چین اور امریکہ کے مابین تعاون ہی مسائل کا درست حل ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین اور امریکہ کے مابین جنیوا میں اعلی سطحی اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے مشترکہ بیان کے بعد بین الاقوامی رائے عامہ نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔ عالمی تجارتی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل  ایویرا نے کہا کہ چین امریکہ  اقتصادی بات چیت کی پیشرفت نہ صرف چین اور امریکہ بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے لئے بھی بہت اہم ہے، اور یہ تمام فریقین کی توقعات کے مطابق بھی ہے۔

یہ بات چیت امریکہ کی درخواست پر منعقد ہوئی جو اپریل میں امریکہ کی جانب سے چین پر بھاری محصولات عائد کرنے اور چین کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد دونوں اطراف کی پہلی براہ راست ملاقات تھی۔ اس بات چیت میں “عملی پیشرفت” حاصل  کی گئی، اور اس نے  چین اور امریکہ کی معیشت کے قریبی تعلق کے بارے میں فریقین کی  آگاہی کو ظاہر کیا اور  تعاون بڑھانے کی بنیاد فراہم کی۔اپریل کے بعد سے، امریکہ  نے محصولات کے اقدامات کو مسلسل بڑھایا، اور  چین نے اس کا  مضبوطی سے  جواب دیا۔ اس عمل کے دوران، امریکہ کی جانب سے عائد کردہ بھاری ٹیرف سے خود امریکہ کے نقصانات مزید نمایاں نظر آ رہے ہیں ۔

امریکہ کے اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ٹیرف پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ کی گئی تو امریکہ کی معیشت میں کمی کے امکانات 60 فیصد سے زیادہ ہیں، اور اس سال مہنگائی کی شرح 3.

5سے 4  فیصد تک بڑھ جائے گی۔اس کے مقابلے میں، چین کی معیشت کی طاقت، لچک اور مسلسل بڑھتی ہوئی کھلی پالیسی نے  چین کی اسٹریٹجک مضبوطی اور خطرات کا سامنا کرنے کی قابلیت کو بڑھایا ہے۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں سال بہ سال 5.4 فیصدکا اضافہ ہوا۔

بین الاقوامی سرمایہ کاری کے متعدد  اداروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ چین کی معیشت اس سال اپنی مضبوط ترقی برقرار رکھے گی۔چین اور امریکہ کی جنیوا میں اقتصادی بات چیت کے نتائج قابل تحسین ہیں،تاہم آگے بڑھنے کے لئے دونوں فریقوں کی مسلسل کوششیں ضروری ہیں۔ خاص طور پر  تجارتی جنگ شروع کرنے والے فریق امریکہ  کو نیک نیتی اور  خلوص عمل دکھانا چاہیے، اور  اپنے موقف میں بار ہا تبدیلی کو  بند کرنا چاہیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا پاک بھارت کشیدگی کے بعد پاکستان کا فلائٹ آپریشن معمول پر آگیا بجٹ کی تیاریاں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا پاکستان کا سپر ٹیکس میں کمی کیلئے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ چین اور امریکہ نے محصولات میں نمایاں کمی پر اتفاق کر لیا چین اور امریکا کے ما بین تجارتی مذاکرات اختلافات کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہے، چینی وزارت تجارت چین ترقی اور سلامتی کو ہم آہنگ کرنے پر بہت توجہ دیتا ہے ، وائٹ پیپر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین اور امریکہ امریکہ کے

پڑھیں:

اقتصادی رابطہ کیمٹی نے استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دے دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے دی، تاہم اس پر موجودہ کسٹمز ڈیوٹیز کے علاوہ 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس آج وزارتِ خزانہ میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے نیویارک سے ورچوئل طور پر کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرو یز ملک، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ وزارتوں و ریگولیٹری اداروں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ای سی سی نے استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد سے متعلق سمری پر غور کیا اور تفصیلی بحث کے بعد تجاویز کی منظوری دے دی۔ جبکہ ای سی سی نے درآمدی پالیسی آرڈر 2022 کی متعلقہ شقوں میں ترمیم کا فیصلہ کیا تاکہ استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جا سکے، ابتدائی طور پر صرف پانچ سال سے پرانی نہ ہونے والی گاڑیوں کو 30 جون 2026 تک درآمد کرنے کی اجازت ہوگی، جس کے بعد گاڑیوں کی عمر کی حد ختم کر دی جائے گی۔

اقتصادی رابطہ کیمٹی نے پانچ سال سے کم استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر موجودہ کسٹمز ڈیوٹیز کے علاوہ 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) عائد کرنے کی بھی منظوری دی، یہ اضافی ڈیوٹی 30 جون 2026 تک نافذ العمل رہے گی۔اعلامیے کے مطابق جس کے بعد یہ ڈیوٹی ہر سال 10 فیصد پوائنٹس کم کی جائے گی اور 30-2029 تک مکمل طور پر ختم ہو جائے گی، جیسا کہ ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات میں تجویز کیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • بلال بن ثاقب کی وائٹ ہاؤس میں نئے کرپٹو ایڈوائزر پیٹرک وِٹ سے اہم ملاقات، ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق تعاون پر بات چیت
  • تمام اسلامی ممالک کے مابین دفاعی تجارتی تعاون مضبوط دفاعی اتحاد وحدت وقت کی اشد ضرورت ہے ‘ مولانا سید عبدالخبیر آزاد
  •  احسن اقبال کا چینی صوبہ ہونان میں مختلف اداروں ‘کمپنیوں کا دورہ  
  • پرنٹ میڈیا اہم‘ مسائل کا حل مریم نواز حکومت کی پہلی ترجیح: عظمیٰ بخاری 
  • شام کی پالیسی اب متوازن سفارت کاری اور اقتصادی ترقی، احمد الشرح
  • وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • وزیراعظم اور بل گیٹس کی ملاقات ، معاشی شمولیت اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • اقتصادی رابطہ کیمٹی نے استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دے دی
  • مشترکہ ایکشن پلان 29-2025 پر عملدرآمد کے لیے چین کی پاکستان سے تعاون کی پیشکش
  • وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا