ترکیہ کا امریکی مصنوعات پر محصولات کم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکیہ حکومت کی جانب سے بعض امریکی مصنوعات پر محصولات کم کر دیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ حکومت نے بعض امریکی مصنوعات پر محصولات کو کم کر دیا ہے۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزیر تجارت عمر بولات نے ایک بیان میں کہا کہ کچھ امریکی مصنوعات کی درآمدات پر اضافی محصولات کو ختم کردیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے امریکی اشیا کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ جن امریکی مصنوعات پر محصولات ختم کیے ہیں، ان میں امریکی گاڑیوں، پھل، چاول، تمباکو اور الکوحل سمیت دیگر جامع اشیا بھی شامل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی ایندھن اور کیمیائی مصنوعات پر بھی اضافی محصولات ختم کیے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی مصنوعات پر محصولات
پڑھیں:
شمالی کوریا نے امریکی پابندیوں کا جواب دینے کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیانگ یانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا نے امریکا کی کی جانب سے عائد کی گئیں پابندیوں کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے جواب دینے کا اعلان کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق شمالی کوریا نے ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی پابندیاں عائد کر رہی ہے جو اسے اشتعال دلاتی ہیں ۔امریکی محکمہ خزانہ نے منگل کے روز شمالی کوریا کے 8 افراد اور 2 اداروں پر پابندیاں عائد کیں جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ سائبر سے متعلق مختلف منی لانڈرنگ اسکیموں میں ملوث تھے۔ امریکی اقدام شمالی کوریا میں ہتھیاروں کے پروگرام کے لیے فنڈنگ روکنے کا حصہ ہے۔شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے بیان میں ملک کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے پرانے اور ناکام اسکرپٹ سے نئے نتیجے کی توقع کرنا بے وقوفی ہوگی۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ جتنی بھی پابندیاں عائد کرے وہ اس سے فائدہ حاصل نہیں کر سکے گا، ٹرمپ انتظامیہ نے ہمارے ساتھ اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ہے ہم بھی صبر کریں گے اور اسی طرح کا جواب دیں گے۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے رواں ہفتے کہا تھا کہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان اگلے سال کے شروع میں سربراہ اجلاس منعقد ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایشیا کے دورے کے دوران شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی بار بار اپیل کی تھی اور مستقبل میں ملاقات کے لیے دروازہ کھلا چھوڑا تھا۔