اسلام آباد کی تمام بڑی عمارتوں پر ہنگامی سائرن نصب کر دیئے گئے، ڈپٹی کمشنر WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق شہر بھر کی تمام بڑی عمارتوں پر ہنگامی سائرن نصب کر دیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق اسلام آباد شہر کی بڑی عمارتوں میں ڈرل مشقوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ ڈرل مشقوں کا مقصد جنگی حالات سے نمٹنے کی تیاریاں کرنا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ اسلام آباد میں شہریوں کو ہنگامی صورتحال میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے متعلق آگاہ کیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی کا فالس فلیگ آپریشنز، غیورسکھوں کا بھارت کیخلاف کھڑے ہونے کا اعلان مودی کا فالس فلیگ آپریشنز، غیورسکھوں کا بھارت کیخلاف کھڑے ہونے کا اعلان پاکستانی سکھ برادری کی بھارتی جارحیت کیخلاف احتجاجی ریلی پاکستان کی معاشی بحالی ایک حقیقت بن چکی، ملک خود کو مکمل تبدیل کر رہا ہے،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر مراکش میں پاکستانی سفیر کا بھارت کو سخت جواب دینے کا انتباہ، صحارا کے موقف پر نظرثانی کا اشارہ پاکستانی ہیکرز کا کارنامہ، آپریشن سالار کا آغاز، کئی بھارتی ویب سائٹس ہیک، قومی پرچم آویزاں TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بڑی عمارتوں اسلام آباد

پڑھیں:

جسٹس طارق جہانگیری سمیت 5 ججز نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) جسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت 5 ججز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے مختلف اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے ہیں۔ جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس اعجاز اسحاق اور جسٹس سمن رفعت امتیاز سپریم کورٹ پہنچے۔ پانچوں ججز نے انفرادی اپیلیں دائر کیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کام سے روکنے کے خلاف پٹیشن دائر کی جبکہ دیگر 4 ججز نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دائر کی۔ درخواست میں چیف جسٹس اسلام آباد سمیت وفاق کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اپنایا گیا کہ جج کو کام سے روکنے کی درخواست ہائیکورٹ میں قابل سماعت نہیں، جج کو صرف آرٹیکل 209 کے تحت کام سے روکا جا سکتا ہے۔ پانچ ججز نے درخواست میں استدعا کی کہ قرار دیا جائے کہ چیف جسٹس انتظامی اختیارات سے ججز کے عدالتی اختیارات ختم نہیں کر سکتے، چیف جسٹس چلتے مقدمات دوسرے بینچز کو منتقل نہیں کر سکتے اور چیف جسٹس دستیاب ججز کو روسٹر سے نکال نہیں سکتے۔ انتظامی کمیٹیوں کے تین فروری اور 15جولائی کے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیے جائیں، انتظامی کمیٹیوں کے اقدامات بھی کالعدم قرار دیے جائیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے حالیہ رولز غیر قانونی قرار دیئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • چیف کمشنر صاحب کو چیئرمین سی ڈی اے کی سیٹ زیادہ پسند ہے. اسلام آباد ہائی کورٹ
  • کوئٹہ: اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی لاش تاحال برآمد نہ ہو سکی، ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی وضاحت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: 8 سینیئرز پر ترجیح دیتے ہوئےلیبر افسر کی ترقی پر چیف کمشنر سے وضاحت طلب
  •  کیا ڈکی بھائی کیخلاف کارروائی کرنیوالے ایف آئی اے افسر  کو معطل کردیا گیا؟ 
  • نواب شاہ: ڈپٹی کمشنر عبدالصمد نظامانی سرویکل کینسر سے بچائوسے متعلق جاری مہم کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • ٹھٹھہ: دریائے سندھ میں سیلابی صورت حال، ڈپٹی کمشنر کا متاثرہ علاقوں کادورہ
  • اسلام آباد ؛ بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کیخلاف پولیس کا بڑا فیصلہ
  • چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کیخلاف اپیل پر تحریری حکم جاری
  • جسٹس طارق جہانگیری سمیت 5 ججز نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے
  • چیئرمین ناظم آباد ٹائون کی زیر صدارت کونسل کا ہنگامی اجلاس