غزہ کے عوام کی شدید پیاس، فی کس پانی کی کھپت روزانہ 5 لیٹر سے کم
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
غزہ کی وزارت صحت نے چند گھنٹے قبل اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 52 ہزار 810 افراد شہید ہو چکے ہیں اور 119 ہزار 473 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی فوج کی غزہ کی بنیادی ڈھانچوں پر حملوں کے نتیجے میں تقریباً 85 فیصد پانی اور سیوریج کے نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، غزہ کے پانی کے ادارے نے غزہ کے بنیادی ڈھانچے کی مکمل تباہی کے نتیجے میں ایک انسانی بحران کا انتباہ دیا ہے جس سے 2.
ادارے کے مطابق، غزہ کے پانی اور سیوریج کے 85 فیصد ادارے شدید نقصان سے دوچار ہو چکے ہیں اور پانی کی نکاسی میں 70 سے 80 فیصد کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی روزانہ پانی کی کھپت 3 سے 5 لیٹر تک محدود ہو چکی ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی حالات میں تجویز کردہ کم از کم مقدار سے بہت کم ہے۔ پانی کے ادارے نے بتایا کہ پانی کی فراہمی میں کمی اور سیوریج کے نظام کی خرابی کی وجہ سے آبادی میں مختلف بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ غزہ کے پانی کے ادارے نے مزید کہا کہ اسرائیل کی پالیسیوں کے تحت جنیوا کنونشن، نسل کشی کے خاتمے کے معاہدے اور روم کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
اس ادارے نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے حملوں کو روکا جائے، محاصرے کا خاتمہ کیا جائے اور پانی کے بحران کو حل کرنے کے لیے حکومت کی مدد کی جائے۔ غزہ کی وزارت صحت نے چند گھنٹے قبل اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 52 ہزار 810 افراد شہید ہو چکے ہیں اور 119 ہزار 473 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پانی کے ادارے نے غزہ کے پانی پانی کی
پڑھیں:
ایران، اسرائیل جنگ: وزیر اعظم کا حملوں کے بعد قطر اور سعودیہ عرب سے اظہار یکجہتی
وزیراعظم پاکستان سے قطر کے سفیر نے ملاقات کی جس کے دوران شہباز شریف نے قطر پر حملوں کے بعد امیر قطر اور عوام سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ روز کے حملوں کے بعد بوزیراعظم نے امیر قطر اور عوام سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ ہم قطری بہن، بھائیوں اور پورے خطے کی سلامتی اور تحفظ کے لیے دعا گو ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے پاکستان نے ہمیشہ بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیا۔