فلسطین مزاحمتی کمیٹیرز نے غاصب صیہونی کابینہ کی جانب سے غزہ پر فوجی قبضہ کرنے کی منظوری دیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے صیہونی حکمرانوں کی بڑی شکست قرار دیا اور کہا کہ یہ رژیم میدان جنگ میں اپنے مدنظر کوئی ایک ہدف بھی حاصل نہیں کر پائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمتی گروہوں کے مشترکہ پلیٹ فارم فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے غاصب صیہونی رژیم کی نیتن یاہو کابینہ کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی قبضے کی منظوری دیے جانے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور اعلان کیا ہے: "غزہ پر مکمل فوجی قبضے پر مبنی صیہونی رژیم کی سیکورٹی کونسل کے فیصے دراصل دشمن کی بحرانی صورتحال، اس کی سیاسی اور آپریشنل کمزوری اور ناتوانی اور صیہونی رژیم کی بڑی شکست کو عیاں کرتے ہیں اور ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رژیم اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کر پائی ہے۔" فلسطین مزاحمتی کمیٹیز کے بیانیے میں مزید کہا گیا ہے: "غزہ پر فوجی قبضے پر مبنی جنگی مجرم بنجمن نیتن یاہو کا فیصلہ نسل کشی، جنگی جرائم کی تکمیل، نابودی اور قتل و غارت کا واضح ایجنڈا ہے۔" فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے خبردار کرتے ہوئے کہا: "ہم غزہ میں داخل ہونے والی ہر فورس اور ہر ملک کو دشمن، غاصب اور صیہونی دشمن کے آلہ کار کے طور پر لیں گے اور اس کی تقدیر بھی شکست اور نابودی کے سوا کچھ نہیں ہو گی۔" فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے غاصب صیہونی رژیم کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے لیے مسلح رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا: "مزاحمت کا اسلحہ فلسطینی سرزمین سے غاصبانہ قبضہ مکمل طور پر ختم ہونے تک باقی رہے گا۔"
 
فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے اپنے بیانیے کے آخر میں کہا: "ہم امت مسلمہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوامی سطح پر احتجاج کی کال دیں اور تمام شہروں میں عوام غزہ میں شدید بمباری اور بھوک کے باعث شہید ہوتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے سڑکوں پر نکلیں۔" دوسری طرف تحریک مجاہدین فلسطین نے بھی غزہ پر قبضے سے متعلق صیہونی کابینہ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: "غزہ پر قبضے سے متعلق صیہونی رژیم کی سیکورٹی کابینہ کے فیصلے نسل کشی پر مبنی جنگ کا تسلسل ہے۔" تحریک مجاہدین فلسطین نے مزید کہا: "غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ فیصلوں نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ صیہونی رژیم مذاکرات ناکام ہونے کا اصل سبب ہے۔" اس بیانیے میں مزید کہا گیا ہے: "غزہ ہر قسم کے غاصبانہ اقدام یا جارح قوت کا مقابلہ کرے گا اور ہر گز بیرونی طاقت کو اپنی تقدیر پر مسلط نہیں ہونے دے گا اور جارح طاقتوں کے لیے غاصبانہ قبضہ بڑھانا آسان نہیں ہو گا۔" تحریک مجاہدین فلسطین نے اسلامی مزاحمت کا اسلحہ باقی رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا: "مزاحمت کا اسلحہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اور جارح قوتوں سے آزادی تک باقی رہے گا۔" اس بیانیے میں عرب اور اسلامی حکومتوں اور اقوام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز اٹھائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے صیہونی رژیم کی غاصب صیہونی کے فیصلے ہوئے کہا

پڑھیں:

بھارت اور اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم قابلِ مذمت ہیں، مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ثنااللہ سہرانی

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے امیر کا کہنا تھا کہ بھارت، امریکہ اور اسرائیل نے گزشتہ تین دہائیوں میں قتل و غارت کی بدترین مثالیں قائم کی ہیں اور مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے، المیہ یہ ہے کہ دنیا کی کسی عدالت کو اتنی اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ انہیں مجرم ٹھہرائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر آج ملتان میں یومِ حقوقِ کشمیر و فلسطین کے موقع سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت ثنااللہ سہرانی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی جنوبی پنجاب نے کی۔ اس موقع پر صہیب عمار صدیقی امیر جماعت اسلامی ملتان، خواجہ عاصم ریاض سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی ملتان، سینئر صحافی جبار مفتی، پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال، مولانا عبدالرزاق مہتمم جامع العلوم، حافظ محمد اسلم نائب امیر جماعت اسلامی ملتان، راو  ظفر اقبال سابق امیر جماعت اسلامی ملتان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور کشمیری و فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ثنااللہ سہرانی نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل دنیا کی دو بڑی غاصب و جابر ریاستیں ہیں، جو عشروں سے نہتے عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔ بھارت نے 5 اگست 2019ء کو کشمیریوں کی آئینی حیثیت ختم کرکے پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ چھ سال گزر جانے کے باوجود کشمیری عوام مسلسل محاصرے، تشدد، ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین، بالخصوص غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت انسانی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ لاکھوں افراد کو پانی، خوراک اور ادویات سے محروم کر دیا گیا ہے۔ بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو بے دردی سے شہید کیا جا رہا ہے اور عالمی ادارے اور مسلم حکمران محض بیانات تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے نہتے غزہ کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ 60 ہزار سے زائد افراد کو شہید اور 21 لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔ یہ کھلے عام جنگی جرائم ہیں جن کی سزا اسرائیل کو ملنی چاہیے۔ بھارت، امریکہ اور اسرائیل نے گزشتہ تین دہائیوں میں قتل و غارت کی بدترین مثالیں قائم کی ہیں اور مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ دنیا کی کسی عدالت کو اتنی اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ انہیں مجرم ٹھہرائے۔ ثنااللہ سہرانی نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور کشمیری و فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گی۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے دوٹوک اور جرات مندانہ موقف اختیار کیا جائے، بھارت و اسرائیل سے ہر قسم کے پس پردہ روابط ختم کیے جائیں اور عالمی سطح پر مظلوموں کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ پر غیرقانونی قبضے کے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کردی
  • اسرائیلی کابینہ کا غزہ سٹی پر قبضے کا منصوبہ منظور، مزید خونریزی کا خدشہ
  • اسرائیل کیخلاف تجارتی پابندیوں کا سلووینیا کیجانب سے باقاعدہ آغاز
  • ٹرمپ کے مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے پر بھارت کا ردعمل آگیا
  • صیہونی سیاستدان کیجانب سے اسرائیلی معیشت کو مفلوج کردینے کی کال
  • سلامتی کونسل میں فلسطین.اسرائیل تنازع پر کھلی بحث، چین کی جانب سے فوری جنگ بندی کی اپیل
  • بھارت اور اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم قابلِ مذمت ہیں، مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ثنااللہ سہرانی
  • غزہ کے مقبوضہ فلسطین سے الحاق کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، مصر کی وارننگ
  • جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے یوم حقوق کشمیر و فلسطین بھرپور جذبے کے ساتھ منایا