معرکہ حق کے بعد فضائی حدود کی بندش، پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ وزیر دفاع نے تفصیلات پیش کردیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے معرکہ حق کے بعد بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی میں 24 جون تک توسیع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریری طور پر قومی اسمبلی کو بتایا کہ معرکہ حق کے بعد بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے یومیہ 100 سے150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ تمام بھارتی طیاروں کی پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگائی گئی، بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود کی بندش سے پی اے اے کو 401 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہاکہ 2019 میں فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں 7.
وزیر دفاع نے کہاکہ قومی خودمختاری، دفاع اور وطن عزیز کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، بھارت کے علاوہ پاکستان کی فضائی حدود تمام ایئرلائنز کے لیے دستیاب ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی ایئرلائنز اور طیاروں پر بھی بھارتی فضائی حدود میں پرواز پر پابندی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود کی بندش: بھارتی ایئرلائنز کا 267 لاکھ ڈالرز سے زائد نقصان
واضح رہے کہ 7 مئی کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ کرنے اور پھر پاکستان کی جانب سے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ شروع کرتے ہوئے بھرپور جواب دیے جانے کے بعد سے پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے بند ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان بھارت جنگ تفصیلات پیش سول ایوی ایشن اتھارٹی فضائی حدود کی بندش معرکہ حق وزیر دفاع وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان بھارت جنگ تفصیلات پیش سول ایوی ایشن اتھارٹی فضائی حدود کی بندش معرکہ حق وزیر دفاع وی نیوز پاکستانی فضائی حدود فضائی حدود کی بندش پر پابندی وزیر دفاع بھارت کے معرکہ حق کے لیے کے بعد
پڑھیں:
پاک سعودی معاہدہ تاریخ ساز،معرکہ حق کی فتح کے مرہون منت ہے:وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ تاریخ ساز ہے، یہ معاہدہ معرکۂ حق کی فتح کے مرہونِ منت ہے۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ 75 سال میں ہم نے پہلے بھی دفاعی معاہدے کیے، مشکل وقت آیا تو معاہدے کرنے والوں نے مدد نہیں کی۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے بعد سعودی عرب میں ہماری افواج کی تعداد میں اضافہ ہو گا، جبکہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی دفاعی معاہدے ممکن ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جو ہمارے خیر خواہ نہیں وہ اس معاہدے سے ناخوش ہیں، سعودی ولی عہد نے مجھے یاد کرایا کہ 71ء میں سعودی عرب نے 2 گن بوٹس کراچی بھجوائی تھیں۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاہدے کے ثمرات میں پاکستان معاشی طور بھی مستحکم ہو گا۔