پھلوں کو بعد میں کھانے کیلئےفریز کیسے کریں؟ صحیح، آسان اور کم خرچ طریقہ طریقہ جانئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
فروٹ کو فریز کرنا نہ صرف ایک آسان طریقہ ہے بلکہ یہ موسمی ذائقوں کو طویل عرصے تک محفوظ رکھنے کا ایک مؤثر حل بھی ہے۔
چاہے گرمیوں میں تازہ اسٹرابیریز کی بھرمار ہو یا سال بھر اپنے پسندیدہ پھلوں کا ذائقہ برقرار رکھنا ہو، مناسب انداز میں فروٹ فریز کرنے سے نہ صرف خوراک ضائع ہونے سے بچتی ہے بلکہ صحت مند ناشتہ یا میٹھے کا فوری حل بھی مل جاتا ہے۔
شادیوں کے موسم میں ضرورت سے زیادہ کھانے اوربدہضمی سے بچنے کی 5 مفید ٹپس
چونکہ پھلوں کو ان کی پختگی کے عروج پر فریز کیا جاتا ہے، اس لیے ان کے غذائی اجزا اور قدرتی مٹھاس برقرار رہتی ہے، جو مصروف زندگی کا ایک بہترین اور آسان انتخاب بن جاتی ہے۔
اگر آپ موسمی پھلوں کا ذائقہ سال بھر برقرار رکھنا چاہتے ہیں؟ تو پھلوں کو فریز کرنا ایک نہایت آسان اور مؤثر طریقہ ہے۔ لیکن اس کے لیے چند بنیادی اصولوں کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ ذائقہ، غذائیت اور ساخت محفوظ رہے۔
فریز کرنے سے پہلے کیا کریں؟
سب سے پہلے ایسے پھل چُنیں جو پکے ہوئے ہوں لیکن زیادہ نرم یا خراب نہ ہوں۔ انہیں اچھی طرح دھو کر خشک کرلیں کیونکہ نمی جمنے کے دوران برف کے ذرات اور فریزر برن کا باعث بن سکتی ہے۔
پھلوں کو ان کی قسم کے مطابق چھیلیں، گٹھلی نکالیں یا ٹکڑوں میں کاٹ لیں جیسے کیلے کو چھیل کر چھوٹے حصوں میں کاٹنا بہتر ہوتا ہے جبکہ سیب کا چھلکا اتارکر سلائس کرنا مفید رہتا ہے۔
فلیش فریزنگ کا طریقہ
پھلوں کو ایک ساتھ جما دینے کے بجائے، فلیش فریز طریقہ اختیار کریں تاکہ وہ ایک دوسرے سے نہ چپکیں۔
ایک ٹرے پر بٹر پیپر بچھائیں۔
پھلوں کے ٹکڑے الگ الگ رکھیں تاکہ آپس میں نہ لگیں۔
ٹرے کو 2 سے 4 گھنٹے کے لیے فریزر میں رکھیں۔
جب پھل مکمل جم جائیں تو انہیں ایئرٹائٹ بیگ یا کنٹینر میں منتقل کریں۔
بیگ پر تاریخ اور پھل کا نام لازمی لکھیں۔
بیریز (اسٹرابیری، راسبیری، بلیوبیری): ڈنٹھل نکال کر فلیش فریز کریں۔
کیلا: چھیل کر ٹکڑوں میں کاٹیں، اسموتھی یا کیک میں استعمال کے لیے بہترین۔
سیب اور ناشپاتی: سلائس کر کے ہلکا سا لیموں کا رس لگائیں تاکہ رنگ خراب نہ ہو۔
آڑو، آلوبخارا، خوبانی: آدھا کر کے گٹھلی نکالیں اور چاہیں تو چھیل لیں۔
انگور: دھو کر پورے کے پورے فریز کریں، اسنیک یا ڈرنکس میں بہترین۔
ذخیرہ کرنے کا دورانیہ
فروزن پھل 8 سے 12 ماہ کے اندر استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے، اگرچہ وہ اس کے بعد بھی محفوظ رہ سکتے ہیں بشرطیکہ مسلسل فریز کیے جائیں۔ فریزر بیگز میں سے ہوا نکال کر بند کرنے سے ذائقہ اور بناوٹ محفوظ رہتی ہے۔
استعمال اور ڈی فراسٹنگ
زیادہ تر پھل بغیر پگھلائے براہِ راست اسموتھیز یا بیکنگ میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو فریج میں یا کمرے کے درجہ حرارت پر تھوڑی دیر رکھ کر استعمال کریں۔ البتہ، اسٹرابیری جیسے نرم پھل پگھلنے کے بعد اپنی اصل شکل کھو دیتے ہیں، اس لیے انہیں پکوان یا بلینڈنگ میں استعمال کرنا بہتر ہے۔
پھلوں کو فریز کرنا ایک آسان اور کم خرچ طریقہ ہے جس کے ذریعے آپ سال کے کسی بھی وقت اپنے پسندیدہ پھلوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ تھوڑی سی تیاری کے ساتھ آپ کے پاس ہمیشہ صحت بخش اور رنگ برنگی غذاؤں کا ذخیرہ موجود رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہوگا: خاتون اول
---فائل فوٹوخاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہوگا۔
آصفہ بھٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی آئی ایس پی کے پاس متاثرہ افراد کا ڈیٹا اور اُن تک رسائی کی صلاحیت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام متاثرین کو امداد فراہم کرنے کا سب سے تیز اور مؤثر ذریعہ ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا، حکومتِ پنجاب اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی مدد کر رہی ہے، ہمیں بیرونی امداد کا انتظار نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد فراہم نہیں کی جاسکتی، جو بی آئی ایس پی سے رجسٹرڈ ہی نہیں اُنہیں امداد کیسے دی جائے؟
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سندھ میں بیرونی امداد کے باوجود لوگ مکمل طور پر بحال نہیں ہوئے، سندھ یا کراچی کا کیا حال ہے، کیا اُن سے عقل لینے کی ضرورت ہے جنہوں نے سندھ کو آثار قدیمہ بنادیا؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا، حکومتِ پنجاب اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی مدد کر رہی ہے، ہمیں بیرونی امداد کا انتظار نہیں۔