اللہ نہ کرے ایٹمی جنگ ہو، ایٹمی جنگ کا آپشن دونوں ممالک کے پاس نہیں ہے. خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 09 مئی ۔2025 )وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پہلے جہاز آئے تھے پھرڈرونز آئے ہیں، ہم اپنا دفاع کریں گے، ہم اس طرح کی صورتحال مزید برداشت نہیں کریں گے، بھارت پچھلے تین دنوں سے ٹمپریچر بڑھا رہا ہے،اللہ نہ کرے ایٹمی جنگ ہو، ایٹمی جنگ کا آپشن دونوں ممالک کے پاس نہیں ہے، اگلے 24 گھنٹے بہت اہم ہیں،ہمارا سارا فوکس عسکری شعبے کو ٹارگٹ کرنے کا ہے، آبی ذخائر کو ٹارگٹ کیا تو سویلین آبادی کا بہت نقصان ہوگا.
(جاری ہے)
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارے مشترکہ دوست کشیدگی میں کمی کیلئے کوشش کررہے ہیں، بھارت پچھلے تین دنوں سے ٹمپریچر بڑھا رہا ہے، موجودہ حالات میں دونوں ممالک بند گلی میں جارہے ہیں، ہم بین الاقوامی کمیونٹی کو کہہ رہے کہ پہلگام واقعے کی تحقیقات کریں کہ واردات ہوئی بھی ہے یا نہیں؟ جبکہ انڈیا بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو ملوث کررہا ہے، سعودی عرب، فرانس ، یواے ای کسی سے بھی اس واقعے کی تحقیقات کروا لیں. انہوں نے کہا ہم بھارت کے خلاف کاروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں، بھارت کو کب جواب دیا جائے گا یہ ساری چیزیں قومی سلامتی کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں دی ہوئی ہیں جوابی کاروائی میں بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے، بھارتی ڈرون سے لاہور کے فضائی دفاع کو کوئی نقصان نہیں پہنچا . خواجہ آصف نے کہا ہم اپنا دفاع کریں گے، ہم اس طرح کی صورتحال مزید برداشت نہیں کریں گے، مودی نے امریکا اور کینیڈا کا امن بھی تباہ کرنے کی کوشش کی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ ایٹمی جنگ ہو، ایٹمی جنگ کا آپشن دونوں ممالک کے پاس نہیں ہے، میرا نہیں خیال کہ ایٹمی جنگ کا کوئی خطرہ ہے، اگلے 24 گھنٹے بہت اہم ہیں، ہمارا سارا فوکس عسکری شعبے کو ٹارگٹ کرنے کا ہے، آبی ذخائر کو ٹارگٹ کیا تو سویلین آبادی کا بہت نقصان ہوگا، ہم نہیں چاہتے کہ دونوں ممالک کی سویلین آبادی نقصان اٹھائے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایٹمی جنگ کا دونوں ممالک خواجہ آصف کو ٹارگٹ کریں گے نے کہا
پڑھیں:
پاک بھارت جنگ کے دوران آٹھ طیارے مار گرائے گئے، امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران آٹھ طیارے مار گرائے گئے تھے۔
امریکی صدر نے دنیا بھر میں اپنے تجارتی اور سفارتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھارت و پاکستان کے درمیان جاری تنازعے کو ختم کرنے میں کامیاب رہے۔
ایک بزنس فورم میں انہوں نے بتایا کہ ان کے ہاتھ میں ایک معاہدے کی دستاویز تھی، جب انہیں خبریں موصول ہوئیں کہ “سات یا آٹھ طیارے مار گرائے گئے”۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاہدے کو اس لیے رک گئے کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ اس دوران دونوں پڑوسی ملک جنگ کی راہ اختیار کریں۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کے دباؤ کے نتیجے میں دونوں ممالک نے امن کی راہ اختیار کی۔
تاہم، بھارت نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ تنازعے پر کوئی تیسرے فریق کا کردار نہیں تھا۔