لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں وفاق المدارس الشیعہ کے سربراہ کا کہنا تھاکہ اللہ کے نزدیک بڑائی کا معیار تقوی ہے، انسان کا رابطہ جتنا اللہ سے مضبوط ہوگا اتنا ہی اس کا معیار بلند ہوگا، آپ میں سے ہر کوئی اپنی رعیت کا مسئول ہے، اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان نے ہمیشہ قائم رہنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اللہ کے نزدیک بڑائی کا معیار تقوی ہے۔ انسان کا رابطہ جتنا اللہ سے مضبوط ہوگا اتنا ہی اس کا معیار بلند ہوگا۔ آپ میں سے ہر کوئی اپنی رعیت کا مسئول ہے جتنے لوگوں کی مسئولیت آپ کے ذمہ ہے۔ ان کے بارے میں آپ سے پوچھا جائے گا۔ بچوں کی تربیت پر توجہ دیں یہ آپ کی ذمہ داری ہے۔ جن لوگوں کے کارخانے ہیں وہ اپنے ملازمین کے مسئول ہیں۔ ان کا بھی خیال رکھیں۔ جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ لا الہ الا اللہ کا نعرہ پاکستان کی بقا کا ضامن ہے۔ اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان نے ہمیشہ قائم رہنا ہے۔
 
انہوں نے کہا لا الہ الا اللہ ایسا کلمہ ہے جس کو اگر سمجھ لیا جائے تو انسان دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہوگا۔ جب لوگ اللہ پر حقیقی ایمان لاتے ہیں اور اللہ کی رحمت کے امیدوار ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کے معاملات درست فرما دیتا ہے۔ مایوس ہونا کافر کا کام ہے، مومن مشکلات میں کبھی نہیں گھبراتا۔ رسول اللہ نے فرمایا کہ کافر کی مثال خشک تنے کی سی جبکہ مومن کی مثال گندم کے گوشے کی طرح ہے۔ مومن کی امیدوں کا محور اللہ کی ذات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شیعہ مسلمانوں کیلئے مالک کائنات کا احسان ہے کہ ہمارے بارہویں امام مہدی علیہ السلام موجود ہیں اور ہم ان کے انتظار میں ہیں، جبکہ امام کا انتظار بڑی عبادت ہے۔ حافظ ریاض نجفی نے آٹھویں امام علی رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت پر ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب امام علی رضا علیہ السلام کو ولی عہد بنایا گیا تو بھی جنگی ماحول تھا اور آج بھی ہم مولا کی ولادت منا رہے ہیں تو بھی ایسا ہی ماحول ہے۔ بھارت بار بار در اندازی کر چکا ہے لیکن الحمدللہ ہماری پاک فوج نے اس کے دانت کٹھے کر دیئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا معیار

پڑھیں:

مشن نور عوامی خود مختاری اور بیداری کی تحریک ہے، علامہ مقصود ڈومکی

جیکب آباد میں نوجوانوں کے ہمراہ ازان کے بعد علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ فراڈ الیکشن اور فارم سینتالیس کی جعلی حکومت کے سبب وطن عزیز پاکستان اس وقت سنگین سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے چلائی جانے والی "مشن نور / آذان تحریک" دراصل ایک ایسی ملک گیر بیداری کی تحریک ہے جس کا مقصد آئین پاکستان کی حفاظت، عوامی خود مختاری، بنیادی حقوق کا تحفظ اور بیرونی و اندرونی دباؤ سے آزاد ایک خوددار پاکستان کی تشکیل ہے۔ قائد وحدت کے شانہ بشانہ جدوجہد جاری رہے گی۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملک گیر مہم کے موقع پر نوجوانوں کے ہمراہ جیکب آباد میں اذان دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ فراڈ الیکشن اور فارم سینتالیس کی جعلی حکومت کے سبب وطن عزیز پاکستان اس وقت سنگین سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے۔ روزانہ جمہوری اقدار کو کچلنے اور عوام کی آواز کو دبانے کے لیے نت نئے کالے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں، جو آئین اور بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین، تحریک تحفظ آئین پاکستان کی ایک فعال رکن جماعت کی حیثیت سے ان تمام غیر جمہوری اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے اور عوامی جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج قائد وحدت، مجاہد عالم دین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اذان دے کر تحریک میں براہ راست شمولیت اختیار کی ہے اور یہ اعلان کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے متحد ہوں۔ ہم قائد وحدت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہوئے ظلم و جبر کے خلاف عملی میدان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے چلائی جانے والی "مشن نور/آذان تحریک" دراصل ایک ایسی ملک گیر بیداری کی تحریک ہے جس کا مقصد آئین پاکستان کی حفاظت، عوامی خود مختاری، بنیادی حقوق کا تحفظ اور بیرونی و اندرونی دباؤ سے آزاد ایک خوددار پاکستان کی تشکیل ہے۔ اس تحریک کے ذریعے عوام کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ظلم و ناانصافی کے اندھیروں کو توڑنے کے لیے اجتماعی طور پر میدان میں آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے نوجوانوں کے ہمراہ اذان دے کر اس تحریک میں بھرپور حصہ لیا۔ اذان کا یہ عمل ایک علامتی مگر پرعزم اعلان ہے کہ ہم ظلم کے مقابلے میں خاموش نہیں رہیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ جس طرح اذان اللہ کی حاکمیت اور بندوں کی بیداری کا اعلان ہے، اسی طرح یہ تحریک آئین و قانون کی بالادستی اور قومی خود مختاری کی عملی جدوجہد ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے بنیادی مقاصد میں عوام کی حکمرانی، جمہوری اقدار کی بحالی، قانون کی حکمرانی، ریاستی اداروں کو آئین کے دائرے میں لانا، اور سیاسی انتقام کے دروازے بند کرنا شامل ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر یہ تحریک کامیاب ہوئی تو پاکستان حقیقی معنوں میں ایک خودمختار، جمہوری اور عوام دوست ریاست کے طور پر ابھرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ اتحاد امت، مظلوم عوام کی حمایت اور آئین کی بالادستی ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔ لہٰذا ہم قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ساتھ مل کر اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ یہ تحریک صرف چند افراد یا جماعتوں کی نہیں بلکہ پوری قوم کے مستقبل کی ضمانت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رافیل کیسے گرائے تھے؟ حارث رؤف نے بھارتی شائقین کو بتادیا
  • مئی میں پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا تو اُسے امریکا کی منتیں کرنا پر گئیں: تنویر الیاس، عتیق احمد
  • مشن نور عوامی خود مختاری اور بیداری کی تحریک ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • فلسطین اور کشمیر کو حق دیئے بغیر مستقل امن خواب ہی رہے گا: صدر و وزیراعظم
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کا نیا صدر کون ہوگا؟ ممکنہ امیدوار کا نام سامنے آگیا
  • ہم سے ہماری صلاحیتوں کے بارے میں حساب ہوگا‘حمیر اطارق
  • پاکستان بھارت کرکٹ سیاست کی نذر، نفرت میں بھی بھارت کا دہرا معیار
  • خطیب: حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن سروری (نائب امام جمعہ سکردو)
  • تھر کول: 100 سے زائد کوماٹسو مشینوں کی فراہمی اور تنصیب مکمل
  • عمران خان کا ملک ریاض کو بھیجا گیااہم  پیغام سامنے آگیا