بھارتی شہر کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی کی آمد کے موقع پر بدنظمی اور ناقص انتظامات کے باعث ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدنظمی اور ناقص انتظامات کے باعث شائقین شدید غصے کا شکار ہو گئے، جس کے نتیجے میں اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ کے واقعات بھی پیش آئے۔

رپورٹس کے مطابق میسی مختصر وقت، تقریباً دس منٹ کے لیے اسٹیڈیم میں موجود رہے، جس پر مداحوں میں مایوسی پھیل گئی۔

#WATCH | Kolkata, West Bengal: Angry fans resort to vandalism at the Salt Lake Stadium in Kolkata, alleging poor management of the event.



Star footballer Lionel Messi has left the Salt Lake Stadium in Kolkata.

A fan of star footballer Lionel Messi said, "Absolutely terrible… pic.twitter.com/TOf2KYeFt9

— ANI (@ANI) December 13, 2025

ایک شائق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی خراب انداز میں منعقد کیا گیا ایونٹ تھا۔

ان کے مطابق میسی کے اردگرد سیاسی رہنماؤں اور وزراء کا ہجوم تھا، جس کی وجہ سے عام شائقین انہیں دیکھ بھی نہ سکے۔

مداح کا کہنا تھا کہ میسی نے اپنی آمد پر نمائشی فٹبال بھی نہیں کھیلی جبکہ منتظمین کی جانب سے شاہ رخ خان کی آمد کے دعوے بھی پورے نہ ہو سکے۔

شائقین نے وقت، پیسے اور جذبات ضائع ہونے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔

واقعے کے بعد ریاستی حکام کی جانب سے لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے باقاعدہ معذرت کی گئی اور اعلان کیا گیا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔

یہ کمیٹی ریٹائرڈ جسٹس اشیم کمار رائے کی سربراہی میں کام کرے گی، جس میں چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہِل افیئرز) بھی شامل ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ذمہ داران کا تعین اور آئندہ ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

حکام نے ایک بار پھر تمام اسپورٹس شائقین سے دلی معذرت کی ہے۔

I am deeply disturbed and shocked by the mismanagement witnessed today at Salt Lake Stadium. I was on my way to the stadium to attend the event along with thousands of sports lovers and fans who had gathered to catch a glimpse of their favourite footballer, Lionel Messi.

I…

— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) December 13, 2025

بعد ازاں لیونل میسی کے قیام کے ہوٹل کے باہر جمع ہونے والے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے بھی پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔

ذرائع کے مطابق میسی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں شائقین ہوٹل کے باہر جمع ہو گئے تھے، جس کے باعث سیکیورٹی صورتحال کشیدہ ہو گئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہجوم کے بڑھتے دباؤ اور امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے معمولی لاٹھی چارج اور دیگر اقدامات کرنا پڑے۔

#WATCH | Kolkata, West Bengal: Police personnel use mild force to disperse the crowd that had gathered outside the hotel where star footballer Lionel Messi was staying

Angry fans today vandalised the Salt Lake Stadium in Kolkata, alleging poor management of the event.… pic.twitter.com/u58JR0xNG3

— ANI (@ANI) December 13, 2025

انتظامیہ کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یہ کارروائی ضروری تھی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

امریکا: نیٹو سے علیحدگی کے مطالبے کا بل کانگریس میں پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا کی نیٹو سے علیحدگی کے مطالبے پر مبنی بل امریکی کانگریس میں پیش کر دیا گیا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ بل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست کینٹکی سے رکن کانگریس ٹامس میسی نے پیش کیا، بل کے مسودے کے مطابق نیٹو موجودہ امریکی قومی سلامتی کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ٹامس میسی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ نیٹو سرد جنگ کی یادگار ہے اور اس دفاعی اتحاد کے لئے امریکی فنڈنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اس سے علیحدہ ہونا چاہئے اور اس رقم کو اپنے ملک کے دفاع کے لئے استعمال کرنا چاہئے۔

سوشلسٹ ممالک کے لئے بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کے رکن یورپی ممالک اپنے دفاع کے لئے کافی اقتصادی اور فوجی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دفاعی اتحاد نیٹو نے 1999ء میں مشرق کی طرف اپنی وسیع پیمانے پر توسیع کا آغاز کیا، باوجود اس کے کہ اس کی مطابقت اور بیانات اس کے برعکس ہیں، نیٹو اب امریکی قومی سلامتی کے موجودہ مفادات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان اس بل پر کب غور کر سکتا ہے۔

امریکی کانگریس کے ریپبلکن رکن ٹامس میسی اس سے قبل دوسرے ممالک کے معاملات میں امریکی مداخلت اور واشنگٹن کی طرف سے طاقت کے استعمال کی مخالفت کر چکے ہیں، خاص طور پر انہوں نے 22 جون کو ایرانی تنصیبات پر امریکی حملوں کو امریکی آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام پر تنقید کی تھی۔

واضح رہے کہ ان بیانات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹامس میسی پر جوابی تنقید کی تھی، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابی مقابلے میں میسی کے حریف کی حمایت کریں گے، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو ) 1949 میں قائم ہوئی، اس وقت اس کے رکن ممالک کی تعداد 12 تھی جو اب بڑھ کر 32 تک پہنچ چکی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • میسی کے مختصر دورۂ بھارت پر مداح برہم، کولکتہ اسٹیڈیم میں ہنگامہ آرائی
  • بھارت میں لیونل میسی کی تقریب بدنظمی کا شکار، کھلاڑی چند منٹ بعد روانہ
  • وینزویلا کا ضبط شدہ آئل ٹینکرامریکی بندرگاہ ہیوسٹن کی جانب روانہ
  • کولکتہ میں اسٹار فٹبال میسی پر مشتعل ہجوم نے بوتلیں برسا دی گئیں
  • سینٹ کو انتشار اور محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دیا جائے گا: ڈپٹی چیئرمین 
  • اسلام آباد میں ایم ٹیگ ریڈرز کی تنصیب مکمل، خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے ہوں گے
  • امریکی کانگریس میں ناٹو سے علیحدگی کا بل پیش
  • امریکا: نیٹو سے علیحدگی کے مطالبے کا بل کانگریس میں پیش
  • اداکارہ کبریٰ خان کی ڈانس ویڈیو وائرل، مداحوں کے دلچسپ تبصرے