وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی ملکی برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے پلان تیار کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے آئندہ 5 سال میں 60 ارب ڈالر برآمدات کا ہدف حاصل کرنے کے لیے بزنس پلان تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے تفصیل کے مطابق احسن اقبال کی زیر صدارت اڑان پاکستان پروگرام کے تحت برآمدات میں اضافے کے لیے حکمت عملی کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس فائیو ای فریم ورک کے پہلے ای ایکسپورٹ سے متعلق جائزہ لیا گیا.
(جاری ہے)
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے آئندہ 5 سال میں 60 ارب ڈالر برآمدات کا ہدف حاصل کرنے کے لیے بزنس پلان تیار کرنے کی ہدایت کی احسن اقبال نے وزارت منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایت کی کہ مقامی پیداوار عالمی مارکیٹ کے رحجان کا جائزہ لیاجائے اور ایک جامع ڈیٹا مرتب کیا جائے کیونکہ جب تک ہمارے پاس درست اور واضح ڈیٹا نہیں ہوگا ہم اپنے وسائل کو ضائع کرتے رہیں گے. اس حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت منصوبہ بندی 8 اسٹریٹیجک کلسٹر پرکام کررہی ہے جن کی بنیاد پر پاکستان کی مستقبل میں برآمدی گروتھ کا دارومدار ہوگا رپورٹ کے مطابق ان 8 اسٹریٹیجک کلسٹر میں زراعت اور زرعی مصنوعات کی برآمدات، صنعت اور مینوفیکچرنگ بشمول ٹیکسٹائل، انجینئرنگ اور فارما، خدمات کا شعبہ ، آئی ٹی و ڈیجیٹل سروسز ، معدنیات اور کان کنی، افرادی قوت کی برآمداور اوورسیز ملازمت، بلیو اکانومی کریٹو انڈسٹری جن میں میڈیا، آرٹس اور ثقافت شامل ہیں رپورٹ کے مطابق ہر کلسٹرپر متعلقہ وزارت ہر پروڈکٹ کے لیے جامع بزنس پلان تیار کرے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پلان تیار کے لیے
پڑھیں:
شیخ رشید کو عمرہ پر جانے سے روکنے پر وفاقی حکومت کو نوٹس
عدالت نے وفاقی حکومت، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 نومبر کو جواب سمیت طلب کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیخ رشید کو عمرہ روانگی سے روکنے پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ کو طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو عمرہ کے لیے سعودی عرب جانے سے روکنے کے معاملے پر دائر توہینِ عدالت کی درخواست عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لی۔ عدالت نے وفاقی حکومت، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 نومبر کو جواب سمیت طلب کر لیا ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیے کہ یہ توہینِ عدالت کا ٹرائل چلے گا اور جو بھی ذمہ دار ہوا اسے سزا یا جزا ملے گی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ سنگل بینچ کا تھا تو ڈویژن بینچ کے سامنے کیسے لگا؟ جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ کیس کو دوبارہ سنگل بینچ میں مقرر کیا جائے۔سماعت کے موقع پر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔ ان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے واضح حکم دیا تھا کہ شیخ رشید کو عمرہ پر جانے دیا جائے، تاہم اس کے باوجود ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکاروں نے انہیں روک لیا، جو عدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی اور توہینِ عدالت ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت 18 نومبر کو مقرر کر دی۔