشش کرے گا، جنگ ہوئی تو تباہ کن اور طویل ہوگی، سہیل امان
  • آج ایک اور ملک ابراہم معاہدے میں شامل ہونے جا رہا ہے، اسٹیو وٹکوف
  • گوگل نے اسرائیل کے جرائم کی ویڈیو دستاویزات حذف کر دیں
  •  نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز
  • لبنان کیلئے نیتن یاہو کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا
  • 18 ویں ترمیم کے تحت وسائل کی تقسیم میں توازن کی ضرورت، رانا ثنا کا اہم بیان
  • ’سب جھوٹ تھا اور ہمیں دھوکا دیا گیا‘، مادھوری ڈکشت کے شو نے لوگوں کو مایوس کیوں کردیا؟
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ کا دعویٰ
  • 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا