سینیٹر روبینہ خالد کا مسلح افواج کو زبردست خراجِ تحسین، قوم سے اتحاد و یکجہتی کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سٹی 42 : چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے آج پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو انڈیا کی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرنے پہ خراجِ تحسین پیش کیا اور مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ان کی جرات و استقامت کی تعریف کی ۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی محافظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی اور بیرونی جارحیت کے خلاف جاری جنگ میں ہماری افواج کی بے مثال قربانیوں اور شجاعت کا بھرپور اعتراف کرتے ہیں اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف حالیہ اشتعال انگیزی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کا نوٹس لے اور بھارت کو اس کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات پر جوابدہ بنائے ۔
مری میں ’’پاک فوج زندہ باد ‘‘ ریلی
سینیٹر روبینہ خالد نے قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی مشہور تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "ہم دشمن کی جارحیت کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، چاہے ہمیں ایک ہزار سال تک بھی لڑنا اور قربانیاں دینی پڑیں۔" انہوں نے کہا تمام پاکستانی اندرونی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر اپنی افواج کا ساتھ دیں، اس نازک وقت میں ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیشہ کی طرح ایک مضبوط اور پر عزم قوم بننا ہے اور اپنی افواج کی بے لوث خدمات پر ان کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کرنی ہے ۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اسلام آباد پہنچ گئے
انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم اسی عزم اور حوصلے کے ساتھ اپنی مسلح افواج کے ساتھ قومی خودمختاری کے دفاع میں کھڑی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سینیٹر روبینہ خالد مسلح افواج انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
دوحہ:۔ صدر ملکت آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا ہے کہ غربت کے تمام مظاہر کو ختم کرنا، مکمل اور بامقصد روزگار کو فروغ دینا اور سب کے لیے باعزت کام کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
دوحہ میں منعقدہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے حوالے سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عالمی ادارے جامع اور جوابدہ ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے جبکہ ہمارا جامع اور پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نمایاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر چکا ہے، یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور اس نے لاکھوں زندگیاں بدل دی ہیں۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جب کہ پاکستان کا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں یقینی طور پر داخل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور آئندہ 5 سال میں ہر بچے کے اسکول میں داخلے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پائیدار اور مزاحمتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ترقی سبز، جامع اور دیرپا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک نئے خطرے کا سامنا ہے جو پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کی صورت میں ہے، مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے آخر میں فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔