کراچی میں غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کرنے پر ایک ماہ کیلئے پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
ضلعی انتظامیہ نے 7 اضلاع میں 14 مقامات پر مویشی منڈی لگانے کی اجازت دی ہے اور واضح کیا ہے کہ غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ کمشنر کراچی نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے شہر میں غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کرنے پر ایک ماہ کیلئے پابندی عائد کر دی، جبکہ شہر میں 14 مقامات پر مویشی منڈیوں کی اجازت دی گئی۔ کمشنر ہاؤس سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے احکامات جاری کیے ہیں کہ شہر میں غیر قانونی مویشی منڈیوں اور سڑک کنارے جانور فروخت کرنے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے خلاف ورزی کی تو قانون حرکت میں آئے گا اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، اجازت شدہ مویشی منڈیوں کے علاوہ جانوروں کی خریدو فروخت پر پابندی ہوگی۔ کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے 7 اضلاع میں 14 مقامات پر مویشی منڈی لگانے کی اجازت دی ہے اور واضح کیا ہے کہ غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کمشنر کراچی کی جانب سے مویشی منڈی انتظامیہ کو پارکنگ، صفائی ستھرائی اور سیکیورٹی انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غیر قانونی مویشی مویشی منڈیوں
پڑھیں:
ایلون مسک کا ایپل کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک نے ایپل پر گروک کے مقابلے میں اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کی جانب زیادہ جھکاؤ کا الزام عائد کرتے ہوئے کمپنی کے خلاف فوری قانونی کارروائی کے ارادہ ظاہر کیا ہے۔
اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے مالک نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی فون کی مالک کمپنی اپنے ایپ اسٹور کے ذریعے اوپن اے آئی کے ساتھ معاہدہ کرتے ہوئے اینٹی ٹرسٹ قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
ایکس کی ایک پوسٹ میں ایلون مسک نے ایپل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی اپنے ’مسٹ ہیو‘ خانے میں ایکس یا گروک کو رکھنے سے انکار کیوں کرتی ہے جبکہ ایکس دنیا کی نمبر ایک ایپ ہے اور گروک تمام ایپس میں نمبر پانچ پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ جاننا چاہتے ہیں کیا کمپنی سیاست کر رہی ہے؟۔
اگلی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ایپل کا یہ عمل ایپ اسٹور پر اوپن اے آئی کے علاوہ کسی دوسری اے آئی کمپنی کا پہلے نمبر پر پہنچنا ناممکن کردے گا، جو کہ بلا شبہ اینٹی ٹرسٹ کی خلاف ورزی ہے۔ ایکس اے آئی فوری طور پر قانونی چارہ جوئی کرے گی۔