بھارت کا امریکی اسلحہ خریداری مؤخر کرنے کی خبر کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
بھارتی حکومت نے رائٹرز کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت نے امریکا سے نئے ہتھیاروں اور طیاروں کی خریداری کا منصوبہ مؤخر کردیا ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے روکنے کی کوئی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ بھارت امریکا کے ساتھ دفاع، تجارت اور اسٹریٹجک شعبوں میں فعال اور تعمیری مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں: روس سے تیل کی خریداری: ٹرمپ نے بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا
رائٹرز نے اپنی خصوصی رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے نئے تجارتی ٹیرف کے بعد امریکا سے اربوں ڈالر کے دفاعی سودے عارضی طور پر روک دیے ہیں۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ بھارت امریکا سے جنگی طیارے، ڈرونز، اور میزائل ڈیفنس سسٹم کی خریداری پر نظرثانی کر رہا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی پالیسیوں میں تیزی سے تبدیلی آتی رہی ہے، خاص طور پر ٹیرف سے متعلق معاملات میں، اور اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا عمل جاری ہے تاکہ تمام امور کو باہمی مفاہمت سے حل کیا جا سکے۔
بھارت نے واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ دفاعی شراکت داری گزشتہ 2 دہائیوں سے مضبوط اور قابلِ اعتماد رہی ہے اور مستقبل میں بھی اس تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی اسلحہ خریداری بھارت ٹرمپ مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی اسلحہ خریداری بھارت کہ بھارت
پڑھیں:
ٹرمپ کے لگائے گئے نئے ٹیرف سے امریکا کو اربوں ڈالر کی آمدنی، اتنا پیسہ کہاں خرچ ہوگا؟
ٹرمپ کے لگائے گئے نئے ٹیرف سے امریکا کو اربوں ڈالر کی آمدنی، اتنا پیسہ کہاں خرچ ہوگا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہر دوسرے دن یہ دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ اُن کی حکومت کو ممالک پر لگائے نئے ٹیرف یعنی درآمدی اشیاء پر اضافی ٹیکسوں کی مد میں ریکارڈ آمدنی ہو رہی ہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں کہ ’ہمارے پاس بے حد پیسہ آ رہا ہے، جتنا اس ملک نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔‘ اور یہ سچ بھی ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق گزشتہ ماہ حکومت کو تقریباً 30 ارب ڈالر کی ٹیرف آمدنی ہوئی، جو کہ پچھلے سال جولائی کے مقابلے میں 242 فیصد زیادہ ہے۔ لیکن یہ آمدنی کہاں خرچ ہو رہی ہے اور کیا اس کا فائدہ امریکی عوام تک پہنچ رہا ہے؟
امریکی محکمہ خزانہ کے اعدادوشمار کے مطابق اپریل سے اب تک حکومت نے کل 100 ارب ڈالر ٹیرف کی صورت میں جمع کیے، جو گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔
صدر ٹرمپ نے تجویز دی ہے کہ یہ رقم دو مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے: قومی قرضے کی ادائیگی اور امریکی شہریوں کو ”ٹیرف ریبیٹ چیکس“ کی شکل میں ریلیف۔ تاہم، تاحال یہ دونوں اقدامات عملی شکل اختیار نہیں کر سکے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق ٹیرف سمیت تمام حکومتی آمدنی ایک ”جنرل فنڈ“ میں جمع ہوتی ہے، جسے امریکہ کی چیک بک کہا جاتا ہے۔ اس فنڈ سے حکومت سوشل سیکیورٹی جیسے اخراجات ادا کرتی ہے۔ اگر آمدنی کم ہو اور اخراجات زیادہ ہوں، تو حکومت قرض لیتی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ”سی این این“ کے مطابق اس وقت امریکا پر 36 کھرب ڈالر سے زائد کا قرض واجب الادا ہے، جس پر سود بھی دینا پڑتا ہے۔
اگرچہ ٹیرف کی یہ خطیر آمدنی موجودہ مالی سال کے 1.4 ٹریلین ڈالر کے بجٹ خسارے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے کافی نہیں، لیکن ماہرین کے مطابق یہ خسارہ کم کرنے میں مدد دے رہی ہے اور حکومت کو کم قرض لینا پڑ رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کی ٹیرف آمدنی عوام میں تقسیم کرنے کی تجویز کو ریپبلکن سینیٹر جوش ہاؤلی نے قانون بنانے کی کوشش بھی کی، تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اس سے بجٹ خسارہ بڑھے گا اور مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ییل یونیورسٹی کے ماہر معاشیات ایرنی ٹیڈسکی کے مطابق ’یہ وقت اس پالیسی کے لیے درست نہیں، کیونکہ اس سے مہنگائی کی لہر آ سکتی ہے۔‘
اگرچہ بعض کاروباروں نے اضافی ٹیرف کا بوجھ خود برداشت کیا ہے، لیکن گھریلو آلات، کھلونے اور الیکٹرانکس جیسی مصنوعات میں قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ وال مارٹ اور پراکٹر اینڈ گیمبل جیسی بڑی کمپنیاں آنے والے دنوں میں قیمتیں مزید بڑھانے کا عندیہ دے چکی ہیں۔
ٹیڈسکی کے مطابق ’یہ ٹیرف امریکی معیشت پر منفی اثر ڈالیں گے‘۔ ان کا کہنا ہے کہ ان ٹیرف پالیسیوں کے نتیجے میں امریکی معیشت کی شرح نمو رواں سال اور اگلے سال آدھا فیصد کم ہو سکتی ہے، جس سے ٹیکس آمدنی میں کمی آئے گی۔
ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ٹیرف ریونیو اور حالیہ بڑے پیمانے پر ٹیکس میں کٹوتیوں سے امریکی معیشت کو طویل مدت میں زبردست فروغ ملے گا۔ تاہم، فی الحال نہ قرض کی ادائیگی ہوئی ہے، نہ ہی عوام کو کوئی مالیاتی ریلیف دیا گیا ہے، اور مہنگائی کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا پاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا غیرت کے نام پر شادی شدہ لڑکی کا قتل، جرگے کے سربراہ کے تفتیش میں انکشافات بھارتی پرزے روسی جنگی ڈرونز میں استعمال ہونے کا انکشاف روزویلٹ کی نجکاری کے مالیاتی مشیر کے کام چھوڑنے سے قومی خزانے کو 5 کروڑ ڈالر نقصان کا خدشہ بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ کیوں ناکام ہوا؟ تفصیلات سامنے آگئی یوم آزادی کی آمد،اسلام آباد میں باجوں کی فروخت اوراستعمال پر پابندی عائدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم