WE News:
2025-09-24@04:58:01 GMT

پاک بھارت جنگ بندی میں کس ملک نے کیا کردار ادا کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

پاک بھارت جنگ بندی میں کس ملک نے کیا کردار ادا کیا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ شب بھر جاری رہنے والی پاکستان اور بھارت کے ثالثی کی کوششیں بالآخر کامیاب ہو گئی ہیں اور دونوں ملکوں نے فی الفور اور مکمل  جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت فوری و مکمل جنگ بندی پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان

دونوں ممالک ہوشمندی سے کام لینے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس پر  پاکستانی نائب  وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے بھی اس اعلان کی توثیق کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ پاکستان اوربھارت نے فوری جنگ بندی پراتفاق کیاہے، پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن  اورسلامتی  کے لئے کوشش کی ہے، پاکستان نے امن کی کاوشوں میں اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا۔

یہاں ہم جائزہ لیتے ہیں کہ گزشتہ 2 دنوں کے اندر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے کیا کوششیں ہوئیں۔

پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو مسلسل دونوں ملکوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر، پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر سے کئی بار رابطے کیے اور دونوں ملکوں کو آپس میں بات چیت کے ذریعے سے مسائل حل کرنے کا مشورہ دیا۔ امریکی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی سہولت کاری کے لیے تیار ہے۔

پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان المرصوص کے آغاز کے بعد کئی ممالک نے  پاکستان، کئی ممالک بھارت اور کئی ممالک دونوں ملکوں سے رابطہ کرکے کشیدگی کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔  مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک بھی دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کم کرنے اور ثالثی کردار کے لیے کوششیں کرتے رہے۔

سعودی عرب کا کردار

سعودی وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے دہلی اور اسلام آباد کے دورے کر کے دونوں ملکوں کو جنگ بندی پر قائل کرنے کی کوشش کی۔ پاکستان میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں اُنہوں نے خطّے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

نائب وزیراعظم نے علاقائی امن اور سلامتی کے لئے سعودی عرب کی تعمیری سفارتی کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ آج نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کو علاقائی صورتحال بالخصوص گزشتہ رات بھارتی حملے اور پاکستانی ردّعمل سے آگاہ کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان میں معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت کی اور پاکستان کے نپے تلے اور متحمل ردّعمل کی تعریف کی۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے بحال رکھنے پر اتفاق کیا۔

امریکا کا کردار

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی راستہ نکالیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کو بات چیت کے لئے امریکی سہولت کاری کی بھی پیش کش کی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بھی مسلسل رابطے کیے۔

جی 7 ممالک اور یورپی یونین

پاک بھارت جنگی صورتحال اور کشیدگی کم کرنے کے لیے جی 7 ممالک نے دونوں ملکوں سے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ جی 7 وزرائے خارجہ جن میں کینیڈا، جرمنی، جاپان، اٹلی، برطانیہ، امریکا اور یورپی یونین کے نمائندے شامل ہیں انہوں نے کینیڈا سے جاری ایک پریس ریلیز میں دونوں ملکوں پر کشیدگی کم کرنے کے زور دیا ہے۔

مزید پڑھیے: شدید جھڑپوں کے بعد پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز کا رابطہ ہوگیا

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ علاقائی استحکام کے لئے شدید خطرہ ہے جس پر ہمیں تشویش ہے۔ ہمیں دونوں ملکوں میں عام شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے بارے میں تحفظات ہیں۔ ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور دونوں ملکوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ براہِ راست ایک دوسرے سے بات چیت کریں۔

برطانیہ

برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے اور خاص طور پر کہا ہے کہ دونوں اطراف کے ذمے داران براہِ راست بات چیت کریں۔

یورپی یونین باضابطہ اور بیک چینل دونوں طریقوں سے پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور اُس کے دونوں ممالک میں رابطے ہوئے ہیں۔

پاک بھارت جنگ اور ترکیہ کا کردار

اس مختصر دورانیے کی پاک بھارت جنگ میں ترکئے کا کردار خاص طور پر بہت اہم اور لائق تحسین رہا۔ اسحاق ڈار اور ترک وزیر خارجہ خاکان فیدان ایک دوسرے سے مسلسل رابطے میں رہے اور آج بھی ایک بار پھر اسحاق ڈار نے ترک وزیر خارجہ سے بات چیت کی۔ ترکیہ نے پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا جس پر کچھ بھارتی سوشل میڈیا صارفین ترکیہ پر برہم بھی نظر آئے۔

پاک بھارت کشیدگی میں چین کا کردار

پاک بھارت کشیدگی کے آغاز سے چینی وزارت خارجہ بہت متحرک اور فعال رہی اور چینی وزارت خارجہ کی جانب سے مسلسل بیانات جاری کیے جاتے رہے کہ چین کو دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ صورتحال پر سخت تشویش ہے اور وہ صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

مزید پڑھیں: ’میرا ہر فوجی جوان جیسے ہو کھڑی چٹان‘، فوج کی شاندار کارروائی پر پاکستانی خوشی سے سرشار

چین نے  دونوں فریقوں سے کہا کہ وہ امن اور استحکام کے وسیع تر مفاد میں تحمل سے کام لیں،معاملہ کشیدگی کی بجائے سیاسی تصفیہ  سے حل کریں اور چین اس مقصد کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس ضمن میں یہ بات بھی اہم ہے بظاہر کچھ چینی سوشل میڈیا اکاؤنٹس مسلسل پاکستان کی حمایت کرتے رہے۔

ایران کا کردار

ہمسایہ ملک ایران بھی پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے مسلسل سفارت کاری کرتا رہا۔ ایرانی وزیر خارجہ آغا عباس عراقچی نے اس سلسلے میں نئی دہلی کا دورہ بھی کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک بھارت سیزفائر پاک بھارت کشیدگی پاک بھارت کشیدگی اور عالمی دنیا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک بھارت سیزفائر پاک بھارت کشیدگی پاک بھارت کشیدگی اور عالمی دنیا وزیر خارجہ اسحاق ڈار کشیدگی کم کرنے کے پاک بھارت کشیدگی دونوں ملکوں کے پاک بھارت جنگ اسحاق ڈار نے دونوں ممالک اور پاکستان پاکستان اور کرنے کے لیے کا کردار انہوں نے بات چیت کے لئے ہے اور

پڑھیں:

وزیر خارجہ کی فلسطین کے مسئلے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت، دو ریاستی حل پر زور

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ پاکستان محمد اسحاق ڈار نے آج فلسطین کے مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے کے نفاذ کے موضوع پر منعقدہ اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ اجلاس سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں نیویارک میں منعقد ہوا۔ کانفرنس اس لحاظ سے اہم تھی کہ کئی ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا جس نے فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ریاستی حیثیت پر عالمی اتفاق رائے کو مزید مضبوط کیا۔

یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ اجلاس: ٹرمپ مسلم ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، ایجنڈے پر غزہ بحران سرفہرست

وزیر خارجہ نے فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، پرتگال اور دیگر ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور اُن تمام ممالک پر زور دیا جو تاحال فلسطین کو تسلیم نہیں کر سکے کہ وہ بھی بین الاقوامی قانون کے تقاضوں کے مطابق یہ قدم اٹھائیں۔

ترجمان کے مطابق پاکستان نے کانفرنس میں فعال کردار ادا کیا اور اپنے دیرینہ اور اصولی مؤقف کو برقرار رکھتے ہوئے ‘نیو یارک ڈیکلیئریشن’ کے نام سے جاری ہونے والے اعلامیے کی بھی توثیق کی۔ یہ اقدام پاکستان کے اس مستقل عزم کا عکاس ہے جو وہ ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے قیام کے لیے کرتا آیا ہے۔

پاکستان ان اولین ممالک میں شامل ہے جس نے 1988ء میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا اور ہمیشہ فلسطین کی اقوامِ متحدہ میں مکمل رکنیت کی حمایت کی ہے۔

کانفرنس نے ایک بروقت اور ضروری پلیٹ فارم فراہم کیا تاکہ عالمی وعدوں کو عملی اقدامات میں بدلا جا سکے۔ پاکستان نے واضح کیا کہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن و استحکام کے لیے فوری، مربوط اور ٹھوس بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان خواتین کے شانہ بشانہ ترقی کے عزم پر قائم ہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا اقوام متحدہ اجلاس سے خطاب

پاکستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی فلسطینی عوام تک مکمل اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی اس کانفرنس میں شرکت نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی تاریخی اور غیر متزلزل یکجہتی کی ایک بار پھر تجدید کی۔ پاکستان نے ہمیشہ متعلقہ اقوامِ متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں میں بیان کیے گئے ایک آزاد، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی ہے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ دو ریاستی حل غزہ فلسطین مسلم ممالک

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لائے: اسحاق ڈار
  • پاکستان و ہنگری کا تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی شام کے صدر احمد الشرع سے ملاقات
  • پاکستان کو بھارت و اسرائیل سے لاحق خدشات کے پیش نظر چوکنا رہنا ہوگا، مشاہد حسین
  • ایشیا کپ سپر4 میں پاکستان بمقابلہ سری لنکا، فائنل تک رسائی کی راہیں آج واضح ہوں گی
  • وزیر خارجہ کی فلسطین کے مسئلے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت، دو ریاستی حل پر زور
  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے پُرعزم ہیں، چینی وزیر خارجہ
  • ایچ-1 بی ویزا کے نئے ضابطے سے مشکلیں آئیں گی، بھارتی وزارت خارجہ
  • بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
  • مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا: صدر و وزیراعظم