سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر باب کاوپر چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر باب کاوپر 84 سال کی عمر میں چل بسے۔
1966ء میں ایم سی جی میں انگلینڈ کے خلاف 307 رنز کی اننگز باب کاوپر کی وجہ شہرت بنی، جو اُس وقت آسٹریلیا کی سرزمین پر سب سے بڑی ٹیسٹ اننگز تھی۔
باب کاوپر نے آسٹریلیا کی جانب سے 27 ٹیسٹ میچز کھیلے جس میں انہوں نے 2061 رنز بنائے، جس میں 5 سنچریاں بھی شامل تھیں۔
کاوپرنے فرسٹ کلاس کرکٹ میں وکٹوریا کی نمائندگی کرتے ہوئے 147 میچز میں 10 ہزار 595 رنز بنائے، 26 سنچریوں کے ساتھ ان کا بیٹنگ اوسط 53.
کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ باب کاوپر ایک انتہائی باصلاحیت بائیں ہاتھ کے بلے باز تھے، جنہیں ان کی نفیس بیٹنگ، کریز پر صبر اور بڑے اسکور بنانے کی صلاحیت کے لیے یاد رکھا جائے گا۔
باب کاوپر نے محض 28 سال کی عمر میں اسٹاک بروکر اور مرچنٹ بینکر کی حیثیت سے اپنا کیریئر بنانے کی وجہ سے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا۔
باب کاوپر بعد میں آئی سی سی میچ ریفری کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی تیاریاں، این سی اے کا تربیتی کیمپ اختیام پزیر
نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں 16 روزہ ریڈ بال ٹریننگ کیمپ مکمل ہو گیا، جہاں قومی کھلاڑیوں نے 12 اکتوبر سے جنوبی افریقہ کے خلاف شروع ہونے والی 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل ہوم سیریز کے لیے بھرپور تیاری کی۔
یہ بھی پڑھیں: ویمنز ورلڈ کپ: پاکستان ٹیم کی سری لنکا میں پریکٹس، بھرپور تیاریاں
قومی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اظہر محمود کی زیر نگرانی مجموعی طور پر 11 کھلاڑیوں نے کیمپ میں حصہ لیا، جن میں بابراعظم، عبداللہ شفیق، علی رضا، اذان اویس، کامران غلام، محمد علی، محمد حریرہ، محمد سلمان، روحیل نذیر، ساجد خان اور شمیل حسین شامل تھے۔ این سی اے کے کوچز اور دیگر عملہ بھی معاون رہا۔
محمد رضوان اور نسیم شاہ کیمپ کے لیے دستیاب نہ ہوسکے کیونکہ وہ ان دنوں کیریبیئن پریمیئر لیگ (سی پی ایل) کھیل رہے ہیں۔
اظہر محمود نے کیمپ کی تکمیل پر ویڈیو بیان میں کہا کہ کیمپ کے 2 بنیادی مقاصد تھے، ایک تو جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اور دوسرا ڈومیسٹک کرکٹ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں کے ساتھ کام کرنا، دونوں مقاصد بڑی حد تک حاصل کر لیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شان مسعود ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 27-2025 تک پاکستان کے کپتان برقرار
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ کے پاس بھی دو اسپنرز موجود ہیں، اس لیے پاکستانی بیٹرز کو اسپن پچ پر طویل اننگز کھیلنے کی مشق کروائی گئی، جبکہ باؤلرز کو کنٹرول، لائن اور وکٹ لینے کے مختلف آپشنز پر کام کرنے کا موقع ملا۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 12 اکتوبر کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جبکہ دوسرا ٹیسٹ 20 سے 24 اکتوبر تک راولپنڈی میں شیڈول ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی اسپن دوست حکمت عملی کو ایک بار پھر جاری رکھے گا، جس نے گزشتہ برس انگلینڈ کے خلاف کامیابی دلائی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پریکٹس جنوبی افریقہ نیشنل اکیڈمی