سندھ بلڈنگ ،وسطی میں انہدام کے نام پر غیر قانونی دھندے تیز
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
فیضان راوت، ڈائریکٹر سجاد خان گٹھ جوڑ، نمائشی انہدام کی آڑ میں خطیر رقوم کی بندر بانٹ
خلاف ضابطہ تعمیرات کو انہدام سے محفوظ رکھنے کا خصوصی پیکیج متعارف ، بلند عمارتوں کو تحفظ
ڈی جی اسحاق کھوڑو کی سرپرستی میں ضلع وسطی میں جاری غیر قانونی دھندوں میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ گزشتہ دنوں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے قائم کی جانے والی کمیٹی میں شامل فیضان راوت اور کینیڈین شہریت کے حامل ڈائریکٹر ڈیمالیشن سجاد خان کو غیر قانونی دھندوں میں ملوث پایا گیا ہے جو ڈی جی اسحاق کھوڑو کی مہربانیوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ناجائز تعیرات میں مگن دکھائی دیتے ہیں۔ ضلع وسطی میں نمائشی انہدامی کارروائیاں کرکے ایک دباؤ بڑھایا جاتا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو عمارت کو مکمل مسمار کر دیا جائے گا۔ ڈائریکٹر ڈیمالیشن سجاد خان فیضان راوت گٹھ جوڑ میں انہدام سے محفوظ رکھنے کا خصوصی حفاظتی پیکیج متعارف کروا دیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کے بعد بلند عمارتیں انہدام سے محفوظ رکھنے کی گارنٹی دی جا رہی ہے جبکہ پیکیج نہ لینے والی تعمیرات کے خلاف انہدامی کاروائی کی جارہی ہے جس کی واضح مثال یہ ہے کہ سندھ بلڈنگ سے منظور شدہ پلاٹ نمبر 349بلاک J نارتھ ناظم آباد گراؤنڈ پلس 2کی منظوری کے باوجود رہائشی پلاٹ پر حفاظتی پیکیج نہ لینے کے باعث انہدامی کارروائی کی گئی ہے جبکہ لیاقت آباد میں پیکیج حاصل کرنے والی 7 منزلہ کمرشل عمارتیں انہدام سے محفوظ ہیں۔وسطی میں جاری غیر قانونی دھندوں کی مزید تفصیلات اگلی اشاعت میں شامل کی جائیں گی۔ جاری تعمیرات پر موقف لینے کے لئے جرأت سروے ٹیم کی جانب سے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: انہدام سے محفوظ
پڑھیں:
وفاقی دارالحکومت کے بلدیاتی الیکشن جلد کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے بلدیاتی الیکشن جلد کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے وکیل یاور گردیزی جبکہ الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء ارشد خان عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی کا اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء سے مکالمہ ہوا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن نہ ہونے سے نظام کا بیڑا غرق ہوگیا ہے، نہ کوئی پراپرٹی ٹیکس لگ سکتا ہے اور نہ کوئی کام سیدھا ہو رہا ہے، بلدیاتی الیکشن سے متعلق مسلسل عدالتوں کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
27ویں آئینی ترمیم پر سینیئرز وکلا اور ریٹائرڈ ججز کا چیف جسٹس پاکستان کو خط، اہم مطالبہ کر دیا
جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیئے کہ حیرت تو اس بات پر ہوتی ہے جنہوں نے خود ایک دن میں الیکشن کا فیصلہ دیا، پھر ڈویژن بنچ میں بیٹھ کر فیصلہ معطل کر دیا، 2021 سے آپ مسلسل قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے متعلق قانون سازی کی گئی تھی جس کی وجہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہوا، پارلیمنٹ کا کام ترمیم اور قانون سازی کرنا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ موجودہ پارلیمنٹ تو فی الحال 27 ویں آئینی ترمیم میں مصروف ہے، ابھی پارلیمان آئین کی تشریح میں مصروف ہے لہٰذا اور کوئی ترمیم مشکل ہے۔
پوری کوشش کریں گے کہ آج حکومت 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے پاس نہ کرسکے: سینیٹر علی ظفر
جسٹس محسن کیانی نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیا کہ اے جی صاحب! ہر غلط کام کا دفاع نہیں کیا جا سکتا، پارلیمنٹ سپریم ہے وہ کسی بھی قانون کو تبدیل کر سکتی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ جب غلط قانون بنتے ہیں تو بعد میں انھیں صفر پر واپس لانا ہوتا ہے، جس قانون میں غلطیاں بہت ہوتی ہیں تو اسے واپس لانے میں وقت لگتا ہے۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں کی گئی بلدیاتی الیکشن سے متعلق ترامیم میں پیچیدگیاں موجود ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ تو پھر آپ بلدیاتی الیکشن کا شیڈول کب دے رہے ہیں، آپ بلدیاتی الیکشن کا شیڈول دے دیں، ہم پھر کوئی متوقع تاریخ دے دیں گے۔
آج 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے منظور ہو جائے گی: وزیر دفاع خواجہ آصف
چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر کا عہدہ ایک افسر کے پاس ہونے پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو سُوٹ کرتا ہے کہ ایک شخص دو عہدے رکھے باقی کسی کا خیال نہیں، بلدیاتی نمائندوں کا سارا اختیار سی ڈی اے کو دیا ہوا ہے، کسی نے لوکل گورنمنٹ الیکشن کو پروٹیکشن نہیں دی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے بلدیاتی الیکشن جلد کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔