آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کی اگلی قسط کی منظوری خوش آئند ہے ،عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد :صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے قرض پروگرام کے تحت اگلی قسط کی منظوری خوش آئند ہے ،ایگزیکٹو بورڈ نے ثابت کیا کہ آئی ایم ایف قرض کی منظوری نئی دہلی کی خواہشات پر نہیں دیتا،پاکستان نے رواں مالی سال قرض پروگرام کے تمام اہداف کامیابی سے حاصل کئے ہیں ۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے اقتصادی جائزے کی منظور ی پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرائمری بیلنس، صوبائی سرپلس اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے اہداف کا حصول بڑی کامیابیاں ہیں ،ملکی معیشت کی بہتری اور اقتصادی بحالی کیلئے وفاقی حکومت کی کوششیں اطمینان بخش ہیں ، پاکستان نے رواں مالی سال قرض پروگرام کے تمام اہداف کامیابی سے حاصل کئے ہیں ۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے قرض پروگرام کے تحت اگلی قسط کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹو بورڈ نے ثابت کیا کہ آئی ایم ایف قرض کی منظوری نئی دہلی کی خواہشات پر نہیں دیتا۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے معاشی پالیسیوں پر بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لینا خوش آئند ہے، حکومت کی مثبت اصلاحات کے نتیجے میں معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہے، کاروباری برادری پرامید ہے کہ آئی ایم ایف کا حالیہ قرض پروگرام آخری ثابت ہو گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے اہم پروگرام شروع کردیا
ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے بلوچستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مینٹورشپ پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔
ریکو ڈک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی) نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں مقامی نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور شمولیتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کمیونٹی مینٹورشپ ٹریننگ پروگرام کا آغاز کر دیا۔ اس پروگرام کا مقصد قریبی دیہات کے ہنر مند اور تعلیم یافتہ نوجوان مرد و خواتین کو ایسی مہارتیں، اعتماد اور علم فراہم کرنا ہے جو انہیں روزگار کی منڈی میں کامیابی سے داخل ہونے میں مدد دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کی ترقی کا نیا باب ثابت ہوگا، کنٹری مینیجر ضرار جمالی
یہ تربیتی پروگرام نوجوانوں کو عملی رہنمائی فراہم کرتا ہے جس میں سی وی تیار کرنا، انٹرویو تکنیک، ابلاغ کی صلاحیت اور پیشہ ورانہ طرزِ عمل شامل ہیں، تاکہ وہ بھرتی کے عمل میں بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔ یہ تربیت ہمائی، دربن چاہ، تنگ کچاﺅ اور دیگر قریبی بستیوں کے نوجوانوں کے لیے مقامی سطح پر منعقد کی جارہی ہے اور اب تک 114 سے زائد نوجوان اس سے مستفید ہوچکے ہیں۔
پروگرام میں خواتین کی شمولیت پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ تعلیم یافتہ خواتین کے لیے الگ سیشنز منعقد کیے گئے تاکہ وہ مستقبل میں آر ڈی ایم سی کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
آر ڈی ایم سی کے ہیومن ریسورس لیڈ عنایت اللہ، جو خود نوکنڈی سے تعلق رکھتے ہیں، نے کہا کہ ’ہمارے لیے اصل ترقی صرف کان کنی نہیں بلکہ بلوچستان کے عوام، خاص طور پر مقامی دیہات کے نوجوانوں اور خواتین کے لیے پائیدار مواقع پیدا کرنا ہے۔‘
کمپنی کے مطابق مقامی روزگار، تعلیم، صحت اور کمیونٹی ڈیولپمنٹ کو فروغ دینا اس کے مشن کا اہم حصہ ہے اور یہ مینٹورشپ پروگرام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ بلوچستان کے لوگ محض ترقی کے فائدہ اٹھانے والے نہ رہیں بلکہ مستقبل کے رہنما بنیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انٹرویو تکنیک بلوچستان پاکستان تنگ کچاؤ چاغی دربن چاہ روز گار ریکوڈک سی وی مائننگ کمپنی مقامی نوجوان ہمائی