وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری پر اظہار اطمینان
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
ایک بیان میں وزیراعظم نے آئی ایم ایف میں بھارت کے اوچھے ہتھکنڈے ناکام ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معاشی صورتحال بہتر اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ بھارت جارحیت کے ذریعے ہماری ملکی ترقی سے توجہ ہٹانے کی مذموم سازش کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں نے بھارت کے جھوٹے پروپیگینڈے کو ذمہ دارانہ انداز سے مسترد کیا، آئی ایم ایف کے پروگرام کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پروگرام سے معیشت کو مستحکم اور طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ 14 ماہ میں بہتر معاشی اعشاریے حکومت کی مثبت پالیسیوں کا مظہر ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کیخلاف دیوانگی کے شکار بھارت کو عالمی سطح پر ایک اور خفت کا سامنا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 09 مئی 2025ء )پاکستان کیخلاف دیوانگی کے شکار بھارت کو عالمی سطح پر ایک اور خفت کا سامنا کرنا پڑ گیا۔آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کی منظوری دے دی ۔ میڈیا کے مطابق آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کیلئے سات ارب ڈالر کی اگلی قرض قسط کی منظوری دے دی ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کی منظوری دی ہے۔ بھارت نے پاکستان کی قسط رکوانے کی کوشش کی جو ناکام ہوگئی۔ اس سے قبل پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آج سات ارب ڈالر کے بیل آﺅٹ پیکج کی اگلی قسط پر غور کیلئے اجلاس ہوا۔ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان اور انڈیا کے درمیان سرحدی کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایسے میں اس بات کا خدشہ سامنے آ رہا ہے کہ انڈیا آئی ایم ایف پر پاکستان کو مزید قرض نہ دینے کے لیے دباﺅ ڈالے گا، انڈین سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ انڈیا آئی ایم ایف کے سامنے اپنا موقف رکھے گا اور بورڈ کو گزشتہ تین دہائیوں کے دوران دیے گئے بیل آﺅٹس کے اثرات پر سنجیدگی سے غور کرنے پر زور دے گا۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا بیل آﺅٹ پیکیج پاکستان کی سست روی سے سنبھلتی معیشت کے لیے بہت اہم ہے۔