مظفر آباد میں سناٹے اور خوف کی فضا:’چھٹیاں منانے آئے تھے لیکن اب گوگل پر میزائل رینج چیک کر رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں جس ہوٹل میں ہم ٹھہرے تھے، وہاں پہاڑوں کے رخ پر موجود کمرے آہستہ آہستہ خالی ہو رہے تھے۔ہوٹل کے ان پریمیئر کمروں کی بالکونی سے پہاڑوں کا خوبصورت نظارہ دکھائی دیتا ہے۔ یہ پہاڑ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو انڈیا کے زیر انتظام علاقے سے الگ کرتے ہیں۔ تاہم یہاں کی رونق اب سناٹوں میں بدل رہی ہے۔ہوٹل کے ایک سٹاف ممبر نے جمعرات کو مجھے مدہم آواز میں بتایا کہ ’ ہمارے پاس اب کوئی مہمان یا سیاح نہیں ہیں۔ جو لوگ یہاں موجود ہیں انھیں کہیں اور منتقل کر دیا جائے گا۔اور پھر اگلے چند گھنٹوں میں بی بی سی کی ٹیم کو بھی ہوٹل کی نچلی منزل پر منتقل کر دیا گیا۔آپ کبھی نہیں جان سکتے کہ آگے کیا ہوگا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر
پڑھیں:
طلباء کے لیے خوشخبری، گوگل 1 ارب ڈالر کی تربیت مفت دے گا
عالمی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کی جامعات میں تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور مصنوعی ذہانت (AI) سے متعلق تحقیق کے لیے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
گوگل اور اس کی مرکزی کمپنی الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اس اقدام میں ’AI for Education Accelerator‘ کے ذریعے ہر امریکی کالج طالبعلم کے لیے مصنوعی ذہانت اور کیریئر ٹریننگ مفت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد کالجز اور جامعات اس پروگرام کا حصہ بن چکی ہیں، یہ فنڈنگ آئندہ تین برسوں میں فراہم کی جائے گی، جس کا مقصد ملک بھر کی جامعات میں طلبہ کے لیے AI سے متعلق شعور، تحقیقاتی وظائف، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے وسائل کو فروغ دینا ہے۔
سندر پچائی کے مطابق ہم 'گوگل اے آئی فار ایجوکیشن ایکسیلیریٹر' کے تحت ہر امریکی کالج طالبعلم کو مفت AI ٹریننگ اور گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس فراہم کریں گے۔
یونیورسٹی آف مشی گن، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ورجینیا سمیت ٹیکساس، نارتھ کیرولائنا اور پنسلوانیا کی متعدد سرکاری یونیورسٹیاں پہلے ہی اس پروگرام کا حصہ بن چکی ہیں۔
اس ایک ارب ڈالر کی مجموعی رقم میں گوگل کے جدید AI ٹولز، جیسے جیمینی چیٹ بوٹ، کی قیمت بھی شامل ہے، جو طلبہ کو بغیر کسی اضافی لاگت کے فراہم کیے جائیں گے۔
سندر پچائی نے بتایا کہ یہ اقدام گوگل کی جانب سے حالیہ عالمی منصوبے "Gemini for Education" کا تسلسل ہے جس کے تحت طلبہ اور اساتذہ کو بغیر کسی اضافی لاگت کے AI سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ امریکہ کی 100 بڑی جامعات میں سے 80 فیصد سے زائد پہلے ہی گوگل ورک اسپیس فار ایجوکیشن استعمال کر رہی ہیں، جو تعلیمی اداروں کے لیے مخصوص بہترین AI ٹولز تک رسائی فراہم کرتی ہے۔