پاکستانی سفیر کی پاک-چین تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی خواہش
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
پاکستانی سفیر کی پاک-چین تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی خواہش WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
لان ژو(شِنہوا) چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے اپنے دورہ لان ژو کے دوران کہا ہے کہ میں 17 سال بعد پہلی بار لان ژو آیا ہوں، شہر میں بہت بڑی تبدیلیاں آئی ہیں جو تقریباً ناقابل شناخت ہیں اور یہ تمام تبدیلیاں مثبت ہیں۔
ہاشمی نے کہا کہ گانسو اور پاکستان کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات موجود ہیں اور گانسو کی فنی تعلیم، زراعت و مویشی پالنے، پیٹروکیمیکل، معدنیات اور نئی توانائی کے شعبہ جات میں مہارت پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات سے مطابقت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد ان اہم شعبوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وفد کے دورے کا آغاز لان ژو یونیورسٹی سے ہوا جو 1909 میں قائم ہوئی اور چین کے شمال مغربی علاقوں میں اولین جدید جامعات میں شمار ہوتی ہے۔ حالیہ برسوں میں اس یونیورسٹی نے پاکستان کی ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف پشاور سمیت متعدد جامعات کے ساتھ تعلیمی تبادلے، فیکلٹی اور طلبہ کے دورے اور مشترکہ تحقیق پر مبنی مضبوط تعلقات قائم کئے ہیں۔
جامعہ لان ژو کے کالج آف ایکالوجی کےپروفیسر شیانگ یوکائی کو پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کا غیر ملکی فیلو منتخب کیا گیا ہے۔دورے کے بعد ہاشمی نے تعریف جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں لان ژو یونیورسٹی سے بہت متاثر ہوا۔ انہوں نے زرعی ٹیکنالوجی کی تحقیق اور فروغ میں یونیورسٹی کی نمایاں کامیابیوں کو اجاگر کیا۔
انہوں نے چین کی پلاسٹک فلم ملچنگ ٹیکنالوجی میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔ یہ تکنیک جس میں پولی تھیلین پلاسٹک کا استعمال ہوتا ہے کئی سالوں سے چین میں استعمال ہو رہی ہے اور اب کچھ افریقی ممالک میں بھی اسے فروغ دیا جا رہا ہے۔ان کی رائے میں یہ ٹیکنالوجی موثر طریقے سے بارش کا پانی جمع کرتی ہے اور طویل عرصے تک مٹی کی نمی کو برقرار رکھتی ہے جس کی لاگت کم اور کارکردگی زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ چھوٹے کسان بھی کم سے کم سرمایہ کاری کے ساتھ اپنی پیداوار کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو جلد پاکستان میں متعارف کرایا جائے گا تاکہ ہمارے کسانوں کو فائدہ پہنچے۔
ہاشمی چین کے مغربی علاقوں کےساتھ تعاون کے امکانات کے بارے میں بہت پرامید ہیں۔ وہ تعاون کے لئے چین کے مغربی علاقوں اور پاکستان دونوں کو وسیع صلاحیتوں والی ابھرتی ہوئی منڈیوں کے طور پر دیکھتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مغربی ایشیا کے سنگم پر واقع ہے اورچین کے مغربی علاقوں کو ایک آسان تجارتی راہداری فراہم کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے جو ترسیل، نقل و حمل کے رابطوں کو فروغ دے گا اور دوطرفہ تعاون میں باہمی مفید ترقی حاصل کرے گا۔حالیہ برسوں میں گانسو نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر میں فعال طور پر حصہ لیا ہے جس سے تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم، ثقافت اور صحت کے شعبوں میں کامیابیوں کا ایک سلسلہ حاصل ہوا ہے اور چین اور پاکستان کے درمیان آہنی دوستی مزید مضبوط ہوئی ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں گانسو اور پاکستان کے درمیان مجموعی درآمدی اور برآمدی حجم 6 کروڑ24 لاکھ یوآن تک پہنچ گیا۔ برآمدات میں بنیادی طور پر سبزیوں کے بیج جیسی زرعی مصنوعات شامل تھیں جبکہ درآمدات قیمتی دھاتوں اور مرکبات جیسی وسائل کی مصنوعات پر مرکوز تھیں۔ 2019 سے گانسو کے کاروباری اداروں کی پاکستان میں غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 50 لاکھ 61 ہزار 300ڈالر تک پہنچ چکی ہے جس میں عوامی سہولیات اور تعمیرات جیسی صنعتیں شامل ہیں۔ثقافتی تبادلے بھی گہرے ہو رہے ہیں۔ 2023 میں گانسو صوبائی میوزیم نے پاکستانی ثقافتی اداروں کے ساتھ مل کر شاہراہ ریشم پر گندھارا ورثہ نمائش کا اہتمام کیا۔ اس نمائش نے مختلف تہذیبوں کے درمیان تاریخی تبادلوں اور امتزاج کو ظاہر کرنے والے نوادرات کی نمائش کی جس نے بڑی تعداد میں چینی سیاحوں کوراغب کیا۔روایتی چینی ادویات (ٹی سی ایم)کی ثقافت کے فوائد سے استفادہ کرتےہوئے گانسو یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن نے 2016 میں پاکستان میں چھی-ہوانگ روایتی چینی ادویات مرکز قائم کیا ۔ اس مرکز میں اس وقت عملہ کے 18 اراکین ہیں اور یہاں روزانہ 50 سے زائد مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ یونیورسٹی تعلیم، کلینیکل تعاون اور آکوپنکچر کی تعلیم کے ذریعے پاکستان میں ٹی سی ایم ماہرین کو بھی تربیت دیتی ہے۔لان ژو یونیورسٹی کے کالج آف پاسٹورل ایگریکلچر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے 26 سالہ پی ایچ ڈی کے طالب علم محمد عادل ان بڑھتے ہوئے اور گہرے ہوتے ہوئے عوامی تبادلوں کی بہت تعریف کرتے ہیں۔ چین میں ڈھائی سال سے زائد عرصے تک تعلیم حاصل کرنے اور رہنے کے بعد انہوں نے کہا کہ لان ژو کا قدرتی ماحول میرے آبائی شہر جیسا ہی ہے۔ زراعت اور جانوروں کی پرورش کی جو تکنیکیں میں یہاں سیکھ رہا ہوں انہیں مستقبل میں پاکستان میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہی ایک اہم وجہ ہے کہ میں یہاں پڑھنے آیا ہوں۔
عادل نے مزید کہا کہ چین میں تحقیق کی آسان شرائط، وافر تجرباتی وسائل اور اساتذہ اور طلبہ کے درمیان ہم آہنگ تعلقات نے انہیں زبردست مدد اور حمایت فراہم کی ہے۔ چین کے بارے میں ان کی سمجھ بوجھ میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کے لئے ان کی محبت گہری ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لان ژو میرا دوسرا گھر بن چکا ہے۔
سفیر ہاشمی نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ پاکستان اور گانسو کے درمیان تعلیم، زراعت، معیشت، تجارت اور ثقافتی تعلقات خاص طور پر نئی توانائی، پیٹرو کیمیکلز، لاجسٹکس اور دیگر شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنائے گا جس سے مزید نتیجہ خیز نتائج حاصل ہوں گے اور پاکستان-چین سدا بہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری مسلسل گہری ہوگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ، بحریہ ٹاون کی نیلامی کیخلاف اپیلیں کل سماعت کیلئے مقرر سپریم کورٹ، بحریہ ٹاون کی نیلامی کیخلاف اپیلیں کل سماعت کیلئے مقرر ایف بی آر میں پاکستان کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو کے90سے زائد افسران کے تبادلے پی ٹی آئی کا 14 اگست کے احتجاج کا انجام 5اگست سے بھی برا ہوگا، شیر افضل مروت نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، الیکشن کمیشن کیخلاف عدالت جاوں گی، سینیٹر مشال یوسفزئی زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ آدھی سے زیادہ الیکشن پیٹیشنز ابھی تک زیر التوا ہیں، فافن کی رپورٹCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان اور عمان کے درمیان برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار پر مبنی ہیں،صدرمملکت
صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور عمان کے درمیان برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار پر مبنی ہیں،باہمی اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے،
ایوان صدرکے پریس ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار صدرمملکت آصف علی زرداری نے عمان کے سفیر فہد سلیمان خلف الخاروصی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا جنہوں نے صدرمملکت سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کے اعادہ کے ساتھ ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔
اس موقع پر صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان اور عمان کے درمیان برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار پر مبنی ہیں ،دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، تعمیرات، صحت، فوڈ سیکیورٹی اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں ،حکومتی اور نجی شعبے کے قریبی روابط سے معاشی اور تجارتی تعاون میں اضافہ ہوگا۔
صدرِ مملکت نے پاکستان کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے لیے عمان کی حمایت پر اظہار تشکر کیا۔