قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ادارے مضبوط ہوتے ہیں تو ملک بھی مضبوط ہوتا ہے، جنگ ہمیشہ جوش اور جذبے کے ساتھ ساتھ حکمت سے بھی لڑی جاتی ہے، افواج پاکستان نے جرات کے ساتھ دانشمندی کا بھی مظاہرہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاست میں سے تقسیم کو ختم کرنا ہوگا، سیاسی ہم آہنگی کی بھی بات ہونی چاہئے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم ملک کی سرحدوں اور عوام کا دفاع کرنا جانتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں قوم کو یک زبان ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بطور اپوزیشن لیڈر بھی کہا تھا آئیں مل کر ملک کو ٹھیک کریں، وزیراعظم نے فلور آف ہاؤس پر کہا کہ میثاق معیشت کریں اور ملکی معیشت کا پہیہ تیز کریں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاست ایک دوسرے کو گھسیٹنے کا نام نہیں، سیاست کو ہمیشہ فسطائیت کے قریب لانے کی کوشش کی گئی، فسطائیت کو صرف اور صرف اجتماعی سوچ سے ہی ختم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ادارے مضبوط ہوتے ہیں تو ملک بھی مضبوط ہوتا ہے، جنگ ہمیشہ جوش اور جذبے کے ساتھ ساتھ حکمت سے بھی لڑی جاتی ہے، افواج پاکستان نے جرات کے ساتھ دانشمندی کا بھی مظاہرہ کیا۔ اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بھارت کو شاید تحفہ یا پیسوں سے ڈرونز دیئے، تمام بھارتی ڈرونز کو دانشمندی کے ساتھ ہینڈل کیا گیا، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اختیار افواج پاکستان کو دے دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کے ساتھ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتیاں یہی سے ہونی چاہئیں، جسٹس (ر) شوکت صدیقی

اسلام آباد:

جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کا کہنا ہے کہ یہ اسلام آباد ہائی کورٹ ہے فیڈرل ہائی کورٹ نہیں، میرا موقف ہے کہ یہاں پر ججز کی تعیناتیاں اسلام آباد سے ہونی چاہئیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی نے کہا کہ این آئی آر سی کے چھ میں سے پانچ بینچز کو ویڈیو لنک کے ساتھ منسلک کر دیا ہے، وکلا اب اپنے شہروں میں رہ کر ویڈیو لنک پر دلائل دے دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی اے ڈی اے کی مد میں جو لاکھوں روپے کے رقم بچے گی اس کو ملازمین پر خرچ کیا جا رہا ہے، صرف پشاور کا بینچ ابھی فی الحال ویڈیو لنک سے منسلک نہیں ہوا۔

جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی موجودہ بلڈنگ جس جگہ پر ہے وہ 2012 میں ہم نے لی۔ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چودھری سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز کی ملاقات ہوئی، چیف جسٹس اقبال حمید الرحمان تھے، انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے ہمیں مختلف جگہیں دکھائے گا۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان افتخار چودھری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو کہا آپ سے یہ کام نہیں ہونا، آپ کمیٹی بنا کر یہ کام جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سونپ دیں۔ چیئرمین سی ڈی اے کو فون کر کے کہا کہ آپ ہمیں ہائی کورٹ کے لیے مجوزہ جگہیں دکھائیں۔

جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی موجودہ بلڈنگ جس جگہ ہے میں یہاں لے آیا اور کہا کہ اس پلاٹ کا بتائیں، چیئرمین سی ڈی اے کو کہا کہ بورڈ میٹنگ میں ڈسکس کریں اور تمام چیزیں لے کر آئیں۔ میری چھٹی حس کہہ رہی تھی کہ یہ جگہ ایسی ہے کہ یہ ہو نہیں سکتا کہ اس پر کسی اور کی نظر نا ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہ رہا تھا کہ تمام چیزیں دستاویزات کے ساتھ ریکارڈ پر آ جائیں، اس بلڈنگ کے ڈیزائن کے حوالے سے ہم نے ایک کمپیٹیشن کرایا جس میں سیکڑوں آرکیٹیکس نے حصہ لیا، یہ کنٹریکٹ تبدیل ہوا جس کے پیچھے بھی ایک کہانی ہے جسے میں یہاں بیان نہیں کرنا چاہتا۔

جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم ایک تھیم لے کر چل رہے تھے کہ روشن اور ہوا دار ماحول ہوگا مگر عملی طور پر ایسا نہیں ہو سکا، یہ بلڈنگ نومبر 2015 میں مکمل ہونی تھی، کنٹریکٹ تبدیل ہونے پر بتا دیا کہ اب یہ پراجیکٹ پانچ سال لیٹ ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتیاں یہی سے ہونی چاہئیں، جسٹس (ر) شوکت صدیقی
  • عمران خان کے لیے سارے راستے بند، کیا اب سیاست میں واپسی ممکن ہے؟
  • اسرائیلی جارحیت کے خلاف امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا، حافظ طاہراشرفی
  • معیشت میں شفافیت لانے اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ڈیجیٹل لین دین کا موثر نظام قائم کرنا ہوگا. شہباز شریف
  • ہمیں پوری طاقت کے ساتھ ایران کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، جمعیت اہلحدیث بلتستان
  • دنیا کو ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، اسرائیلی مندوب
  • غزہ امدادی تنظیم کی صدر ٹرمپ سے رقوم کی فوری فراہمی کی اپیل
  • بلاول کی سیاست سے میرا کوئی تعلق نہیں، ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
  • خیبرپختونخوا کے انضمام شدہ علاقے انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں،اعظم نذیر تارڑ
  • پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارتی وزیر داخلہ