WE News:
2025-05-09@14:03:18 GMT

پہلے اپنی پوزیشن بتائیں، پھر جواب لیں

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

آج کل ہمارے سوشل میڈیا پر ایک حلقہ پاک بھارت جنگ کے حوالے سے بڑے زور شور سے ایک بات دہرا رہا ہے کہ ہم تو صرف سوال پوچھ رہے ہیں، سوال پوچھنا ہمارا حق ہے ، وغیرہ وغیرہ۔

بھیا جی بات یہ ہے کہ پہلے اپنی پوزیشن طے کر لیں۔ آپ پاکستان آرمی کی طرف ہیں یا انڈ ین آرمی کی طرف۔ پھرسوالوں کے جواب بھی مل جائیں گے، ہر سوال کا جواب۔
اس لئے کہ بعض سوالات کی بنت اور انداز ایسا ہے، جسے سن کر لگتا ہے کسی بھارتی فوجی یا بی جے پی کے شدت پسند کارکن نے سوال کا یہ پتھر پھینکا ہے۔ اس میں وہی طنز، وہی خوشی، وہی کمینگی، وہی گھٹیا پن اور وہی شیطنیت جھلکتی ہے جو ہماری دشمن فوج اور اس کے جانثار حامیوں کے لب ولہجے کا حصہ رہی ۔

آپ نے اپنی عملی زندگی میں کبھی ایسا نہیں کیا ہوگا کہ کوئی دشمن، کوئی محلے کا بدمعاش اپنے گینگ کےساتھ آپ کے گھر پر حملہ آور ہو اور آپ مقابلہ کرنے کے بجائے پہلے اپنے خاندان کے بزرگوں کو کٹہرے میں کھڑا کر ان پر چارج شیٹ لگائیں، ان پر طنزیہ جملے اچھالیں ، شیطانی مکروہ ہنسی ہنسیں ۔گھر کے نوجوان اگر گھر میں جو ہتھیار وغیرہ موجود ہیں، انہیں اٹھا کر بدمعاش کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں اتریں، تب آپ ان کا ساتھ دینے کے بجائے مزے سے چارپائی پر پسر کر بیٹھ جائیں تماشا دیکھیں اوراپنے گھر کے ان نوجوانوں کا مذاق اڑائیں، ان پر پھیکی بیکار فضول جگتیں کہیں۔ ایسے میں گھر والےآپ کے ساتھ کیا کریں گے ؟ یہ بتانے کی ضرورت نہیں۔

اب یہ سوچیں کہ جب ملک کی بات آئے، ملکی افواج کی بات آئے، دشمن افواج حملہ آور ہو تب ایسا سنگدلانہ، بے رحمانہ اور اذئیت پسندانہ رویہ کیسے اپنایا جا سکتا ہے؟ کیا آپ فوج کے سربراہ کی نفرت میں اس قدر اندھے ہوچکے ہیں کہ یہ خوف ہے کہ کہیں یہ جنگ جیت جانے سے اسے کریڈٹ نہ مل جائے؟

کیا اسی وجہ سے آپ کے اندر یہ شدید خواہش طوفان کی طرح امنڈ امنڈ کر باہر آ رہی ہے کہ پاکستانی فوج کو ہزیمت اٹھانا پڑے، انہیں شرمندگی ہو، شکست ہو تاکہ فوجی قیادت کو پسپا اور کمزورہونا پڑے ؟ اگر یہی سوچ ہے تو معاف کیجئے آپ انڈین آ ر می کی طرف ہیں۔

آپ میں اور غداروں میں پھر کوئی فرق نہیں، اگرچہ میں آپ کو پھر بھی غدار نہیں کہوں گا، صرف ناسمجھ ، بے وقوف کہوں گا۔ معروف پنجابی حکایت کی اس نادان اور احمق ساس کی طرح جو اپنی بہو سے اتنی ناراض تھی کہ اس نے بددعا دی کہ میری بہو کو اپنے خاوند پر بہت مان ہے، اس کا مان ٹوٹے اور اس کا چہیتا خاوند نہ رہے۔ یہ نہ سوچا کہ بہو کا خاوند اس کا جگرگوشہ اور بیٹا ہے۔

چلیں اب آئیے سب سے اہم اور سب سے زیادہ پوچھے جانے والے سوال کا جواب ڈھونڈتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پاکستان آخر بھارتی میزائل حملوں کا فوری جواب کیوں نہیں دے رہا، اسے تو بڑے بھارتی شہروں کو نشانہ بنانا چاہیے ، سویلین پر اٹیک کرے، مندروں کو نشانہ بنائے بلکہ ان کے ڈیمز بھی تباہ کر ڈالے وغیرہ وغیرہ۔

بات بہت سادہ ہے ۔ پاکستان اور بھارت کا کوئی مقابلہ نہیں۔ اس کا دفاعی بجٹ ہم سے نو گنا زیادہ ہے، فوج اور اسلحہ ہم سے چھ سات گنا زیادہ ہے۔ بھارتی معیشت بہت تگڑی ہے، ایکسپورٹ پاکستان سے بے تہاشا زیادہ ہے، بھارت کے پاس ابھی پچھلے ہفتے تک چھ سو اٹھاسی (688) ارب ڈالر جمع تھے ۔ جس میں پچھلے ہفتے ہی دو ارب ڈالر کے لگ بھگ اضافہ ہوا۔میں نے تازہ ترین اعداد وشمار اکھٹے کئے تو وہ یوں بنے:
غیر ملکی کرنسی کے اثاثے580 ارب امریکی ڈالر
سونے کے ذخائر (Gold Reserves): 84.

37 ارب امریکی ڈالر
خصوصی ڈرائنگ رائٹس (Special Drawing Rights – SDRs): 18.59 ارب امریکی ڈالر
آئی ایم ایف میں ریزرو پوزیشن: 4.51 ارب امریکی ڈالر
(رپورٹ بحوالہ ٹائمز آف انڈیا )

پاکستان کے پاس برائے نام زرمبادلہ ذخائر ہیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے ذخائر 2 مئی 2025 تک 10.33 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئے ہیں،
کمرشل بینکوں کے ذخائر 5.15 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، مجموعی ذخائر (SBP اور کمرشل بینکوں کے شامل) 15.48 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
اب خود ہی موازنہ کر لیا جائے پاکستان اور بھارت کی معیشت کا۔ پاکستان کا حال یہ ہے کہ ایک ارب ڈالر کے لئے ہمیں سعودیہ، عرب امارات اور چین کی منتیں کرنا پڑتی ہیں۔ اگر یہ ملک انکار کر دیں، اپنا قرضہ واپس مانگ لیں تو ہم فوراً ڈیفالٹ کر جائیں گے۔ اگر آئی ایم ایف اپنا پروگرام روک دے تب بھی ہمارا معاشی بحران شدید ترین ہوجائے گا۔

اس لئے ہمارا اور بھارت کا کوئی جوڑ نہیں۔ منطقی طور پر تو ہمیں بھارت کے آگے سرنڈر کر جانا چاہیے۔ اگر ہم بھارت کے سامنے سر جھکانے کو تیار نہیں، باوقار اورخودداری کے ساتھ زندہ رہنا چاہتے ہیں، بھارتی تسلط کے آگے اپنی سی مقدور مزاحمت کر رہے ہیں تو یہ بذات خود ایک کرشمہ اور غیر معمولی بات ہے۔ دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوا کہ پاکستان جیسے کسی کمزور اور معاشی طور پر ابتر حالت والے مگر آبادی اور رقبے کے اعتبار سے بڑے ملک نے اپنے سے دس پندرہ گنا زیادہ طاقتور، بے رحم اور دنیا کی سب سے بڑی سپرپاور سے سٹریٹجک تعلقات رکھنے والے ملک کے آگے مزاحمت کی ہو۔ ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔

براہ کرم اب کوئی ضرورت سے زیادہ سیانا مجھے افغانستان وغیرہ کی مثال نہ دے یا پھر ویت نام کا قصہ نہ سنائے۔ یہاں پرفوجی میدان میں شکست کھانے اور ملک تباہ کرانے، لاکھوں لوگ مروانے کے بعد گوریلا جنگ کے ذریعے مزاحمت کی بات نہیں ہو رہی۔ یہاں پر ملکی سالمیت اور آزادی برقرار رکھتے ہوئے، عوام کے جان ومال کے تحفظ کے ساتھ مزاحمت کی بات ہو رہی ۔

پاکستان ایک منفرد مثال ہے، جس کی اپنی کئی فالٹ لائنز ہیں، بہت سے مسائل چل رہے ، مسلسل دو تین وار تھیٹر پڑوس میں چلتے رہنے کی پیچیدگیاں اپنی جگہ رہیں۔ اس کے باوجود پاکستان کسی نہ کسی طرح بھارت کے غلبے سے خود کو بچائے ہوئے ہے، اس نے سرنڈر نہیں کیا، وہ سر اٹھا کر بات کرتا ہے اور گریٹ گیمز میں بھی شریک ہوتا ہے، ریجنل اتحاد بنانے کی بھی اپنی سی کوشش کرتا ہے۔

ایسا صرف اس لئے ممکن ہو پایا کہ پاکستان نے دانستہ بھارت کے ساتھ کھلی اور بڑی فیصلہ کن جنگ لڑنے سے گریز کیا۔ پاکستان کو معلوم ہے کہ اپنے سے کئی گنا زیادہ بڑے دشمن کے ساتھ فل سکیل وار لڑنا اس کے لئے نقصان دہ اور غیر مفید ہے۔ اس لئے جب بھی کوئی ایسا موقعہ آیا، پاکستان نے انگیجمنٹ ضرور کی مگر اسے بڑے جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا۔

پاکستان نے اسی لئے نیوکلیئر قوت حاصل کی، پھر اپنے میزائل سسٹم کو ڈویلپ کیا تاکہ وہ اپنے مخالف بدمعاش ہمسائے کے دوردراز کے شہروں تک بھی پہنچنے کی صلاحیت حاصل کرے۔ مقصد یہی کہ دشمن کو پتہ ہو کہ اگر اس نے ہمیں تباہ کرنے کی کوشش کی تو خود بھی مٹ جائے گا۔ بھارت نے برسوں سوچ بچار کے بعد کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن تیار کی ، جس کا نچوڑ یہ تھا کہ عام لڑائی اور نیوکلیئر وار کے درمیان اتنی سپیس حاصل کی جا سکے کہ شکست بھی دے دیں اور پاکستان نیوکلئیر آپشن تک بھی نہ پہنچ سکے۔ کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن یہ تھی کہ بھارت بہت سے طیاروں، ڈرونز وغیرہ کے سپورٹ کے ساتھ تیزرفتار زمینی افواج (دو تین ڈویژن )کے ساتھ حملہ کرے اور کسی اہم شہر پر قبضہ کر کے پاکستان کو اپنی مرضی کی شرائط پر ہتھیار ڈالنے پر رضامند کر دے۔

پاکستانی انٹیلی جنس نے پہلے تو اس خفیہ ترین بھارتی عسکری منصوبے تک رسائی حاصل کی، اسے دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔ پھر ایک ایسی حکمت عملی تیار کی جس نے بھارتیوں کے ہوش اڑا دئیے۔ بھارتی عسکری ماہرین کو پہلی بار تب پتہ چلا کہ “سمارٹ ایٹم بم” بھی کوئی چیز ہے جو صرف چند کلومیٹر کے احاطہ میں دشمن افواج کا صفایا کر سکتا ہے، دو تین ڈویژن فوج کا وہی حال ہوگا جو تاریخ میں ابابیلوں کے پھینکے ہوئے کنکروں سے خانہ کعبہ پر حملہ کرنے والے ابرہہ کے منحوس لشکر کا حال ہوا۔ تب کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن بھی کاغذات میں دفن ہوگئی ۔

پاکستان کی حکمت عملی درست ہے۔ ہر ایک کو اپنی قوت اور اپنے حساب کتاب سے لڑنا پڑتا ہے۔ ویت نامی جنگجو اور افغانستان کے طالبان کبھی امریکہ کے خلاف فتح یاب نہ ہوتے ، اگر وہ گوریلا جنگ نہ لڑتے ۔ اگر وہ اپنی قوت مجتمع کر کے کسی بڑے شہر کا محاصرہ کر کے حملہ کر دیتے تو کیا حشر ہوتا؟گوریلا جنگ لڑنے اور چھوٹے چھوٹے کٹ لگانے سے ہی وہ جنگ جیت پائے، اگرچہ اس میں کئی برس لگ گئے ۔

یہی اب ایران کر رہا ہے، وہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے، وہ سرنڈر نہیں کر رہا، مگر ایران اسرائیل کے ساتھ کھلی اور بڑی فیصلہ کن جنگ نہیں لڑنا چاہتا۔ اسرائیل کی پوری کوشش ہے کہ وہ ایران پر فیصلہ کن وار کرے اور امریکی حمایت کے ساتھ پوری قو ت سے ایرانی فوجی، نیوکلیئر تنصیبات پر چڑھ دوڑے اور ایران کو تہس نہس کر دے۔ ایران کمال ہوشیاری اور مہارت سے خود کو بچائے ہوئے ہے، وہ کسی نہ کسی طرح کچھ مہلت ، کچھ وقت لے لیتا ہے۔ وقت لینا (Time Buying)بہت اہم فیکٹر ہے، تاریخ میں اس نے حیران کن کرشمے دکھائے ۔

یہی پاکستان کو کرنا چاہیے ۔ بھارت اگر زبردستی حملہ آور ہونے پر تلا ہوا ہے تو ملٹری انگیجمنٹ ہو، مگر پاکستان اپنی مرضی کا محاذ منتخب کرے۔ جوابی وار کرے مگر اتنا شدید نہیں کہ کھلی اور بڑی جنگ چھڑ جائے۔ کٹ لگائے مگر چھوٹے چھوٹے ، دشمن کا خون بہتا رہے اور وہ کمزور ہو جائے۔ اسی کے عشرے میں ایک پاکستانی جرنیل کا افغان تحریک مزاحمت کے بارے میں مشہور مقولہ تھا، افغانستان میں مزاحمت کی ہنڈیا دھیمی آنچ پر ابلتی رہے، مگر اس کا ابال پاکستان میں نہ گرے۔

ہماری معیشت کمزور ہے، ہم بڑی اور طویل جنگ افورڈ نہیں کر سکتے۔ اللہ نے چاہا تو ہماری معیشت مضبوط ہوجائے گی، مستقبل میں کبھی وہ وقت آ سکتا ہے جب پاکستان کسی کمینے دشمن کی انگیخت پر بڑی جنگ لڑنے سے گریز نہ کرے ۔ پھر طویل اور فیصلہ کن جنگ ہوسکتی ہے۔ سردست وہ وقت نہیں۔ پاکستانی افواج کو احتیاط اور سلیقے کے ساتھ وار کرنا چاہیے، نپا تلا وار۔ وہ اپنی مرضی کی وقت، طریقہ اور محاذ منتخب کریں۔

حرف آخر یہ کہ ہمیں افواج پاکستان پر اعتماد کرنا چاہیے ۔ اس لئے کہ اپنے سے کئی گنا زیادہ طاقتور ، باوسائل دشمن کو انہوں نے برسوں بلکہ عشروں سے روک رکھا ہے۔ ان سے غلطیاں بھی ہوئی ہوں گی، مگر بہرحال انہوں نے اپنی غلطیاں درست کی ہیں، خود کو بہتر کیا اور اپنے عزم اور مزاحمت میں کسر نہیں آنے دی۔

ان سے سوال ضرور پوچھیں، مگر پہلے اپنی پوزیشن بھی واضح کریں۔ اگر آپ پاکستان آرمی کی طرف ہیں تو پھر ان کے ساتھی، ہمدرد، ان کا گھر کا فرد بن کر سوال پوچھیں۔ اگر آپ کے لہجے میں طنز، تضحیک ، نفرت، حقارت در آئی تو پھر آپ ہمارا نہیں، ہمارے دشمن کیمپ کا حصہ ہیں۔ یہ فیصلہ کن مرحلہ ہے، سوچ سمجھ کر پوزیشن لیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عامر خاکوانی

نیچرل سائنسز میں گریجویشن، قانون کی تعلیم اور پھر کالم لکھنے کا شوق صحافت میں لے آیا۔ میگزین ایڈیٹر، کالم نگار ہونے کے ساتھ ساتھ 4 کتابوں کے مصنف ہیں۔ مختلف پلیٹ فارمز پر اب تک ان گنت تحریریں چھپ چکی ہیں۔

بھارت پاکستان عامر خاکوانی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان ارب امریکی ڈالر کہ پاکستان گنا زیادہ مزاحمت کی بھارت کے ارب ڈالر فیصلہ کن کے ساتھ کی بات کی طرف

پڑھیں:

پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، سکھ کمیونٹی کا مودی کو پیغام

بھارت کے بزدلانہ حملے پر پاکستانی سکھ کمیونٹی نے بھارت کو کرارا جواب دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان سکھ شہری نے کہا کہ میں مودی سرکار کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہماری عوام مسلح افوا ج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وقت آنے پر ہم اپنی افواج  کے ساتھ مل کر بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب  دیں گے۔

سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شہری نے گانا گا کر پاکستان سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ گرونانک کی پاک دھرتی سے ہمیں بہت پیار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کوئی بیرونی دباؤ قبول نہیں، قوم مطمئن رہے، بھارت کو جواب دینے کیلئے 200 فیصد تیار ہیں، وزیر دفاع
  • آئندہ چند روز بتائیں گے کہ ہماری بہادر افواج کس طرح ملک کا دفاع کرسکتی ہیں: خواجہ آصف
  • آئندہ چند دن میں بتائیں گے کہ کس طرح ملک کا دفاع کر سکتے ہیں،خواجہ آصف
  • پاکستان نے ننگی بھارتی جارحیت کا جواب صرف اپنے دفاع میں دیا
  • حق اللہ۔۔۔ایک اور پوسٹ اُڑا ڈالی
  • پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، سکھ کمیونٹی کا مودی کو پیغام
  • افواج پاکستان نے دشمن کے مکروہ حملے کا جواب دے کر تاریک رات کو چاندنی بنا دیا: وزیراعظم 
  • ’ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں‘، قومی کرکٹرز کی پاک آرمی سے اظہارِ یکجہتی
  • دشمن کو شکست دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں, شہباز شریف