موت کے بعد انسانی دماغ کتنے عرصے محفوظ رہتا ہے، جان کر حیران رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انسانی دماغ بعض مخصوص حالات میں ہزاروں سال تک قدرتی طور پر محفوظ رہ سکتا ہے، جو سائنسدانوں کے لیے حیرت کا باعث ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی محققہ الیگزینڈرا مورٹن-ہیورڈ کی قیادت میں کی گئی ایک جامع تحقیق میں دنیا بھر سے 4,400 سے زائد محفوظ شدہ انسانی دماغوں کا ریکارڈ مرتب کیا گیا ہے۔
ان میں سے 1,300 سے زیادہ ایسے کیسز ہیں جہاں صرف دماغ محفوظ رہا، جبکہ باقی تمام نرم بافتیں ختم ہو چکی تھیں ۔
ماہرین کے مطابق دماغ کی اس غیرمعمولی حفاظت کے پیچھے ممکنہ عوامل میں شامل ہیں:
مالیکیولر کراس لنکنگ: پروٹینز اور لپڈز کا آپس میں جُڑ جانا، دماغی بافتوں کو مستحکم بناتا ہے۔
میٹل کمپلیکسیشن: آئرن یا کاپر جیسے دھاتوں کی موجودگی میں کیمیائی تعاملات تحفظ میں مدد دیتے ہیں۔
ماحولیاتی حالات: گیلی، آکسیجن سے محروم، یا انتہائی سرد جگہیں جہاں بیکٹیریا کی سرگرمی محدود ہوتی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سائنسدانوں نے ملبے میں پھنسے افراد کی تلاش کے لیے جدید بھنورے تیار کرلیے
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ کے محققین نے ایک انوکھی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز کا نقشہ بدل سکتی ہے۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ محقیقین نے عام بھونروں کی پشت پر مائیکروچِپس نصب کرکے انہیں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کامیابی سے حرکت دی۔
مزید پڑھیں: کیلیفورنیا کے ساحلوں پر نیلی وہیلز کی خاموشی، نئی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجادی
’بیگ پہنے‘ بھونرے ملبے تلے دبے یا کانوں میں پھنسے افراد کو چند گھنٹوں میں تلاش کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے تباہی کے بعد زندگیاں بچانے میں تیزی آ سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا انوکھی ٹیکنالوجی بیگ پہنے‘ بھونرے ملبہ یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ