ٹرمپ کے انٹیفا کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے سے متعلق ایگزیکٹو آڈر پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹیفا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے سے متعلق ایگزیکٹو آڈر پر دستخط کردیے۔
(جاری ہے)
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ اقدام اس سیاسی تشدد پر قابو پانے کیلیے کیا ہے جو امریکا میں قانونی سیاسی سرگرمیوں کو دبانے اور قانون کی حکمرانی کو نیچا دکھانے سے متعلق ہیں۔صدر ٹرمپ کے قدامت پسند حامی چارلی کرک کو ماری گئی گولی کے خول پر انٹیفا کے نعرے درج تھے۔ چارلی کرک کو 10 ستمبر کو یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں گولی ماری گئی تھی جب وہ ٹرانس جینڈرز کے ہاتھوں اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات پر ردعمل دے رہے تھے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ٹرمپ اور ایلون مسک کی ملاقات میں کشیدگی کے بجائے دوستانہ گفتگو اور مسکراہٹوں کا تبادلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کے درمیان کئی ماہ بعد ملاقات ہوئی ہے۔ دونوں کے درمیان یہ ملاقات ایریزونا کے اسٹیٹ فارم اسٹیڈیم میں اس وقت ہوئی جب قدامت پسند رہنما چارلی کرک کی یاد میں تعزیتی اجلاس منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر ٹرمپ اور مسک نہ صرف خوشگوار موڈ میں نظر آئے بلکہ ایک دوسرے سے ہاتھ بھی ملایا، جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔
یاد رہے کہ ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تعلقات ہمیشہ ہموار نہیں رہے۔ ٹرمپ کی ابتدائی حکومت کے دوران مسک ان کی کارکردگی کی وزارت کا حصہ تھے، تاہم پالیسیوں پر اختلافات کے بعد دونوں کے درمیان تلخی پیدا ہوگئی اور مسک حکومت سے الگ ہوگئے تھے۔ اسی پس منظر کے باعث ان کی حالیہ ملاقات کو غیر متوقع قرار دیا جا رہا ہے۔
ایلون مسک نے اس ملاقات کی تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر بھی شیئر کی اور کیپشن میں لکھا: “یہ چارلی کے لیے ہے”، جو اس بات کی علامت ہے کہ ملاقات ذاتی اختلافات کے بجائے چارلی کرک کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے موقع پر ہوئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسک نے اس موقع کو ذاتی طور پر جذباتی اہمیت دی۔
چند ماہ قبل ایلون مسک نے ایک نئی سیاسی جماعت “امریکا پارٹی” لانچ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا، جس کے بعد ٹرمپ اور مسک کی سیاسی سمت مزید مختلف نظر آ رہی تھی۔ تاہم ایریزونا میں ہونے والی یہ ملاقات اس بات کا اشارہ دے رہی ہے کہ ذاتی یا سیاسی اختلافات کے باوجود دونوں رہنما کچھ مواقع پر قریب آ سکتے ہیں۔