آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کی طرف سے شہری آبادی پر مارٹر گولے داغے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں شاہکوٹ میں ایک خاتون کے شہید ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم نے بھارت کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا، ترجمان پاک فوج

وادی نیلم شاہکوٹ، جورا سیکٹر کوٹلی اور نکیال سیکٹر میں بھارت کی بر بریت جاری  ہے جبکہ ایل او سی پر بھی فائرنگ کا سلسلہ پھر سے شروع ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیے: فالس فلیگ کے لیے بھارتی پنجاب کی زمین استعمال کرنے پر سکھ برہم،مودی کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان

ڈی ڈی ایم اے کے مطابق نیلم شاہکوٹ سیکٹر میں بھارتی گولہ باری سے کوثر بی بی ذوجہ محمد شافی موقعے پر شہید ہوگئیں۔

حویلی میں بھی تھوڑی دیر پہلے بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ دوبارہ جاری ہو گیا ہے جس ک بعد علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کی طرف سے بھارت کے بلا اشتعال حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایل او سی بھارتی فورسز کی فائرنگ بھارتی فورسز کی گولہ باری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایل او سی بھارتی فورسز کی فائرنگ بھارتی فورسز کی گولہ باری بھارتی فورسز کی

پڑھیں:

کیمرون میں انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج، سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 48 ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیمرون میں صدارتی انتخابات کے نتائج نے ملک کو ایک بار پھر سیاسی اور انسانی المیے کی جانب دھکیل دیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ  دارالحکومت یاؤندے اور دیگر شہروں میں صدر پال بیا کی آٹھویں مرتبہ کامیابی کے خلاف شروع ہونے والے پُرامن احتجاج پر سیکورٹی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 48 شہری جان سے جا چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، بیشتر افراد کو براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جبکہ کئی مظاہرین پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد سے شدید زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ذرائع نے ان ہلاکتوں کو ریاستی جبر کی بدترین مثال قرار دیا ہے، تاہم حکومتِ کیمرون کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔

92 سالہ صدر پال بیا، جو 1982 سے اقتدار میں ہیں، نے رواں انتخابات میں 53.66 فیصد ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے اہم حریف سابق وزیر عیسیٰ ٹکروما بکاری کو 35.19 فیصد ووٹ ملے۔ اپوزیشن کی جانب سے انتخابی عمل کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ووٹنگ کے فوراً بعد ہی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق احتجاج کرنے والوں میں بڑی تعداد نوجوانوں اور خواتین کی تھی جو شفاف انتخابات اور سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے صدر بیا کے استعفے اور انتخابی نتائج کی منسوخی کا مطالبہ بھی کیا۔

دوسری جانب حکومت نے مظاہروں کو ملک دشمن سرگرمی قرار دیتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو  امن و امان بحال رکھنے کا حکم دیا، جو بالآخر ایک خونریز کریک ڈاؤن میں تبدیل ہوگیا۔

امریکا کے ری پبلکن سینیٹر جم رش نے اس صورتحال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پال بیا کا انتخاب شرمناک دھوکا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمرون کی حکومت نہ صرف سیاسی مخالفین بلکہ امریکی شہریوں کے حقوق کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ واشنگٹن دوطرفہ تعلقات پر نظرِثانی کرے کیونکہ کیمرون اب امریکا کا  قابلِ اعتماد اتحادی نہیں رہا۔

اُدھر مقامی سول سوسائٹی تنظیم  اسٹینڈ اپ فار کیمرون نے ایک ہفتہ قبل ہی خبردار کیا تھا کہ ریاستی تشدد کے نتیجے میں 23 شہری مارے جا چکے ہیں، تاہم تازہ اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی برادری نے فوری مداخلت نہ کی تو کیمرون ایک نئے سیاسی المیے میں پھنس سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چمن بارڈر پر افغان سائیڈ سے فائرنگ، پاکستان کا ذمہ دارانہ جواب
  • چمن بارڈرپر فائرنگ، پاکستانی فورسز نے افغانستان کو بھر پورجواب دیا: وزارتِ اطلاعات
  • چمن بارڈر واقعہ ،افغان دعوے بے بنیاد ہیں، ترجمان وزارت اطلاعات
  • بھارتی تسلط غیر قانونی، کشمیری جبر کے سامنے نہیں جھکے، حمایت جاری رکھیں گے: وزیراعظم
  • جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید
  • پاکستان میں لائیو اسٹاک سیکٹر کی جدید بنیادوں پر ترقی کیلئے اقدامات جاری
  • کیمرون میں انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج، سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 48 ہلاک
  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
  • بھارت: معروف خاتون صحافی رانا ایوب کو قتل کی دھمکیاں