کراچی؛ پانی چوری میں ملوث واٹر بورڈ کے دو افسران معطل
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
کراچی:
واٹر کارپوریشن کے سی ای او نے شہر میں پانی چوری میں ملوث عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے دو افسران کو معطل کردیا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے پانی چوری کی روک تھام اور منصفانہ فراہمی سے متعلق موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا اور اس موقع پر سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی اور سی او او واٹر انجینئر اسداللہ خان سمیت دیگر اعلیٰ حکام ان کے ہمراہ تھے۔
میئر کراچی نے اسلام گنج کالونی نزد لسبیلا برج، لیاری ندی، مسرت سنیما ناظم آباد، سیف اللہ بنگش اڈہ اور سلیکا مشین فیکٹری کے سامنے واقع آئس فیکٹری ناظم آباد کا معائنہ کیا اور اس دورے کا مقصد شہر میں پانی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کو مزید مؤثر اور تیز کرنا تھا۔
شہر کے مختلف علاقوں کے دورے میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ پانی چوری کی مکمل صاف شفاف اور غیر جانب دارانہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پانی صرف شہریوں کا حق ہے اور عوام کے حصے کا پانی کسی بھی صورت ضائع یا چوری نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اس موقع پر میئر کراچی نے ہدایت کی کہ پانی چوری میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور انتظامی طور پر ملوث افسران کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی بھی کی جائے۔
اسی سلسلے میں سی ای او واٹر کارپوریشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پانی چوری میں ملوث دو افسران کو معطل کردیا، معطل کیے گئے افسران میں ایگزیکٹو انجینئر ایف ٹی ایم ایس ایم احسن اور ایگزیکٹو انجینئر سی ٹی ایم احسان اللہ شیخ شامل ہیں۔
واٹر کارپوریشن کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے دونوں افسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ پانی چوری میں ملوث کسی بھی افسر یا اہلکار کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی اور شہریوں کو پانی کی منصفانہ اور بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر کارپوریشن میئر کراچی کے خلاف کہ پانی
پڑھیں:
ایف آئی اے کراچی کی بڑی کارروائی، غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار
ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے کراچی میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت محمد اکبر کے نام سے ہوئی ہے جسے سہراب گوٹھ کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔ کارروائی کے دوران ملزم کو غیر ملکی کرنسی کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
ملزم کے قبضے سے مجموعی طور پر 70 لاکھ روپے مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی جن میں 13 ہزار امریکی ڈالر، 8 ہزار سعودی ریال، 1556 یو اے ای درہم، 7 ہزار انڈونیشین روپیہ، ایک ہزار یمنی ریال، 318 عمانی ریال اور 305 چائنیز یوآن شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی: ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کے خلاف کریک ڈاؤن، 63 ملزمان گرفتار
ترجمان کے مطابق برآمد شدہ کرنسی میں 1,74,610 افغانی، یورو، عراقی دینار، ترک لیرا اور 40 لاکھ ایرانی ریال بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ملزم سے 15 لاکھ پاکستانی روپے اور 5 موبائل فونز بھی قبضے میں لیے گئے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کر رہا تھا اور برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کرسکا۔ ملزم سے مزید ریکارڈ بھی برآمد ہوا ہے جبکہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی اے کراچی کرنسی ایکسچینج