امریکہ کے لیے سنگین خطرات ، 28 بڑے شہرزمین میں دھنسنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
ایک نئی سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ کے 28 بڑے شہر آہستہ آہستہ زمین میں دھنس رہے ہیں، جو مستقبل میں عوامی تحفظ، شہری انفراسٹرکچر اور معیشت کے لیے سنگین خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ تحقیق ورجینیا ٹیک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کی ہے اور اسے سائنسی جریدے ”نیچر سٹیز“ میں شائع کیا گیا ہے۔امریکہ کا وہ شہر جہاں 2 انچ سے زیادہ اونچی ہیلز پہننے پر اجازت نامہ درکار ہوگاماہرین نے سیٹلائٹ ریڈار ٹیکنالوجی کے ذریعے زمین کی سطح میں ہونے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کیا،جس سے پتا چلا کہ زمین دھنسنے کا سب سے بڑا سبب زیرِ زمین پانی کا بے تحاشا استعمال ہے۔
زمین کیوں دھنس رہی ہے؟
تحقیق کے مطابق جب شہروں میں پانی کی طلب بڑھتی ہے تو زیرِ زمین پانی کی مقدار کو قدرتی رفتار سے زیادہ نکالا جاتا ہے۔ اس سے زمین کے نیچے موجود خلا بیٹھ جاتے ہیں اور اوپر کی سطح بھی نیچے آ جاتی ہے۔دیگر عوامل میں تیل و گیس کی نکاسی، بھاری عمارتوں کا دباؤ، اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات شامل ہیں۔
تحقیق میں جن شہروں کو سب سے زیادہ متاثر قرار دیا گیا ہے، ان میں شامل ہیں:
ہیوسٹن: سب سے زیادہ متاثرہ شہر، جہاں بعض علاقے ہر سال 5 سینٹی میٹر تک نیچے جا رہے ہیں۔
ڈلاس، فورٹ ورتھ، کولمبیا: زمین سالانہ 4 ملی میٹر یا اس سے زیادہ کی رفتار سے دھنس رہی ہے۔نیو یارک، شکاگو، سیئیٹل، ڈینوَر: ان شہروں میں زمین تقریباً 2 ملی میٹر سالانہ کی شرح سے نیچے جا رہی ہے۔دیگر متاثرہ شہروں میں شکاگو، ڈیٹرائٹ، انڈیاناپولِس، شارلٹ، کولمبس شامل ہیں جہاں زمین کا 98 فیصد حصہ اس عمل سے گزر رہا ہے۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ زمین کے دھنسنے کے ساتھ ساتھ سمندر کی سطح میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جو خاص طور پر ساحلی شہروں کے لیے دوہرا خطرہ بن گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2050 تک سمندر کی سطح میں 25 سے 30 سینٹی میٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے تباہ کن سیلابوں کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
تحقیق کے مرکزی مصنف لیونارڈ اوہنہن کا کہنا ہے کہ،
”یہ چھوٹے چھوٹے اثرات وقت کے ساتھ بڑھتے جائیں گے، جن سے شہری نظام میں کمزوریاں پیدا ہوں گی، اور مستقبل میں زیادہ بڑے مسائل، جیسے کہ سیلاب، مکانات کی تباہی، اور بنیادی ڈھانچے کی ناکامی کا سامنا ہو سکتا ہے۔“
اس کے ممکنہ حل کے لیےماہرین تجویز دیتے ہیں کہ،
زیرِ زمین پانی کے استعمال کو محدود کیا جائے۔
متبادل پانی کے ذرائع جیسے بارش کے پانی کو ذخیرہ کیا جائے۔
شہری منصوبہ بندی میں زمین کے استحکام کو ترجیح دی جائے۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے پالیسی سازی کی جائے۔یہ تحقیق ایک خطرے کی گھنٹی ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے، تو امریکہ کے بڑے شہر مستقبل میں شدید قدرتی اور شہری بحرانوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سے زیادہ کے لیے کی سطح
پڑھیں:
بینکاک؛ مصروف شاہراہ اچانک دھنسنے سے 160 فٹ گہرا گڑھا بن گیا، ویڈیو وائرل
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک کی ایک مصروف شاہراہ پر اچانک 160 فٹ گہرا اور 98 فٹ چوڑا گڑھا بن گیا، جس نے تین گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
مذکورہ واقعہ 24 ستمبر کی بدھ کی صبح سام سین روڈ پر پیش آیا، جس سے ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی اور قریبی علاقے خالی کرالئے گئے۔
رائل تھائی پولیس کے مطابق یہ گڑھا صبح تقریباً 7 بجے ایک اسکول کے سامنے بنا، جو ایک اسپتال اور پولیس اسٹیشن کے نہایت قریب ہے۔ پولیس کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’’واجیرا اسپتال، سام سین روڈ، دوسیت ڈسٹرکٹ، بینکاک کے قریب زمین 30 بائے 30 میٹر کے رقبے پر بیٹھ گئی، جس کی گہرائی 50 میٹر تک جاپہنچی۔ اس کے بعد دو بجلی کے کھمبے اور پولیس اسٹیشن کی کار بھی گڑھے میں جاگری۔‘‘
مقامی میڈیا کے مطابق اس حادثے سے قریبی سام سین میٹروپولیٹن پولیس اسٹیشن کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ دو بجلی کے کھمبوں اور ایک ٹو ٹرک سمیت تین گاڑیاں گڑھے میں دھنس گئیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح مصروف شاہراہ پر اچانک زمین دھنسنے سے گاڑیاں الٹی سمت بھاگنے لگیں۔
واقعے کے باعث واجیرا اسپتال اور قریبی گھروں کو خالی کرایا گیا۔ بینکاک کے گورنر چڈچارٹ ستیپنٹ کے مطابق گڑھا زیرِ زمین میٹرو اسٹیشن کی تعمیراتی سرگرمیوں کے باعث بنا ہے۔ مسلسل بارش اور خراب موسم کے باوجود خوش قسمتی سے اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
رپورٹس کے مطابق پولیس نے متاثرہ مقام کی تصاویر بھی جاری کی ہیں، جب کہ نیشنل پولیس کمشنر نے میٹروپولیٹن پولیس بیورو کو ہدایت دی ہے کہ بینکاک میٹروپولیٹن ایڈمنسٹریشن سمیت متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کیے جائیں، بڑی پانی کی پائپ لائنوں کی مرمت کی جائے اور عوام کو ہر ممکن امداد فراہم کی جائے۔