data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک خط کے ذریعے 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے اس جنگ بندی کے بدلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کے تقریباً نصف حصے کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

یہ خط فی الحال قطر کے پاس موجود ہے، جو اس تنازع میں ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس خط کو رواں ہفتے کے آخر میں صدر ٹرمپ کو پیش کیا جائے گا۔ اگرچہ حماس نے ابھی تک اس خط پر باضابطہ دستخط نہیں کیے ہیں، لیکن آئندہ دنوں میں ایسا کیا جانے کا امکان ہے۔

اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بھی اپنے آزاد ذرائع سے اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔ یہ پیشکش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں فرانس اور سعودی عرب کی میزبانی میں ایک اہم اجلاس جاری ہے، جس میں کم از کم چھ مغربی ممالک کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کی توقع ہے۔

یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے موجودہ صورتحال کے مطابق حماس کے پاس اس وقت 48 اسرائیلی یرغمالی ہیں، جن میں سے تقریباً نصف کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹس کے مطابق، تقریباً 20 یرغمالی زندہ ہیں، جبکہ باقی کی لاشیں واپس لانے کے لیے بھی مذاکرات جاری ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ قطر نے حال ہی میں ثالثی کی کوششیں معطل کر دی تھیں، بعد ازاں اسرائیل کی جانب سے دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس نئی پیشکش سے خطے میں امن کے امکانات نے ایک بار پھر جنم لیا ہے، تاہم امریکا اور اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر کے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر یہ پیشکش قبول کرلی جاتی ہے تو یہ غزہ میں انسانی المیے کو روکنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، دونوں فریقوں کے درمیان اعتماد کی کمی اور ماضی کے تلخ تجربات کے پیش نظر اس معاہدے کے امکانات غیر یقینی ہیں۔

ویب ڈیسک تنویر انجم.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ میں تکنیکی معاونت کی پیشکش

اسلام آباد:

آئی ایم ایف نے حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ میں تکنیکی معاونت کی پیشکش کردی، نئے این ایف سی فارمولے میں آبادی کا حصہ کم جب کہ تعلیم، صحت اور ٹیکس وصولی جیسے عوامل کو شامل کرنے پر غورکیا جارہا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی اور صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کے نیا فارمولا تیار کرنے کی کوششوں کی تناظر میں آئی ایم ایف نے بھی حکومت کو تیکنیکی معاونت کی پیش کش کی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی این ایف سی پر باقاعدہ مشاورت نہیں ہوئی، ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ نئے این ایف سی کا فارمولا کیا ہوگا تاہم نیا این ایف سی فارمولا طویل المدتی قومی مفاد مدنظر رکھ کر طے ہوگا، این ایف سی فارمولے میں تبدیلی کی ضرورت پر غور جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق این ایف سی کمیشن کے اجلاس کیلئے 18 نومبر کی تاریخ تجویز کی گئی ہے۔

حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملک میں کئی آبادیاتی و ساختی تبدیلیاں واقع ہو چکی ہیں، وفاق اور صوبوں کے درمیان فارمولے پر ازسرنو مشاورت کی تجویز زیرغور ہے، مجوزہ نئے این ایف سی ایوارڈ میں آبادی کا حصہ 82 فیصد سے کم کرنے کی تجویز ہے وفاقی اور صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم میں تعلیم، صحت اور ٹیکس وصولی جیسے عوامل شامل کرنے پر غور جاری ہے۔

24 کروڑ 15 لاکھ سے زائد آبادی کو نئے فارمولے کی بنیاد بنانے کی تجویز ہے۔ کارکردگی اور ماحولیاتی اقدامات پر وسائل کی تقسیم کا نیا فارمولا بھی زیرغور ہے، وفاق اور صوبوں کے مالی اختیارات کی ازسرنو وضاحت کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی قیادت میں بین الاقوامی امن و استحکام فورس غزہ میں جلد تعینات ہوگی
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • غزہ کے اسپتالوں کو مزید 15 شہدا کی لاشیں موصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • غزہ میں غذا کی شدید کمی، حماس نے اسرائیلی قیدی کی لاش واپس کردی
  • آئی ایم ایف کی حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ میں تکنیکی معاونت کی پیشکش
  • آئی ایم ایف کی حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ میں تکنیکی معاونت کی پیشکش
  • نیویارک کی چابیاں حماس کے حامی کے حوالے، اسرائیل میں کہرام مچ گیا
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • رفح میں حماس مجاہدین کی مزاحمت اور کارکردگی پر صہیونی رژیم حیرت زدہ