اسلام آباد (آئی این پی )صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ فتح حاصل کرنے پر قوم خوشیاں منائے، ہم اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق پاک بھارت کشیدگی اور جنگ بندی پر صدر مملکت  نے  کہا کہ مجھے پاکستان کی مسلح افواج، پاک بحریہ اور فضائیہ پر ہمیشہ سے یقین رہا ہے، ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، پاکستان اشتعال انگیزی نہیں چاہتا، امن کا خواہاں ہے۔صدر آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے بھارت کی نام نہاد فوجی قوت کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے، آج ہماری قوم کا عزم بے مثال ہے۔یہی عزم ہمارے آبااجداد کے دوقومی نظریہ کو تقویت بخشتا ہے، اللہ پر ایمان نے ہمیں اپنے سے 5 گنا زیادہ بڑے ملک کیخلاف کھڑے ہونے کی طاقت اور ہمت دی۔آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف، ایئرچیف مارشل، نیول چیف اور افواج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، افواج پاکستان کی بہادری اور انتھک محنت نے ہمیں فتح سے ہمکنار کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

افغان طالبان حکومت دہشتگردوں کو پناہ دے رہی ہے ،غلط بیانی سے گریز کریں،پاکستان کا انتباہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: دفترِ خارجہ پاکستان نے استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے تیسرے دور کے اختتام پر باضابطہ بیان جاری کیا ہے، جس میں افغانستان کی جانب سے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا دور 7 نومبر کو استنبول میں مکمل ہوا، اور پاکستان نے ترکیے اور قطر کی ثالثی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم، ترجمان کے مطابق افغان حکومت نے طے شدہ وعدوں کے باوجود پاکستان مخالف دہشتگرد گروہوں کے خلاف کوئی مؤثر اقدام نہیں کیا۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 سال کے دوران افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشتگرد حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان حملوں کے باوجود پاکستان نے بارہا تحمل کا مظاہرہ کیا اور تجارتی و انسانی بنیادوں پر تعاون کی پیشکشیں کیں، مگر طالبان حکومت کی طرف سے کوئی عملی پیشرفت نہیں ہوئی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ طالبان حکومت دہشتگرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے، اور جب پاکستان ان دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کرتا ہے تو افغان حکام اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا سہارا لیتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق مذاکرات کے دوران افغان فریق نے بحث کو غیر متعلقہ امور کی طرف موڑنے کی کوشش کی، جس سے اصل مسئلہ  یعنی دہشتگردی کی روک تھام  پسِ پشت چلا گیا۔

پاکستان نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کے حق میں ہے، لیکن قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات کے بغیر محض بات چیت سے کوئی نتیجہ نہیں نکل سکتا۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، اور دہشتگردوں یا ان کے مددگاروں کو دوست شمار نہیں کیا جائے گا۔

فاروق اعظم صدیقی ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان حکومت دہشتگردوں کو پناہ دے رہی ہے ،غلط بیانی سے گریز کریں،پاکستان کا انتباہ
  • بلاول زرداری کا علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
  • آذری یوم فتح: پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا: صدر آذربائیجان
  • پنجاب میں صوبائی محکموں اورکمپنیوں کو ’’فنڈز کی خودمختاری‘‘ختم
  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • رائیونڈ عالمی تبلیغی اجتماع، معاشرے سے قبل اپنی اصلاح ضروری، گھروں میں اسلام نافذ کریں: علما
  • ظہران ممدانی، قصہ گو سیاستدان
  • آر ایس ایس اور بی جے پی نے کبھی اپنے دفاتر میں "وندے ماترم" نہیں گایا، کانگریس
  • " میری دلی دعا ہے کہ کبھی جنگ نہ ہو   لیکن اگر جنگ ہوئی، تو وہ تباہ کن ہوگی، اور طویل چلے گی، ہوسکتا ہے کوئی مصالحت کار بھی نہ بیچ میں پڑے" ایئرچیف مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان