Express News:
2025-05-11@00:44:47 GMT

کراچی؛ پانی چوری میں ملوث واٹر بورڈ کے دو افسران معطل

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

کراچی:

واٹر کارپوریشن کے سی ای او نے شہر میں پانی چوری میں ملوث عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے دو افسران کو معطل کردیا۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے پانی چوری کی روک تھام اور منصفانہ فراہمی سے متعلق موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا اور اس موقع پر سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی اور سی او او واٹر انجینئر اسداللہ خان سمیت دیگر اعلیٰ حکام ان کے ہمراہ تھے۔

میئر کراچی نے اسلام گنج کالونی نزد لسبیلا برج، لیاری ندی، مسرت سنیما ناظم آباد، سیف اللہ بنگش اڈہ اور سلیکا مشین فیکٹری کے سامنے واقع آئس فیکٹری ناظم آباد کا معائنہ کیا اور اس دورے کا مقصد شہر میں پانی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کو مزید مؤثر اور تیز کرنا تھا۔

شہر کے مختلف علاقوں کے دورے میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ پانی چوری کی مکمل صاف شفاف اور غیر جانب دارانہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پانی صرف شہریوں کا حق ہے اور عوام کے حصے کا پانی کسی بھی صورت ضائع یا چوری نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اس موقع پر میئر کراچی نے ہدایت کی کہ پانی چوری میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور انتظامی طور پر ملوث افسران کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی بھی کی جائے۔

اسی سلسلے میں سی ای او واٹر کارپوریشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پانی چوری میں ملوث دو افسران کو معطل کردیا، معطل کیے گئے افسران میں ایگزیکٹو انجینئر ایف ٹی ایم ایس ایم احسن اور ایگزیکٹو انجینئر سی ٹی ایم احسان اللہ شیخ شامل ہیں۔

واٹر کارپوریشن کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے دونوں افسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ پانی چوری میں ملوث کسی بھی افسر یا اہلکار کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی اور شہریوں کو پانی کی منصفانہ اور بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: واٹر کارپوریشن میئر کراچی کے خلاف کہ پانی

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، غیر قانونی تعمیرات کا تحفظ ، ڈی جی کی نظروں سے اوجھل

انہدام سے محفوظ رکھنے کے پیکیج متعارف، ڈی ڈی کمال موٹا سرگرم ، وصولیاں شروع
گلبرگ ٹاؤن شریف آباد بلاک 1پلاٹ 409اور 441پر تعمیرات شروع کرادی گئیں
جرأت سروے ٹیم کا موقف جاننے کے لیے ڈی جی ہاؤس رابطہ،جواب دینے سے گریز

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں لمبے عرصے سے من چاہی سیٹوں پر قابض افسران غیر قانونی تعمیرات کو مسلسل تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ عوامی حلقوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ نمائشی انہدام کے نام پر عمارتوں کو کمزور کرکے ازسرنو تعمیر کا عمل آخر کب اختتام پذیر ہو گا؟افسران کی ملی بھگت سے کراچی میں تعمیر کی جانے والی کمزور عمارتوں کی روک تھام آخر کب ممکن ہوگی ؟یہ سب تو اسی وقت ممکن ہے جب ملکی محصولات سے بھاری تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے والے بلڈنگ افسران اپنے کام سے مخلص ہوںمگر حقائق تو اس کے بالکل برعکس ہیں۔ بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں۔ وسطی میں جاری انہدام کے باوجود بھی ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے پیکیج متعارف کروا دیے گئے ہیں۔ اس وقت بھی گلبرگ ٹاؤن کے علاقے شریف آباد نمبر 1پلاٹ نمبر 409اور 441پر خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں اور دلچسپ امر یہ ہے کہ مختلف اخبارات میں بارہا کی جانے والی نشان دہی کے باوجود خلاف ضابطہ تعمیرات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی نظروں سے اوجھل ہیں۔جرأت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈی جی ہاؤس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ڈی جی ہاؤس سے حسب معمول جواب دینے سے گریز کیا جاتا رہا۔

متعلقہ مضامین

  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے پانی چوری میں ملوث 2 افسران کو معطل کر دیا
  • کراچی: اورنگی میں اے ٹی ایم سے چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • سندھ بلڈنگ، غیر قانونی تعمیرات کا تحفظ ، ڈی جی کی نظروں سے اوجھل
  • کراچی؛ غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث دو ملزمان گرفتار
  • کراچی میں آج سے پانی کی سپلائی ہر صورت شروع کریں، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت
  • کراچی، غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی: آئی آئی چندریگر روڈ سے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • ریاست مخالف پروپیگنڈہ مہم میں ملوث 5 سو سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف گھیرا تنگ
  • کراچی: ڈیڑھ کروڑ کے زیورات چوری کرنیوالے 5 مزدور گرفتار