واہگہ بارڈر پر جشن، رینجرز پر پھول نچھاور، بھارت پریڈ سے بھی فرار
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
واہگہ بارڈر پر اس دوران بھارتی سائیڈ پر مکمل سناٹا چھایا رہا، دشمن کا اسٹیڈیم خالی رہا، بی ایس ایف انڈیا کے جوان پریڈ میں شریک نہیں ہوئے، صرف خاموشی سے ترنگا اتارا گیا، یہ منظر خود گواہ تھا کہ بھارتی فوج اور قیادت خوفزدہ ہے اور عوام کو بھی پریڈ میں شرکت سے روک دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارت کو ایک تاریخی اورعبرتناک شکست دے کر نہ صرف دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے بلکہ قوم کے حوصلے اور اتحاد کی نئی مثال قائم کر دی۔ اس عظیم کامیابی کا جشن منانے کیلئے گزشتہ شام ہزاروں پاکستانی شہری واہگہ بارڈر پہنچے جہاں فضا "اللہ اکبر"، "پاک فوج زندہ باد" اور "پاکستان پائندہ باد" کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ واہگہ بارڈر پرجمع ہونیوالے شرکاء میں نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی جو سبز ہلالی پرچم اٹھائے، وطن سے محبت کے جذبے سے سرشار نظر آئے، اگرچہ پاکستان اسٹیڈیم ابھی زیرتعمیر ہے اور عوام کی شرکت محدود ہوتی ہے اس کے باوجود کل شام واہگہ بارڈر پر انسانوں کا سمندر امڈ آیا، گویا پوری قوم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی تھی۔
پریڈ کے اختتام پر شہریوں نے پاکستان رینجرز پنجاب کے جانبازوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اور بار بار "ہمیں تم پر ناز ہے" کے نعرے لگائے، بزرگ خواتین نے جوانوں کے ماتھے چوم کر ان کی قربانیوں اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا۔ واہگہ بارڈر پر اس دوران بھارتی سائیڈ پر مکمل سناٹا چھایا رہا، دشمن کا اسٹیڈیم خالی رہا، بی ایس ایف انڈیا کے جوان پریڈ میں شریک نہیں ہوئے، صرف خاموشی سے ترنگا اتارا گیا، یہ منظر خود گواہ تھا کہ بھارتی فوج اور قیادت خوفزدہ ہے اور عوام کو بھی پریڈ میں شرکت سے روک دیا گیا۔ واہگہ بارڈر اس دن ایک بار پھر اس تاریخی حقیقت کا گواہ بنا کہ جب پوری قوم اپنی افواج کیساتھ کھڑی ہو تو کوئی دشمن میلی آنکھ سے وطن کی طرف نہیں دیکھ سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: واہگہ بارڈر پر پریڈ میں
پڑھیں:
جونا گڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل، ظلم و جبر کی داستان آج بھی جاری
اسلام آباد: ریاستِ جونا گڑھ پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 برس مکمل ہو گئے۔
تاریخ کے اس سیاہ باب کی یاد آج بھی مظلوم کشمیریوں اور جونا گڑھ کے عوام کے دلوں پر تازہ ہے، جہاں بھارت نے 1947 میں زبردستی قبضہ کر کے پاکستان سے الحاق کے فیصلے کو پامال کیا۔
تفصیلات کے مطابق ریاست جونا گڑھ نے آزادی کے بعد باقاعدہ طور پر پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا، جس کی منظوری جونا گڑھ اسٹیٹ کونسل نے دی تھی۔ تاہم، بھارتی رہنما سردار ولبھ بھائی پٹیل نے نواب آف جونا گڑھ پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں، مگر ناکامی کے بعد بھارت نے طاقت کے زور پر ریاست پر قبضہ کر لیا۔
تاریخی شواہد کے مطابق بھارتی افواج نے جونا گڑھ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے، بڑے پیمانے پر قتل و غارت، خواتین کی عصمت دری اور املاک کی تباہی کی گئی۔ اس کے بعد بھارت نے اپنے قبضے کو جائز ثابت کرنے کے لیے ایک نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا، جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔
ماہرین تاریخ کے مطابق جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ بھارت نے آزادی کے بعد کئی شاہی ریاستوں پر زبردستی تسلط قائم کیا، اور آج بھی یہی ہندو انتہا پسندی پورے بھارت کو نفرت اور جبر کی آگ میں جھونک رہی ہے۔
اقلیتوں کے خلاف مظالم، مسلمانوں پر پابندیاں، اور انسانی حقوق کی پامالی — یہ سب بھارت کی 78 سالہ جابرانہ پالیسیوں کی علامت ہیں، جو آج بھی جاری و ساری ہیں۔