اللہ رب العزت کا شکر ہے کہ اس نے پاکستان کو سر بلند کیا،نواز شریف کا پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر پہلا تبصرہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اللہ رب العزت کا شکر ہے کہ اس نے پاکستان کو سر بلند کیا،نواز شریف کا پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر پہلا تبصرہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا ہے کہ اللہ رب العزت کا شکر ہے کہ اس نے پاکستان کو سر بلند کیا۔ اپنے ایکس پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر، چیف آف ائیر سٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر سندھو اور افواجِ پاکستان کو شاباش اور مبارکباد دیتا ہوں۔ پاکستان امن پسند ملک ہے اور امن کو ترجیح دیتا ہے مگر اپنا دفاع کرنابھیجانتاہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت ایمرجنسی صورت حال کے حوالے سے اجلاس چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت ایمرجنسی صورت حال کے حوالے سے اجلاس پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئی پاکستان اوربھارت نے فوری جنگ بندی پراتفاق کیاہے:نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی تصدیق بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی کی درخواست آفس اعتراضات کے ساتھ واپس بھارت اور پاکستان مکمل اور فوری جنگ بندی پر مان گئے، ٹرمپ کا اعلان پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے پرنس رحیم آغا خان کی ثالثی کی پیشکشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کو
پڑھیں:
بھارت و پاکستان کشیدگی کا خمیازہ سرحدی علاقے برسوں سے بھگت رہے ہیں، سریندر کمار چودھری
نائب وزیراعلٰی نے بھارت اور پاکستان کے مابین حالیہ سرحدی کشیدگی اور سے قبل پہلگام حملے سے سیاحتی شعبے کو ہوئے نقصانات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے نائب وزیراعلٰی سریندر کمار چودھری نے سرحدی تنازعات کے تباہ کن انسانی و معاشی اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے جنگ کو "ناکام حل" قرار دیا۔ سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران سریندر چودھری نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور انٹرنیشنل بارڈر (آئی بی) کے قریب رہنے والوں کی جانب توجہ دلائی جو گزشتہ 75 سال سے سرحدی تشدد کا سب سے زیادہ خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ چودھری نے کہا کہ 1971ء اور بعد ازاں کرگل اور اب موجودہ دور کے ڈرون حملوں تک ہمیشہ سرحد کے قریب رہنے والے عام لوگ ہی سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گولیاں اور ڈرونز مذہب یا علاقہ نہیں دیکھتے، یہ صرف اپنے ساتھ تباہی لاتے ہیں۔ سریندر چودھری نے بھارت اور پاکستان کے مابین حالیہ سرحدی کشیدگی اور سے قبل پہلگام حملے سے سیاحتی شعبے کو ہوئے نقصانات پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے ہوٹل خالی ہوگئے ہیں، ٹرانسپورٹرز کا کاروبار ٹھپ ہے، یہ وہ قیمت ہے جو عام کشمیری ادا کر رہا ہے۔ پی ڈی پی کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور آرٹیکل ختم کرنے والوں کی حمایت کی، انہیں اب جواب دینا ہوگا کہ اس سے کشمیریوں کا کیا فائدہ ہوا۔ انہوں نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے پُرامن جدوجہد پر بھی زور دیا۔