گوگل ڈیپ مائنڈ نے جینی 3 لانچ کردیا، خصوصیات کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
گوگل ڈیپ مائنڈ نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ایک اور بڑی پیش رفت کرتے ہوئے ’جینی 3‘ کے نام سے نیا عالمی ماڈل متعارف کرا دیا ہے، جو صارفین کو محض ٹیکسٹ کمانڈز کے ذریعے ایک متحرک، انٹرایکٹو اور حقیقت سے قریب تر دنیا تخلیق کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کا نیا سنگ میل، ’جیمنی 2.5 ڈیپ تھنک‘ ماڈل متعارف، خصوصیات کیا ہیں؟
نئے ماڈل کی سب سے نمایاں خوبی یہ ہے کہ یہ p720 ریزولوشن اور 24 فریم فی سیکنڈ کی رفتار سے ویڈیو جیسا ماحول تخلیق کرتا ہے۔ اس سے پہلے پیش کیا گیا ماڈل، جینی 2، صرف p360 ریزولوشن پر محدود اور مختصر 3 ڈی مناظر تک محدود تھا۔
ڈیپ مائنڈ کے مطابق جینی 3 ماحول کے اندر تسلسل کو بھی یقینی بناتا ہے۔ اگر کوئی صارف کسی علاقے سے نکل کر دوبارہ وہاں داخل ہو تو وہاں کی اشیاء اور مقامات اپنی اصل حالت میں برقرار رہتے ہیں، جو مصنوعی طور پر تخلیق کردہ دنیاؤں میں ایک نیا معیار قائم کرتا ہے۔
What if you could not only watch a generated video, but explore it too? ????
Genie 3 is our groundbreaking world model that creates interactive, playable environments from a single text prompt.
From photorealistic landscapes to fantasy realms, the possibilities are endless. ???? pic.twitter.com/P0cwFvf5d2
— Google DeepMind (@GoogleDeepMind) August 5, 2025
ماڈل کی ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ صارفین زمین کی ساخت، مقامات اور اشیاء کو حقیقی وقت میں اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کر سکتے ہیں۔ ٹیکسٹ پر مبنی احکامات سے منظرنامے بنانا اور ان میں تبدیلی کرنا اب ممکن ہو گیا ہے، جو تخلیقی استعمال اور صارف تجربے کو مزید دلچسپ بنا دیتا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ جینی 3 کا ماڈل آرٹیفیشل جنرل انٹیلیجنس (AGI) کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ اس کے ممکنہ استعمالات میں لامحدود گیمنگ دنیاؤں کی تخلیق، اور روبوٹس کی تربیت کے لیے حالات کی نقلی تخلیق شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کا مصنوعی ذہانت کا ماڈل انٹرنیشنل میتھمیٹیکل اولمپیاڈ میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب
کمپنی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اس ماڈل کی مدد سے اپنی مصنوعی ذہانت پر مبنی ایجنٹ ٹیکنالوجی، ’SIMA‘، کو بھی تربیت دے رہی ہے تاکہ حقیقی دنیا میں قابلِ عمل مشق ممکن ہو سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جینی 3 کی یہ پیش رفت اے آئی سے چلنے والی نقلی دنیاؤں اور ویژوئل مواد کی تخلیق کے شعبے میں ایک نیا باب کھول سکتی ہے، جو آئندہ برسوں میں متعدد شعبوں پر گہرے اثرات مرتب کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ٹیکسٹ کمانڈز ٹیکنالوجی جینی3 گوگل ڈیپ مائنڈ مصنوعی ذہانتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیکسٹ کمانڈز ٹیکنالوجی گوگل ڈیپ مائنڈ مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت ڈیپ مائنڈ
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔