پاکستان کا آپریشن "بنیان المرصوص" :سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور کا مودی کو دوٹوک پیغام
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف آپریشن "بنیان المرصوص" (آہنی دیوار) کے آغاز کے بعد سابق ڈی جی آئی ایس پی آر اور سابق کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر) جنرل آصف غفور کا دبنگ بیان سامنے آ گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ "نصر من اللہ و فتح قریب"(اللہ کی طرف سے مدد اور جلد فتح)
انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مودی! تمہیں بارہا متنبہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کا امتحان نہ لو۔
مری میں ’’پاک فوج زندہ باد ‘‘ ریلی
بعد ازاں ایک اور ٹوئٹ میں جنرل (ر) آصف غفور نے اپنی ایک پوسٹ کی تصویر شیئر کی جسے ان کے مطابق ٹوئٹر نے ان کی ٹائم لائن سے ہٹا دیا تھا۔ اس تصویر میں دشمن کو للکارتے ہوئے درج تھا کہ یہ تو صرف ایک پوسٹ ہے، بھارت تم پاکستان کی مسلح افواج کا مقابلہ کیسے کرو گے؟
آصف غفور نے بھارتی مظالم پر بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی! تم دہشتگرد ریاست کے سربراہ ہو اور تم نے مقبوضہ کشمیر کے معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اسلام آباد پہنچ گئے
پاکستانی عوام اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جنرل (ر) آصف غفور کے ان جرات مندانہ بیانات کو زبردست پذیرائی مل رہی ہے جبکہ آپریشن "بنیان المرصوص" کے آغاز کو بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: آصف غفور
پڑھیں:
باجوڑ میں فائرنگ کا واقعہ: اے این پی کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری میر اعظم خان جاں بحق
باجوڑ کی تحصیل خار کے علاقے خزانہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے تحصیل خار کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری میر اعظم خان جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ خار-ناوگئی روڈ پر پیش آیا، جو لوئی سم پولیس اسٹیشن کی حدود میں آتا ہے۔
واقعے کی تفصیلات
مقامی ذرائع اور ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق، 45 سالہ میر اعظم خان گھر واپس جا رہے تھے کہ گھات لگائے حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔
انہیں شدید زخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال خار منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔تاحال کسی گروپ یا تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اے این پی رہنماؤں کا شدید ردعمل
واقعے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، اور اے این پی کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں نے سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
پارٹی کے مقامی صدر گل افضل خان، ڈپٹی جنرل سیکرٹری صادق اکبر جان، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری شاہ نصیر خان، شیخ جان زادہ اور ایم پی اے محمد نثار خان نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
صوبائی قیادت کا مؤقف
اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین اور جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی نے پارٹی کے آفیشل فیس بک پیج پر جاری بیان میں اس واقعے کو سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی ناکامی قرار دیا۔
انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی مولانا خان زیب کو اسی طرز پر نشانہ بنایا گیا، لیکن آج تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، جو کہ حکومتی نااہلی کا واضح ثبوت ہے۔”
پارٹی قیادت نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میر اعظم خان اور خان زیب دونوں کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
علاقے میں خوف کی فضا
واقعے کے بعد علاقے میں خوف اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تحفظ فراہم کرنے اور سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
Post Views: 1