کسی نے ہمیں چھیڑا تو گھس کر ماریں گے ،دشمن کو جو 3 روز قبل جواب دیا اب اس سےبڑھ کر ہو گا:اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جنگ حکمت سے لڑی جاتی ہے ،دشمن کو جو 3 روز قبل جواب دیا اب اس سےبڑھ کر ہو گا۔بھارت نے دنیا کے مہنگے ترین اسرائیلی ڈرونز استعمال کیے، بھارت کو جواب میں کمی نہیں ہو گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ قومی یکجہتی کی بات ہو تو سیاسی ہم آہنگی کی بات بھی ہونی چاہیے، سیاست ایک دوسرے کو گھسیٹنے کا نام نہیں، سیاست دلیل سے ایک دوسرے کو قائل کرنے کا نام ہے۔
بہاولپور میں بھارتی جارحیت کا نشانہ بننے والی جگہ سے اجمل جامی کو کیا ملا؟
’’جنگ ‘‘ کے مطابق وزیر قانون نے کہا کہ ہمارے خطے میں سیاست کو فسطائیت کے قریب لانے کی کوشش کی گئی، جنگ ہمیشہ جوش، جذبے اور حکمت سے لڑی جاتی ہے، دشمن کو جو 3 روز قبل جواب دیاگیا اب اس سےبڑھ کر جواب ہو گا۔بھارت نے ہمارے معصوم شہریوں کو شہید کیا، ہمارےجوانوں نے معصوم شہریوں کا بدلہ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر کے لیا، پاکستان نے دنیا میں اپنا مقدمہ بڑے اچھے انداز سے پیش کیا۔ پہلگام کے بعد اقومِ عالم کے سامنے پاکستان نے اپنا مقدمہ رکھا، وزیرِاعظم نے دنیا کو باور کرایا کہ ہم دہشت گردی کا شکار ملک ہیں، دہشت گردی کے تانے بانے ہم سے نہیں ملتے۔
ہماری لڑائی مودی کی انتہا پسند سوچ سے ہے، بھارت کے عوام سے نہیں: گورنر سندھ
اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ گجرات کا قصائی کہتا ہے کہ دہشت گردی سرحد پار سےہوتی ہے، بھارت کے ٹکڑے اس قصائی کی وجہ سے ہوں گے، پاکستان کسی ملک کے خلاف جارحانہ رویہ رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتا، مگر کسی نے ہمیں چھیڑا تو گھس کر ماریں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں گے تو لیڈر بنیں گے. رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اگست ۔2025 )وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹے پاکستان آکر سیاست کرنا چاہتے ہیں، رہائی کی تحریک کو لیڈ کرنا چاہتے ہیں تو پھر گرفتاری ان کے لئے بڑی ضروری ہے، وہ گرفتار ہوں گے تو لیڈر بنیں گے.(جاری ہے)
نجی ٹی وی سے گفتگو میںرانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کو ویزے دیئے جائیں گے اگر تو وہ والد سے صرف ملاقات کرنے آئیں تو ان کی ملاقات کی بھی کروائی جائے گی اور سیکیورٹی بھی دی جائے گی، بحفاظت جب تک وہ واپس جانا چاہیں تو جا سکتے ہیں لیکن اگر وہ یہاں آکر سیاست کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے تحریک کو لیڈ کرنا ہے تو پھر انہیں گرفتار کرنا اس بھی لیے ضروری ہے کہ پھر وہ لیڈر بنیں اور عمران خان کی پارٹی کو لیڈ کریں.
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر وہ یہاں آکر پارٹی کو لیڈ کرتے ہیں تو یقینا اس سے پارٹی کو ایک چہرہ ملے گا یہی اعتراض ہم پر اور پیپلز پارٹی پر کیا کرتے تھے کہ وہاں مورروثی سیاست ہو رہی ہے تاہم اس کی اپنی ایک ویلیو ہے جس کی اب ان کو بھی ضرورت بھی پیش آگئی ہے اور اس کا انکار نہیں کیا جا سکتا. وزیر اعظم کے سیاسی مشیر کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو سیاست کرنی چاہیے، پولیٹیکل پارٹیز اور لیڈر شپ کےساتھ بیٹھنا چاہیے انہیں ایسا نہیں کہنا چاہیے کہ ہم صرف اسٹیبلیشمنٹ سے ہی بات کریں گے، سیاست دانوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، راستہ جو بھی نکلنا ہے ِادھر سے ہی نکلنا ہے، حالات اور معاملات کو اگر ٹھیک ہونا ہے تو پولیٹیکل پارٹیز اور فورسز نے ہی کرنے ہیں، کوئی اگر یہ کہے کہ باقی سب کو نہیں چھوڑوں گا یا میں ختم کر دوں گا، تو ایسا نہیں ہو سکے گا.